اسرائیلی حملوں کو ٹرمپ کی واضح حمایت حاصل ہے، نیتن یاہو
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
اپنے ایک ویڈیو خطاب میں صیہونی وزیراعظم نے ایران پر فضائی حملوں کی دھمکی دی اور کہا کہ ایرانی رہنماء اپنا بیگ پیک کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واضح حمایت حاصل ہے۔ اپنے ویڈیو خطاب میں نیتن یاہو نے ایران پر فضائی حملوں کی دھمکی دی اور کہا کہ ایرانی رہنماء اپنا بیگ پیک کر رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واضح حمایت حاصل رہی ہے۔ دوسری طرف اسرائیل پر ایران کے مزید حملوں کا خوف ہے، دارالحکومت تل ابیب کے قریب فوجی اڈا اور اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی کرا لیا گیا ہے۔
اسرائیلی عہدے دار نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی سول اور عسکری قیادت زیر زمین محفوظ پناہ گاہوں میں چلی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ رات ایرانی جوابی حملوں میں اسرائیلی ایئر بیسز اور جوہری تحقیقی مرکز کو نشانہ بنایا۔ عرب میڈیا کے مطابق حملوں میں تل ابیب کے قریب غیر قانونی یہودی بستی کو بھی تباہ کر دیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نتین یاہو غزہ کو مکمل طور پر تباہ کرنا چاہتا ہے، اسرائیلی اخبار
اپنے ایک بیان میں صیہونی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ تمام شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ غزہ میں ہونے والے واقعات پر بین الاقوامی برادری کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی اخبار "ہآرتز" نے خبر دی کہ صیہونی وزیر اعظم "بنیامین نیتن یاہو" غزہ کے شمال مغربی علاقوں کو مکمل طور پر تباہ کرنے اور ان پر قبضہ کرنے کے منصوبے پر کاربند ہیں، حالانکہ اسرائیلی فوج کے چیف انہیں خبردار کر چکے ہیں کہ اس اقدام سے صیہونی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ماہر اسرائیلی عسکری تجزیہ کار "عامی دومبا" نے خبردار کیا کہ غزہ جنگ کا تسلسل، اسرائیل کو سیاسی اور معاشی تباہی کی جانب لے جا رہا ہے۔ عامی دومبا نے کہا کہ تمام شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ غزہ میں ہونے والے واقعات پر بین الاقوامی برادری کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ فرانس، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک نے فلسطین کو ایک تسلیم شدہ ریاست ماننے کی اپنی تیاری کا اعلان کیا، جو معمولی اقدام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلیاں دو بنیادی وجوہات کا نتیجہ ہیں۔ پہلی وجہ، اسرائیلی حکام کی جانب سے غزہ کی آبادی کی جبری نقل مکانی کے بیان سے متعلق ہے اور دوسری وجہ، غزہ میں انسانی بحران کی خوفناک و دل دکھانے والی تصاویر سے وابستہ ہے، جس نے بین الاقوامی برادری کو یہ موقع فراہم کیا کہ وہ اسرائیل کے مفادات کی پرواہ نہ کرے۔