بھارتی سرکاری نشریاتی ادارے “دوردرشن” نے ایران پر اسرائیلی حملے سے متعلق پرانی ویڈیو کو حالیہ واقعے کے طور پر پیش کر دیا۔اکتوبر دوہزارچوبیس کی ویڈیو کو نیا واقعہ بنا کر نشر کیا گیا تاکہ اسرائیل کی حمایت میں فیک بیانیہ دیا جا سکے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کی اس گمراہ کن رپورٹنگ پر معروف بھارتی مفکر سندیپ منودھنے نے شدید تنقید کی۔سندیپ منودھنے کا کہنا تھا کہ یہ وہی سرکاری ادارہ ہے جو عوام کے ٹیکس سے چلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران بھارت کا دوست ملک ہے، جہاں بھارت نے بھاری سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ ایسے حساس موقع پر جھوٹی ویڈیو نشر کرنا غیرذمہ دارانہ صحافت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس جھوٹے پروپیگنڈے سے بھارت کی دوغلی سفارت کاری بے نقاب ہو گئی ہے۔بھارتی میڈیا کی یہ حرکت خطے میں کشیدگی کو مزید ہوا دے سکتی ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسرائیل نے امریکی صحافی کی ایرانی حملے کی رپورٹنگ سے روک دیا

اسرائیل نے امریکی نیوز چینل سے تعلق رکھنے والے صحافی کو اس وقت لائیو رپورٹنگ سے روک دیا جب وہ ایرانی میزائل حملے کے دوران تل ابیب سے براہِ راست نشریات کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کا حملہ: اسرائیلی دفاعی نظام ناکام اور متعدد حساس تنصیبات کو نقصان پہنچا، برطانوی میڈیا کی تصدیق

رپورٹس کے مطابق صحافی ٹرے ینگسٹ (Trey Yingst) ایران کے جوابی حملوں کے دوران تل ابیب سے لائیو کوریج کر رہے تھے کہ اسی دوران سیکیورٹی حکام نے انہیں نشریات سے روک دیا اور محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کی۔

واقعے کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ میزائل حملوں کے دوران وہ لائیو رپورٹنگ کر رہے تھے جب اچانک ایک زوردار دھماکے کی آواز آتی ہے اور وہ کوریج چھوڑ کر سر چھپانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کے نئے آرمی چیف جنرل امیر حاتمی کون ہیں؟

گزشتہ دنوں اسرائیل نے تہران میں رہائشی عمارتوں اور بعض حساس تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں عام شہریوں، فوجی کمانڈروں اور ایٹمی سائنس دانوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔

ان حملوں کے جواب میں ایران نے ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت اسرائیلی اہداف پر میزائل برسائے، جن کے نتیجے میں تل ابیب، حیفہ، اشدود اور بیر سبع جیسے شہروں میں زوردار دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

ایرانی حکام کے مطابق یہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیلی خطرہ مکمل ختم نہیں ہو جاتا۔

ایسے میں جب آزاد صحافی میدان میں موجود حالات کی عکاسی کر رہے ہیں، اسرائیلی حکام کی جانب سے رپورٹنگ میں مداخلت بین الاقوامی سطح پر تنقید کا باعث بن رہی ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف میڈیا کی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہے بلکہ جنگی حالات میں شفاف اطلاعات کی فراہمی پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Trey Youngest اسرائیل ایران ایران حملہ تل ابیب ٹرے ینگسٹ صحافی فوکس نیوز

متعلقہ مضامین

  • ایران پر اسرائیلی جارحیت؛ بھارتی سرکاری میڈیا کی اسرائیل کے حق میں فیک رپورٹنگ بے نقاب
  • پاکستان کےخلاف فوجی جارحیت، بھارت کو 103 بلین سے زائد ڈالرکا نقصان
  • اسرائیل نے امریکی صحافی کی ایرانی حملے کی رپورٹنگ سے روک دیا
  • ایران کا اسرائیل پر ایک گھنٹے میں تیسرا حملہ، جوابی کارروائی کو ’وعدہ صادق تھری‘ کا نام دیدیا
  • ایران نے اسرائیل پر ایک گھنٹے میں تیسرا حملہ، جوابی کارروائی کو ’وعدہ صادق تھری‘ کا نام دیدیا
  • یورپ جی ایس پی پلس جاری رکھے، بھارتی جارحیت روکے: بلاول بھٹو
  • بھارتی میڈیا بے نقاب
  • حادثے کا شکار بھارتی طیارے کے برطانوی مسافر کی آخری سوشل میڈیا پوسٹ سامنے آگئی
  • امریکا کے ساتھ بھارت کی دوغلی پالیسی اور بدلتے پینترے، گودی میڈیا کی ٹرمپ پر تنقید