ایرانی میزائل حملوں سے بچاؤ: اسرائیلی فوج کا ہائی الرٹ، مریضوں کی بنکرز میں منتقلی
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیلی فوج نے آج رات ایرانی میزائل حملوں کے خدشے کے پیش نظر شہریوں کو خبردار کردیا۔
میڈیاذرائع کے مطابق الجزیرہ نے اسرائیلی آرمی ریڈیو کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ آج رات بھی ایران کی جانب سے جوابی حملے متوقع ہیں۔اسی کے پیش نظراسرائیلی فوج نے ہائی الرٹ جاری کیا ہے اور شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی ہے،اسرائیل بھر میں اسپتالوں سے مریضوں کو بنکرز منتقل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ ایران نے جوابی کارروائی ’وعدہ صادق 3‘ کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل کے مختلف مقامات پر میزائل حملے کر دیے، گزشتہ رات سے جاری حملوں میں اسرائیل کی کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں جب کہ ان حملوں کے نتیجے میں خاتون سمیت 5 اسرائیلی شہری ہلاک اور 170 سے زائد زخمی ہوگئے۔
’اے ایف پی‘ کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کا سلسلہ رات بھر جاری رہا، اور 150 سے زائد ہائیپر سانک اور بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔
ایران کی جانب سے تل ابیب میں اسرائیلی جوہری تحقیقی مرکز اور اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے ہیڈکوارٹرز پر بھی میزائل حملہ کیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جاپان میں خونی ریچھوں کے حملوں کیخلاف اقدامات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو: جاپان میں ریچھوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے خلاف حکومت نے اہم قدم اٹھالیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جاپانی حکام نے جنگلی ریچھوں کے مسلسل ہونے والے حملوں سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر شکاریوں کے لیے فنڈ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ ماحولیات نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حکومتی سطح پر ایک پروگرام مرتب کیا جا رہا ہے، جس کے تحت لائسنس یافتہ شکاریوں یا دیگر افراد کی خدمات حاصل کی جائے گی تاکہ جان لیوا مسئلے سے نمٹا جاسکے۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق جاری برس ریچھوں نے ریکارڈ توڑ تعداد میں حملے کیے ہیں، جس میں 13 اموات اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ حالیہ مہینوں میں ریچھوں نے ایک اسکول کے دروازے توڑ ڈالے، بس اسٹاپ پر سیاحوں پر حملہ کردیا اور بڑے بازاروں میں آزادانہ گھومنے جیسے واقعات تواتر کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔