ڈرامہ انڈسٹری میں واپسی، صنم چوہدری نے کیا انوکھی شرط رکھی؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سابقہ معروف اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوئنسر صنم چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ ڈرامہ انڈسٹری میں دوبارہ قدم رکھ سکتی ہیں۔
حال ہی میں صنم چوہدری نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر سوال جواب کا ایک سیشن کیا جس میں ایک مداح نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ حجاب کے ساتھ ڈرامہ انڈسٹری میں دوبارہ واپس آئیں گی؟
مداح کے سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق اداکارہ نے کہا کہ وہ ڈرامہ انڈسٹری میں دوبارہ قدم رکھ سکتی ہوں اگر انہیں اپنی حدود میں رہ کر مکمل حجاب میں کام کرنے کی اجازت دی جائے اور اگر ڈرامہ دیکھنے والوں کو اللہ کے نزدیک کرنے کا پیغام دیا جائے تو ایسا ممکن ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan)
واضح رہے سابق اداکارہ صنم چوہدری نے اگست دو ہزار اکیس میں شوبز سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔ صنم چوہدری نے بتایا کہ ان کے پاس ہر چیز تھی، انہوں نے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ حاصل کر رکھا تھا، شادی ہوگئی تھی، اولاد بھی ہوئی تھی مگر ان کے پاس سکون نہیں تھا۔
اداکارہ نے بتایا کہ جب وہ قرآن پاک سیکھ رہی تھیں اور ابتدائی چیپٹرز پر تھیں تو انہیں محسوس ہوا کہ سکون صرف قرآن پاک اور خدا کے ذکر میں ہے۔
صنم چوہدری کا کہنا تھا کہ جب وہ اداکاری میں تھیں تب وہ اتنی بے خبر تھیں کہ انہیں یہ تک یاد نہ رہا کہ انہیں مرنا بھی ہے اور زندگی مختصر ہوتی ہے۔ انہوں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ انہیں درست سمت میں چلنے کی توفیق ملی۔
انہوں نے ’عشق ہماری گلیوں میں‘، ’بھول‘، ’گھر تتلی کا پر‘، ’آسمانوں پر لکھا‘، اور ’اب دیکھ خدا کیا کرتا ہے‘ سمیت متعدد ڈراموں میں کام کیا۔ ان کا آخری نشر ہونے والا ڈراما ’میر آبرو‘ تھا، جسے ہم ٹی وی پر نشر کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈرامہ انڈسٹری صنم چوہدری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: صنم چوہدری صنم چوہدری نے
پڑھیں:
پورانظام تبدیل کیے بغیر آگے نہیں بڑھا جا سکتا، شاہد خاقان
اسلام آباد(آئی این پی )عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اورسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے پاک پتن میں بچوں کی اموات، سانحہ سوات اور کراچی میں عمارت منہدم ہونے کے واقعات حکومتوں کی ناکامی ہیں، انہیں ذمہ داری کا احساس نہیں، پورا نظام تبدیل کیے بغیر آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔ایک انٹرویومیں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت ناکام ہو چکی، انہیں ذمہ داری کا احساس نہیں، تعلیم، صحت، پولیس، گورننس بد سے بدتر ہو رہی ہے۔ عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا ہوا ہے۔انھوں نے کہا کہ کراچی میں قانون کے خلاف کئی عمارتیں بنی ہوئی ہیں، پورا نظام تبدیل کیے بغیر آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔ پاک پتن میں بچوں کی اموات، سانحہ سوات اور کراچی میں عمارت منہدم ہونے کے واقعات حکومتوں کی ناکامی ہیں، انہیں ذمہ داری کا احساس نہیں۔ پی ٹی آئی سے متعلق سوال پرانہوں نے کہا کہ میں نے خط دیکھا نہیں کہ وہ خط کس نے لکھا ہے، اگر لکھا ہے تو پبلک کیوں کیا ہے۔ میں اگر اپنی پارٹی کے چیئرمین کو خط لکھتا ہوں تو میڈیا کے حوالے کیوں کرتا ہوں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جماعت میں کوئی درمیان کی لیڈر شپ نہیں ہے۔