data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد :وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے انکشاف کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگی صورتحال کے باعث حکومت پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی اور موجودہ ذخائر کا تفصیلی جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران اسرائیل تنازع کے ممکنہ اثرات سے نمٹنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جس کا پہلا اجلاس منعقد ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ علاقائی کشیدگی پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے اور تیل کی درآمد، قیمتوں اور دستیابی سے متعلق تمام پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ ملک میں ممکنہ بحران سے بچا جا سکے۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے ایران اسرائیل جنگ کے اثرات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران دنیا کا چھٹا بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے اور آبنائے ہرمز کے ذریعے دنیا بھر میں تیل کی ترسیل متاثر ہو سکتی ہے، اس سے عالمی منڈی میں قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے جو براہِ راست پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

عمر ایوب نے  کہا کہ اگر صورتحال مزید بگڑتی ہے تو پاکستان کو تیل کی مہنگی درآمد کا سامنا کرنا پڑے گا، جس سے مالی خسارہ بڑھنے کے امکانات ہیں، حکومت بروقت معاشی فیصلے لے تاکہ عوام کو مزید مہنگائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

وزیر خزانہ نے اس موقع پر یقین دہانی کرائی کہ حکومت کسی بھی ممکنہ بحران سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ خلیجی خطے میں حالیہ کشیدگی اور تیل کی عالمی قیمتوں میں ممکنہ اتار چڑھاؤ نے پاکستان جیسے درآمدی معیشت رکھنے والے ملک کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ عوام کو ممکنہ بحران سے محفوظ رکھا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تیل کی

پڑھیں:

اسپین کی فیفا ورلڈکپ 2026 کے بائیکاٹ کی دھمکی، اسرائیل کی ممکنہ شمولیت پر سخت مؤقف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میڈرڈ: اسپین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کو فیفا ورلڈ کپ 2026 میں شرکت کی اجازت دی گئی تو وہ اس عالمی ایونٹ کا بائیکاٹ کر سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی چیمپئن اسپین نے عندیہ دیا ہے کہ اگر اسرائیل کو فیفا ورلڈکپ 2026 میں کھیلنے کی اجازت دی گئی تو وہ ایونٹ کے بائیکاٹ پر سنجیدگی سے غور کرے گا۔ یہ اعلان اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کے خلاف ایک بڑے سیاسی احتجاج کے طور پر سامنے آیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکمران سوشلسٹ ورکرز پارٹی (PSOE)کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اسپین اسرائیل کے عالمی کھیلوں میں شامل ہونے کے سخت خلاف ہے۔ وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ کھیلوں کے بڑے مقابلوں میں اسرائیل کی شمولیت ناقابل قبول ہے، اور اس معاملے کا موازنہ روس سے کیا جنہیں یوکرین پر حملے کے بعد فیفا اور یوئیفا دونوں مقابلوں سے معطل کر چکے ہیں۔

پارٹی کے نمائندے پاتشی لوپیز نے بھی مؤقف اختیار کیا کہ فیفا اور دیگر کھیلوں کی تنظیموں کو اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا چاہیے، بصورتِ دیگر اسپین کو عالمی کپ سے دستبرداری پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں اسپین نے غزہ میں اسرائیلی حملوں اور مبینہ نسل کشی کے ردعمل میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے سمیت متعدد پابندیاں عائد کی تھیں۔ فیفا ورلڈکپ 2026 کی میزبانی امریکا، کینیڈا اور میکسیکو مشترکہ طور پر کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپین کی فیفا ورلڈکپ 2026 کے بائیکاٹ کی دھمکی، اسرائیل کی ممکنہ شمولیت پر سخت مؤقف
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • وفاقی حکومت نے سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کو اسلام آباد کلب کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا
  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع
  • ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن، پالیسی تسلسل یقینی بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا