صیہونی ذرا‏ئع نے رپورٹ دی ہے کہ ایران کے تازہ میزائلی حملوں میں غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کا گھر اور شہر الخضیرہ کا پاور ہاؤ‎س نشانہ بنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج نے کہا ہے کہ نئی لہر میں ایران سے صیہونی حکومت پر 50 میزائل فائر کئے گئے۔ اسلام ٹائم۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے اسرائيل کے خلاف تیسرا میزائل حملہ دن کی روشنی میں شروع کر دیا ہے اور خبروں کے مطابق ان میزائلوں نے تل ابیب میں کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ جب ایران نے دن کی روشنی میں صیہونی حکومت پر میزائلوں کی بارش کی ہے۔ ایران سے غاصب صیہونی حکومت پر میزائلی حملوں کی تازہ لہر کے بعد بعض صیہونی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ ایران سے فائر کیا گیا ایک میزآئل نتن یاہو کی رہائشگاہ پر گرا ہے۔

 ارنا کے مطابق ایران کی جانب سے مقبوضہ فلسطین پر میزائلی حملوں کی نئی لہر کے بعد مقبوضہ فلسطین کے مختلف صیہونی شہروں اور قصبوں میں خطرے کے سائرن بج اٹھے اور شمالی مقبوضہ فلسطین میں مہیب دھماکوں کی آوازیں سنی گئيں۔ اس رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج نے کہا ہے کہ نئی لہر میں ایران سے صیہونی حکومت پر 50 میزائل فائر کئے گئے۔ رپورٹوں ميں بتایا گیا ہے کہ شمالی مقبوضہ فلسطین کے کئی شہروں اور قصبوں میں خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

 صیہونی حکومت کے چینل 12 کے حوالے سے سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب کی سطح بڑھا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔  دوسری طرف صیہونی ذرا‏ئع نے رپورٹ دی ہے کہ ایران کے تازہ میزائلی حملوں میں غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کا گھر اور شہر الخضیرہ کا پاور ہاؤ‎س نشانہ بنا ہے۔ صیہونی حکومت کے اندرونی ذرائع نے  خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے ساکنین صرف 10 منٹ کے لئے نہیں بلکہ تا اطلاع ثانوی پناہ گاہوں میں ہی رہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: صیہونی حکومت پر صیہونی حکومت کے میزائلی حملوں مقبوضہ فلسطین ہے کہ ایران کے مطابق ایران سے

پڑھیں:

سوچیں،ایران کے پاس جوہری ہتھیار یا 20 ہزار میزائل ہوتے تو کیا ہوچکا ہوتا؟ نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک بار پھر تہران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوچیں، ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہوتے تو کیا ہوچکا ہوتا؟۔
’سی این این‘ کی رپورٹ کے مطابق وہ بیت یام میں ایرانی حملے سے متاثرہ مقام کا دورہ کر رہے تھے، جہاں کم از کم 4 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے۔
نیتن یاہو نے بیت یام شہر سے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم یہاں اس لیے ہیں، کیوں کہ ہم ایک وجود کی بقا کی مہم میں ہیں، جو آج ہر اسرائیلی شہری پر واضح ہو چکی ہے، سوچیں! اگر ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار ہوتے جو وہ اسرائیلی شہروں پر گرا سکتا، سوچیں اگر ایران کے پاس ایسے 20 ہزار میزائل میزائل ہوتے، تو کیا ہوچکا ہوتا؟۔
انہوں نے کہا کہ ایران ہمارے شہریوں (خواتین اور بچوں) کے قتل کا جان بوجھ کر ارتکاب کرنے پر بہت بھاری قیمت ادا کرے گا، ہم اپنے مقاصد بھی حاصل کریں گے اور ان پر بھرپور قوت سے حملہ کریں گے، وہ ہماری طاقت کو محسوس کریں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے شہریوں پر زور دیا کہ جب بھی ہوم فرنٹ کمانڈ کی جانب سے پناہ لینے کی ہدایت جاری کی جائے، وہ اس پر عمل کریں، ’یہ آپ کی جان بچائے گا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کو اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنانے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
ان کے بیان میں کہا گیا کہ میں پوری اسرائیلی قوم کی طرف سے یہاں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں‘، اور میزائل حملوں کے دوران شہریوں سے ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے حملوں کا نتیجہ ایران میں حکومت کی تبدیلی ہوسکتا ہے، نیتن یاہو
  • اسرائیلی فضائی دفاعی نظام ایران کے آگے جھک گیا، نیتن یاہو کا اعتراف
  • ایرانی میزائلوں نے نیتن یاہو کو بنکر سے نکلنے پر مجبور کردیا
  • سوچیں،ایران کے پاس جوہری ہتھیار یا 20 ہزار میزائل ہوتے تو کیا ہوچکا ہوتا؟ نیتن یاہو
  • ایران کے اسرائیل پر تابڑ توڑ میزائل حملے، 14اسرائیلی ہلاک، 200سے زائد زخمی،نیتن یاہو کی رہائش گاہ بھی نشانے پر
  • اسرائیل کا ایران پر ایک اور بڑا حملہ کرنے کا اعلان، نیتن یاہو کی سنگین دھمکیاں
  • ایران کے اسرائیل پر تابڑتوڑ جوابی حملوں کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کا ردعمل سامنے آگیا
  • اسرائیل ایران کی میزائل تیار کرنیکی صلاحیت کو تباہ کرنے جارہا ہے، ایران کا جواب سخت ہوسکتا ہے، نیتن یاہو
  • ایران کی جوابی کارروائی کی دھمکی، نیتن یاہو نامعلوم مقام پر روانہ