اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، جنوبی غزہ میں امداد کے منتظر 45 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
فلسطین کے علاقے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں امداد کے انتظار میں کھڑے کم از کم 45 بے گناہ فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔ اس سانحے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
واقعہ الطاحلیہ چوک پر پیش آیا، جہاں شہری امدادی سامان کے منتظر تھے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق "ناصر میڈیکل کمپلیکس کی ایمرجنسی، آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر زخمیوں اور لاشوں سے بھر چکے ہیں۔"
یہ حملہ ان مقامات پر ہوا جو Gaza Humanitarian Foundation کے زیر انتظام ہیں — ایک امدادی تنظیم جو امریکا اور اسرائیل کی پشت پناہی میں کام کر رہی ہے۔ ناقدین ان مقامات کو "انسانی ذبح خانے" قرار دے چکے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا ہے کہ "اسرائیل کے جنگی طریقے اور ہتھیار فلسطینیوں پر ناقابل بیان اور وحشیانہ ظلم کر رہے ہیں۔"
واضح رہے کہ 20 ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 55,362 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ تازہ فضائی اور زمینی حملوں میں 7 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں فضائی کارروائیاں کیں، جن میں 3 فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک 236 فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق مغربی علاقے میں تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے مزید دو لاشیں برآمد ہوئیں، جبکہ خان یونس سمیت دیگر علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اب تک 68 ہزار 858 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 664 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے کارروائیاں تیز کرتے ہوئے بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔
ادھر لبنان میں بھی سیز فائر کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ صیہونی فوج نے جنوبی لبنان میں ایک کار کو ڈرون سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چار افراد شہید ہوئے۔
عالمی مبصرین کے مطابق اسرائیلی کارروائیاں سیز فائر معاہدے کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔