— فائل فوٹو

ایران اور اسرائیل کی جنگ کے دوران سوشل میڈیا پر فیک نیوز اور فیک وڈیوز کا بازار گرم ہے، جس میں بھارتی میڈیا حسبِ روایت اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔

ایسی ہی ایک جھوٹی خبر اور اے آئی سے بنائی گئی ویڈیو زیرِ گردش ہے، جسے ایک ایرانی عہدیدار سے منسوب کیا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی مذکورہ ویڈیو میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پاکستان نے ایران کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اگر اسرائیل نے ایران پر نیوکلیئر بم سے حملہ کیا تو جواب میں پاکستان اسرائیل پر نیوکلیئر بم گرائے گا۔

اسکرین شاٹ

تاہم پاکستانی وزارت اطلاعات کے ذرائع نے واضح کیا ہے کہ ایسی تمام زیرِ گردش خبریں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں اور اس خبر کے ساتھ جو ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں وہ ویڈیوز اے آئی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔

اس حوالے سے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے دنیا کو اسرائیلی جوہری صلاحیت سے خبرادار کیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل کسی بین الاقوامی جوہری نظم و ضبط کا پابند نہیں ہے اور نہ ہی این پی ٹی یا کسی دوسرے معاہدے کا پابند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام بین الاقوامی جوہری معاہدوں کا پابند ہے،  ہماری جوہری صلاحیت ہمارے عوام کے فائدے اور دشمنوں کے عزائم سے اپنے ملک کے دفاع کے لیے ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر

پڑھیں:

پی ای سی اے بل اور ہمارا آئینی امتحان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سال کے آغاز میں، 29 جنوری کو صدرِ پاکستان نے پریوینشن آف الیکٹرونک کرائمز ایکٹ (PECA) میں ترمیم پر دستخط کیے۔ حکومت نے اسے جعلی خبروں، ریاست مخالف بیانیے اور ڈیجیٹل انتشار سے نمٹنے کے لیے ضروری قدم قرار دیا، مگر اس بل کی منظوری کے طریقہ کار، اس کے غیر واضح الفاظ، اور بے پناہ اختیارات نے ایک بنیادی سوال کو جنم دیا: کیا ہم جمہوریت میں جی رہے ہیں یا محض ریاستی کنٹرولڈ براڈکاسٹ کے سبسکرائبر بن چکے ہیں؟
اس قانون کا پس منظر چند خوفناک سوشل میڈیا سانحات سے جڑا ہے: مشہور انفلوئنسر ثنا یوسف کا پْراسرار قتل، ٹک ٹاک اسٹارز پر بڑھتے تشدد، اور حافظ آباد میں اجتماعی زیادتی کا دل دہلا دینے والا واقعہ۔ ان جذباتی لمحوں نے سوشل میڈیا کو غصے اور بے بسی سے بھر دیا، اور ریاست نے ان ہی جذبات کی آڑ میں ایک ایسا بل منظور کر لیا جو ڈیجیٹل اظہار کی نئی تعریف طے کرتا ہے۔ اور اگرچہ یہ بل کئی مہینے پہلے منظور ہو چکا ہے، اس کے اثرات آج بھی ہماری ڈیجیٹل فضا پر گہرے سائے کی مانند چھائے ہوئے ہیں۔
آئین پاکستان قانون سازی کا واضح جمہوری طریقہ بتاتا ہے: پارلیمانی بحث، عوامی مشاورت، کمیٹی کی جانچ پڑتال، اور سینیٹ کی منظوری۔ مگر پی ای سی اے میں ان تمام مراحل کو نظرانداز کرتے ہوئے، بل کو چند منٹوں میں منظور کر لیا گیا۔ صحافیوں کو نظر انداز کیا گیا، کوئی عوامی مشاورت نہ ہوئی اور ہر قدم پر خاموشی کو ترجیح دی گئی۔ یہ عمل کسی جمہوری ریاست سے زیادہ ایک آمرانہ ’’ڈیجیٹل ڈرامے‘‘ کی قسط معلوم ہوتا ہے۔
اس قانون کے تحت ریاستی اداروں پر تنقید، مبینہ غلط معلومات، یا طنزیہ پوسٹس پر تین سال قید، جرمانہ، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی بندش کی سزا ہو سکتی ہے۔ ساتھ ہی، ’’سوشل میڈیا پروٹیکشن اتھارٹی‘‘ اور سائبر کرائم ٹربیونلز جیسے ادارے تجویز کیے جا رہے ہیں جنہیں وسیع اختیارات دیے جائیں گے مگر عدالتی نگرانی نہ ہونے کے برابر ہوگی۔ حکومت کے نزدیک یہ قانون نظم و ضبط کے لیے ہے، لیکن وکلا، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنان اسے ’’خوف کی زبان‘‘ میں لپٹا ہوا ’’خاموشی کا قانون‘‘ سمجھتے ہیں۔
اصل خطرہ یہی ہے کہ اگر ہم اس طرح کے قوانین کو جذباتی ہنگاموں کی بنیاد پر معمول بنا لیں، تو کل کو یہی جواز آزادیِ اظہار، لباس، عقیدے یا سوچ پر پابندی کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔ اگر عوام کو ان کی آزادیوں میں تبدیلی کے وقت شریک نہ کیا جائے، تو جمہوریت صرف ایک رسمی اصطلاح بن کر رہ جائے گی۔ پی ای سی اے بل صرف ایک قانونی دستاویز نہیں بلکہ عوامی یادداشت اور آئینی حوصلے کا امتحان ہے۔ یہ ہم سے سوال کرتا ہے کہ ہم اس خاموش تجاوز پر خاموش رہیں گے یا سوال، تنقید اور اظہارِ رائے کا حق واپس لیں گے؟ کیونکہ اگلی قسط تیار ہو رہی ہے۔ کیا ہم بولیں گے، یا خاموشی ہی ہماری آئندہ شناخت بنے گی؟

متعلقہ مضامین

  • پی آئی اے پائلٹ نے اسرائیل کی طرف داغے گئے ایرانی میزائلوں کی ویڈیو بنالی، سوشل میڈیا پر وائرل
  • ہمارا جوہری اور میزائل سسٹم  پاکستان کی حفاظت کیلیے ہے، فیک نیوز سے بچا جائے، وزیر خارجہ
  • ایران اسرائیل کشیدگی، سوشل میڈیا پر فیک نیوز کا بازار گرم ہوگیا
  • ایران اسرائیل کشیدگی: فیک نیوز کی بھرمار، گمراہ کن خبریں پھیلائی جارہی ہیں، اسحاق ڈار
  • پی ای سی اے بل اور ہمارا آئینی امتحان
  • جارج گیلوے کا حکومتِ پاکستان کو خراج تحسین، سوشل میڈیا پر “کمال کارکردگی” کی گونج
  • امیر مگر بے وفا مرد کا انتخاب کروں گی: کومل میر
  • سوشل میڈیا کا استعمال
  • اسرائیل نے جنگ میں ایران کو غزہ سے پہلی ترجیح پر رکھ لیا، حملوں میں ایران کے مزید 3 جوہری سائنسدان شہید،تعداد 9ہو گئی