میٹا کا واٹس ایپ میں اشتہارات متعارف کرنے کا فیصلہ، صارفین کے اعتراضات کیا ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
واٹس ایپ دنیا بھر میں 3 نئی اشتہاری خصوصیات متعارف کر رہا ہے۔
یہ اشتہارات پرائیویٹ چیٹس میں ظاہر نہیں ہوں گے اور نہ ہی میسجز کے مواد کو ٹارگٹ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، کیونکہ یہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہیں البتہٰ یہ نئے فیچرز واٹس ایپ صارف کے مقام، زبان، اور فالو کردہ چینلز کی بنیاد پر اشتہارات کی تجاویز دیں گے۔ جو صارفین فیس بک یا انسٹاگرام سے لنک کیے گئے ہیں، وہ زیادہ شخصی نوعیت کے اشتہارات دیکھیں گے، جس سے میٹا کے ایکو سسٹم میں ٹارگٹڈ اشتہارات کی صلاحیت بڑھ جائے گی۔
یہ اشتہارات ایک مخصوص سیکشن جسے اپڈیٹس کہا جاتا ہے، میں ظاہر ہوں گے، جس تک رسائی کے لیے ایپ کے نیچے ایک علیحدہ ٹیب ہوگا۔ کاروبار جن کے چینلز ہیں، وہ اس سیکشن میں اپنے اشتہارات کو اسپانسر کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کمپنیاں انسٹاگرام اسٹوریز کی طرح دکھنے والی اسٹیٹس اپڈیٹ کے ذریعے بھی اشتہارات دے سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: وائس ریکارڈنگ اب پہلے سے بہتر اور آسان، واٹس ایپ کا نیا فیچر کیا ہے؟
واٹس ایپ کی قیادت اس بات پر زور دیتی ہے کہ یہ خصوصیات صارفین کی پرائویسی میں مداخلت نہیں کریں گی جو صرف میسجنگ کے لیے واٹس ایپ کو استعمال کرتے ہیں۔ واٹس ایپ کے سی ای او ولس کیتھکارٹ کا دعویٰ ہے کہ یہ اپڈیٹس بنیادی میسجنگ تجربے کو متاثر نہیں کریں گی اور جو صارفین اشتہارات دیکھنا یا چینلز فالو کرنا نہیں چاہتے، ان پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
واٹس ایپ میں یہ تبدیلیاں آمدنی بڑھانے اور کاروباری مواقع پیدا کرنے کے لیے کی جا رہی ہیں، لیکن یہ بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ ان تبدیلیوں کے بعد کیا صارفین کا اعتماد برقرار رہے گا یا نہیں، اور کیا اس سے یہ پلیٹ فارم زیادہ تجارتی محسوس تو نہیں ہونے لگے گا، خاص طور پر ان صارفین کو جو پرائیویسی اور اشتہارات کو حساس سمجھتے ہیں۔ بہت سارے صارفین کو اعتراض ہے کہ اشتہارات سے واٹس ایپ پرائیوٹ چیٹنگ کے پلیٹ فارم کے طور پر اپنی افادیت کھو دے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
بھارت کا جواب میں امریکا سے ایف 35طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء) بھارت نے ٹیرف کے معاملے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی۔امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بھارتی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف کے اعلان کے بعد بھارتی حکومت نے امریکا کو مطلع کیا ہے کہ وہ امریکا سے ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں دلچسپی نہیں رکھتا ۔(جاری ہے)
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت امریکی صدر کو خوش کرنے کیلئے امریکا سے بعض اشیا کی خریداری بڑھانے پر غور کر رہی ہے تاہم اس میں ایف 35 لڑاکا طیاروں سمیت دفاعی ساز و سامان کی خریداری شامل نہیں ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ رواں سال کیآغاز میں نریندر مودی کے وائٹ ہاوس دورے کے دوران صدر ٹرمپ نے بھارت کو ففتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی جس پر مودی کی جانب سے بھی غور کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارت ٹرمپ ٹیرف کے خلاف فوری طور پر کوئی جوابی اقدام کرنے کی پوزیشن میں نہیں اور نہ ہی بھارت امریکا کو ناراض کرنا چاہتا ہے، بھارت امریکا کے ساتھ دو طرفہ تجارتی بات چیت جاری رکھنے کا بھی خواہش مند ہے۔