اسرائیلی حملے کی صرف مذمت نہیں بلکہ ہم ایران کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا اعلان کر رہے ہیں، فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
سربراہ جمعیت کا کہنا تھا کہ اسرائیل عرب دنیا میں نہیں بلکہ اسلامی دنیا میں ناسور کی حیثیت رکھتا ہے، اسرائیل کو اپنا خون چاٹنا پڑے گا، اسرائیل ڈیڑھ سال سے مسلسل غزہ میں بمباری کررہا ہے 60 ہزار لوگ شہید کر دیے، اقوام متحدہ کی کون سی قرارداد ہے جو اس طرح انسانیت کو قتل کرنے کی اجازت دیتی ہے؟ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم ایران پر اسرائیل کے جارحانہ حملے کی صرف مذمت نہیں کررہے بلکہ ہم ایران کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا اعلان کر رہے ہیں۔ حیدر آباد میں ملین مارچ سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم جنگ کے حامی نہیں امن کے داعی ہیں، سندھ اور سندھ کے عوم کو بدامنی کی شکایت ہے، یقیناً بد امنی سب سے بڑا مسئلہ ہے، اگر امن نہیں تو معیشت نہیں، کاروبار نہیں اور تعلیم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیام امن کیلئے جمعیت کا ایک ایک کارکن میدان عمل میں ہے، ہم نے سندھ میں بھی امن قائم کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل عرب دنیا میں نہیں بلکہ اسلامی دنیا میں ناسور کی حیثیت رکھتا ہے، اسرائیل کو اپنا خون چاٹنا پڑے گا، اسرائیل ڈیڑھ سال سے مسلسل غزہ میں بمباری کررہا ہے 60 ہزار لوگ شہید کر دیے، اقوام متحدہ کی کون سی قرارداد ہے جو اس طرح انسانیت کو قتل کرنے کی اجازت دیتی ہے؟ اقوام متحدہ آج امریکا کی لونڈی ہے، جیسا امریکا ہانکے ویسے ہی فیصلے کرتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ عام انسانیت کا قتل، ایک قوم کی نسل کشی کرنا کیا انسانی اور جنگی جرم نہیں؟ نیتن یاہو ایک جنگی مجرم ہے اور عالمی عدالت نے گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے، نیتن یاہو امریکا یورپ جاتا ہے لیکن کوئی بھی عالمی عدالت کے حکم پر عمل کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کویت پر صدام حسین قبضہ کرتا ہے تو امریکا یورپ لاؤ لشکر کے ساتھ اتر جاتا ہے اسے پھانسی پر لٹکاتے ہیں، کب تک انسانیت سوتی رہے گی؟ جے یو آئی آج جھنجھوڑنے کا فرض نبھا رہی ہے، آج اگر ایران کی باری ہے تو کل سعودی عرب یا پاکستان کی باری ہو سکتی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ میں اعلان کرتا ہوں کہ جس طرح آج مسجد اقصیٰ کی آزادی کیلئےکھڑے ہیں، اگر انہوں نے حرمین کی طرف نگاہ کی تو ہر مسلمان اپنا خون بہانے کو تیار ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ دنیا بدل رہی ہے لیکن اسلامی دنیا کو آج بھی سمجھ نہیں آ رہی، ایران اسلامی برادری کا حصہ ہے، ایران پر اسرائیل کے جارحانہ حملے کی صرف مذمت نہیں کررہے بلکہ ہم ایران کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا اعلان کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کہ ہم ایران دنیا میں اعلان کر کا کہنا
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
—فائل فوٹونائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔
عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔
وزیراعظم کی دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات ہوئی ہے
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔