پی ٹی آئی نے پی پی کو بجٹ ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی باضابطہ پیشکش کر دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اسلام آباد: پی ٹی آئی نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کی منظوری روکنے کی حکمت عملی کے تحت پیپلز پارٹی کو بجٹ ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی باضابطہ پیشکش کر دی ۔
اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے پارلیمنٹ ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجا پرویز اشرف سے اہم ملاقات کی، جس میں اپوزیشن کی ممکنہ مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران اسد قیصر نے پیپلز پارٹی کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی واقعی بجٹ بائیکاٹ کے حوالے سے سنجیدہ ہے تو پی ٹی آئی اس اقدام میں اس کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بجٹ جیسے اہم قومی معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کا متحد ہونا حکومت پر دباؤ بڑھا سکتا ہے۔
اس موقع پر راجا پرویز اشرف نے اسد قیصر کو یقین دہانی کرائی کہ وہ پی ٹی آئی کی اس پیشکش کو پارٹی قیادت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے سامنے رکھیں گے۔
واضح رہے کہ یہ ملاقات ایسے وقت ہوئی ہے جب وفاقی بجٹ پر ایوان میں بحث جاری ہے اور مختلف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ تیز ہو چکا ہے۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے بجٹ پر حتمی مؤقف سامنے آنا باقی ہے، تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے کی جانے والی پیشکش نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو پاکستان ٹھیک ہوسکتا ہے، سراج الحق
لاہور:سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو پاکستان ٹھیک ہوسکتا ہے، اس وقت تینوں جماعتیں اقتدار میں ہیں مگر قوم کو کرپشن اور نعروں کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔
لاہور میں عزم نو یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہم اس ملک میں انقلاب چاہتے ہیں، انقلاب اللہ کی اطاعت ہے تاکہ ہم لوگوں کی بجائے اللہ کی اطاعت سے ملک چلائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہر ظالم، چور، ڈاکو سے آزادی چاہتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کو آئین کے تابع رکھنا چاہتے ہیں، ہم کشمیر کو آزاد دیکھنا اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کروانا چاہتے ہیں۔ جب پاکستان میں پی پی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو پھر یہ ہو سکتا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی سندھ میں پی پی لمبے عرصے سے اقتدار میں ہے۔ اس وقت تینوں جماعتیں اقتدار میں ہیں، ان تین پارٹیوں نے ملک کو اس نہج پر پہنچایا ہے، جب اس ملک میں اسلامی حکومت آئے گی تو کوئی بھوکا نہیں سوئے گا۔