تہران کیلئے بہت بڑی خبر،دو اہم ترین ملک ایران کیساتھ کھڑے ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
تہران (نیوز ڈیسک ) سعودی عرب اور قطر کا اسرائیلی جارحیت کے دوران ایران کی حمایت کا اعلان ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا ایرانی صدر مسعود پزشکیان کو ٹیلی فون،کہااسرائیلی حکومت ایران سے تنازع بڑھانا چاہتی ہے تاکہ امریکا جنگ میں شامل ہو،امیر قطرشیخ تمیم کا بھی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو فون ، ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ٹیلی فونک رابط، ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ ختم کرنے پر اتفاق،پیوٹن کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت،50منٹ طویل گفتگومیں دونوں رہنماؤں نے ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا،کریملن حکام کے مطابق دونوں صدور نے ایران جوہری مذاکرات کی بحالی کے امکان کو رد نہیں کیا، ٹرمپ نےبتایا کہ امریکی مذاکرات کار ایرانی نمائندوں کے ساتھ کام دوبارہ شروع کرنےکیلئے تیار ہیں۔
ایران مذاکرات کیلئے تیار تھا،ٹرمپ نے نیتن یاہو کے ساتھ مل کر ایران پر حملہ کیا،آپ لوگ سچ کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں،ایران کی مذاکراتی ٹیم کے سابق ایڈوائزر پروفیسر سید محمد مرانڈی نے سکائی نیوز کی اینکر کو آئینہ دکھا دیا ،کہا حملے سے ایک رات پہلے ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے،آپ کی نظر میں جارحیت،سویلین عمارتوں اور سویلینز کو نشانہ بنانا کیا ایک اچھا اور مہذب فعل ہے،جس بلڈنگ میں ہمارے کمانڈرز کو نشانہ بنایا گیا وہاں 60سویلینز بھی مارے گئے،جس کی آپ جیسے لوگوں کیلئے کوئی اہمیت نہیں۔
مزید پڑھیں :اسرائیل کا ایرانی حملے میں آئل ریفائنری کو نقصان پہنچنے کا اعتراف
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایران کی
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔