ایران کے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر حملہ، متعدد کارکنوں کی شہادت کی اطلاع
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ایرانی ٹی وی نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ایران اسرائیل پر تاریخ کے سب سے بڑے اور شدید میزائل حملے کی تیاری کر رہا ہے، ایران کی آواز بزدلانہ حملوں سے دبائی نہیں جا سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج نے ایران کے دارالحکومت تہران پر حملے شروع کردیے۔ ایران کے سرکاری ٹی وی چینل پر بھی میزائل داغا گیا۔ براہ راست نشریات کے دوران ٹی وی چینل کی خاتون اینکر سحر امامی سیٹ پر موجود رہیں، استوڈیو میں دھواں پھیلنے سے اٹھ کر گئیں اور دوبارہ نشریات جاری رکھیں۔ ایرانی میڈیا کے مطابق پانچ منٹ کے بعد خاتون اینکر سحر امامی نے جو دو بچوں کی ماں ہیں، دوبارہ اسکرین پر آکر نشریات شروع کر دیں۔ اس حملے کے بعد ایرانی ٹی وی چینل نے عبرانی زبان میں اسرائیلی ٹی وی چینلز کے لیے وارننگ جاری کردی، اور لکھا کہ اسرائیلی ٹی وی چینلز خالی کر دیے جائیں۔ ایرانی ٹی وی نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ایران اسرائیل پر تاریخ کے سب سے بڑے اور شدید میزائل حملے کی تیاری کر رہا ہے، ایران کی آواز بزدلانہ حملوں سے دبائی نہیں جا سکتی۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے حیفا ریفائنری پر ایرانی حملے میں 3 ہلاکتوں کا اعلان کردیا، ایران نے اتوار کے روز حیفا کی تیل ریفائنری کو میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2025ء) شکست خوردہ نریندر مودی نے مضحکہ خیز دعوٰی کیا ہے کہ ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا، پاکستان کے ڈی جی ایم او نے بھارت کے ڈی جی ایم او سے حملہ روکنے کا کہنا کیوں کہ وہ ہمارا حملہ نہیں جھیل پا رہا تھا۔ تفصیلات کے مطابق مئی میں پاکستان کے ہاتھوں عبرت ناک شکست کھانے والے نریندر مودی نے منگل کے روز بھارتی لوک سبھا میں مضحکہ خیز خطاب کیا، جس میں انہوں نے دل بھر کر انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ پر جھوٹ بولے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کے دوران سیز فائر کروانے کے دعوے پر نریندر مودی نے کہا کہ کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا۔ انہوں نے مزید مضحکہ خیز جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ 22 اپریل کی رات امریکی نائب صدر ایک گھنٹے تک مجھے تلاش کرتے رہے۔(جاری ہے)
جب میں نے فون کیا تو انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان بڑا حملہ کرنے والا ہے۔
میں نے جواب دیا کہ اگر یہ ان کا منصوبہ ہے، تو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔ اگر پاکستان حملہ کرے گا تو ہم بڑا حملہ کر کے جواب دیں گے۔ ہم گولی کا جواب گولے سے دیں گے۔ پاکستان کو پہلگام کے بعد پتہ چل گیا تھا کہ بھارت کوئی بڑی کارروائی کرے گا۔ ان کی طرف سے نیوکلیئر کی دھمکی دی گئی۔ بھارتی فوج نے چھ اور سات مئی کو جیسا طے کیا تھا ویسی کارروائی کی اور پاکستان کچھ نہیں کر پایا۔ بھارت نے نیو نارمل سیٹ کر دیا ہے کہ آئندہ حملہ ہوا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔ شکست خوردہ نریندر مودی نے مزید کہا کہ ہم نے فوج کو کھلی چھوٹ دی کہ کب، کہاں اور کیسے کارروائی کرنی ہے، وہ خود فیصلہ کرے۔ ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا، ہم نے دکھا دیا کہ ایٹمی بلیک میلنگ ہمارے سامنے نہیں چلتی۔ پاکستان کے ڈی جی ایم او نے فون کر کے کہا، بس کریں، ہم بہت مار کھا چکے ہیں۔ اس سے قبل کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی کے جھوٹوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی آپریشن سندور کا کریڈٹ تو لینا چاہتے ہیں، لیکن انہیں ذمہ داری بھی لینا پڑے گی۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ جنگ ہوتے ہوتے رک گئی۔ اور جنگ رکنے کا اعلان ہماری حکومت یا فوج نہیں کرتی بلکہ امریکہ کے صدر کرتے ہیں۔ یہ ہمارے وزیراعظم کی غیر ذمہ داری کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ یہ جواب نہیں دیا گیا کہ جنگ بندی کیوں ہوئی؟ اور ایسے وقت میں جنگ کیوں رکی جب دشمن کے پاس جنگ بندی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ سچائی یہ ہے کہ مودی کے دل میں عوام کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ سب پروپیگنڈہ ہے۔ عوام کے لیے کچھ نہیں۔