محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح کیا ہے کہ صوبے بھر کے تمام ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز اور رہائشی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کیلئے “Hotel Eye” سافٹ ویئر پر رجسٹریشن کی آج 15 جون 2025 آخری تاریخ ہے۔ یہ اقدام دہشت گردی، جرائم اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

تمام ہوٹل مالکان http://hoteleye.

punjab.gov.pk پر گھر بیٹھے آسانی سے رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ آن لائن بکنگ پلیٹ فارمز جیسے Airbnb یا Booking.com سے بکنگ کروانے والوں کا ڈیٹا بھی رجسٹریشن میں شامل کیا جائے گا۔

رجسٹریشن نہ کروانے والے ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز کے خلاف “پنجاب انفارمیشن آف ٹمپریری ریذیڈنس ایکٹ 2015” کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

تمام ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس مالکان اپنے لاگ اِن کے ذریعے مہمانوں کی مکمل معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، تاکہ ملکی و غیر ملکی رہائشیوں کی تصدیق ممکن ہو اور جرائم پر قابو پایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت کا نیا قانون، عوامی فنڈز سے حکومتی تشہیر کو قانونی تحفظ دینے کی تیاری

محکمہ داخلہ کے ترجمان نے ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ تمام ادارے جنہوں نے تاحال رجسٹریشن نہیں کرائی، وہ فوری طور پر “ہوٹل آئی” سسٹم پر رجسٹر ہوں تاکہ قانونی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب حکومت پنجاب گیسٹ ہاؤسز ہوٹل مالکان وارننگ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: حکومت پنجاب گیسٹ ہاؤسز وارننگ گیسٹ ہاؤسز

پڑھیں:

سموگ کے باعث پنجاب بھر کے سکولوں کے اوقات کار تبدیل

ڈی جی ماحولیات کا کہنا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والے سکولز پر پہلی بار 1 سے 5 لاکھ  اور دوبارہ خلاف ورزی پر 10 لاکھ  تک جرمانہ کیا جائے گا۔ حکم نامہ 31 جنوری 2026 تک نافذ رہے گا۔ ماحولیاتی تحفظ کیلئے سخت اقدامات جاری ہیں۔ 19 سے30 اکتوبر تک لاہور میں ایئر کوالٹی انڈکس 300 سے 400 تک پہنچا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر کے سرکاری و نجی سکولز کے نئے اوقات کار جاری کر دیئے گئے ہیں اور عملدرآمد نہ کرنے والوں پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔ ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ کے مطابق پنجاب بھر کے سرکاری و نجی سکولز صبح  8 بج کر 45 منٹ سے پہلے نہیں کھلیں گے۔ خلاف ورزی پر 5 لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔ لاہور اور گردونواح میں خطرناک حد تک بڑھتی سموگ کے باعث سکول اوقات میں تبدیلی کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ ڈی جی ماحولیات کا کہنا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والے سکولز پر پہلی بار 1 سے 5 لاکھ  اور دوبارہ خلاف ورزی پر 10 لاکھ  تک جرمانہ کیا جائے گا۔ حکم نامہ 31 جنوری 2026 تک نافذ رہے گا۔ ماحولیاتی تحفظ کیلئے سخت اقدامات جاری ہیں۔ 19 سے30 اکتوبر تک لاہور میں ایئر کوالٹی انڈکس 300 سے 400 تک پہنچا۔

متعلقہ مضامین

  • صبا قمر کا صحافی نعیم حنیف کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
  • سموگ کے باعث پنجاب بھر کے سکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • افغانیوں کو دکان و گھر کرائے پر دینے والے مالکان پر 79 مقدمات درج
  • ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی: راولپنڈی میں ایک شہری پر مقدمہ درج
  •  ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور نادہندگان کیخلاف مؤثر کارروائی کیلئے “ون ایپ” متعارف
  • سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • راولپنڈی میں ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج
  • لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: غیر قانونی گیسٹ ہاؤسز اور ہاسٹلز کیخلاف سی ڈی اے کو کارروائی کی اجازت