لاہور؛ وقف جائیدادوں پر قبضے اور غیرقانونی تعمیرات روکنے میں ناکامی پر افسران کو شوکاز نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
لاہور:
متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) نے ننکانہ صاحب میں وقف جائیدادوں پر ناجائز قبضے اور غیر قانونی تعمیرات روکنے میں ناکامی اور غفلت پر تین سینیئر افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ای ٹی پی بی نے یہ اقدام بورڈ کے سپریم کورٹ کے حکم پر بنائے گئے ون مین کمیشن کی ہدایت پر سیکریٹری متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے دورہ ننکانہ صاحب کے بعد تیار کی گئی رپورٹ کی بنیاد پر کیا ہے۔
رپورٹ میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران وقف املاک پر وسیع پیمانے پر ناجائز تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کی نشان دہی ہوئی ہے، جس کے ساتھ تصویری شواہد بھی منسلک ہیں۔
شوکاز نوٹس حاصل کرنے والے افسران میں دو ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرز اور ایک سیکیورٹی سپروائزر شامل ہیں، ان پر الزام ہے کہ وہ اپنی بنیادی سرکاری ذمہ داری یعنی وقف املاک کو قبضہ مافیا اور غیر قانونی سرگرمیوں سے محفوظ رکھنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ انہوں نے نہ تو بروقت تجاوزات کی نشان دہی کی اور نہ ہی ان کی روک تھام یا مسماری کے لیے کوئی مؤثر قدم اٹھایا۔
ای ٹی پی بی کے چیئرمین نے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد یہ قرار دیا کہ معاملے میں باقاعدہ انکوائری کی ضرورت نہیں اور سول سرونٹس (ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن) رولز 2020 کے تحت متعلقہ افسران کو سخت سزا دی جا سکتی ہے، جن میں ملازمت سے برطرفی جیسی بڑی سزا بھی شامل ہے۔
تینوں افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 10 دن کے اندر تحریری وضاحت جمع کروائیں کہ ان کے خلاف مذکورہ سزائیں کیوں نہ دی جائیں۔
ای ٹی پی بی کی جانب سے مذکورہ افسران کو ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر وہ ذاتی طور پر پیش ہوکر اپنا مؤقف دینا چاہتے ہوں تو اس کا اظہار بھی تحریری طور پر کریں، بصورت دیگر ان کے خلاف یک طرفہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ شوکاز نوٹسز ای ٹی پی بی کے سیکریٹری فرید اقبال کی جانب سے چیئرمین کی منظوری کے بعد جاری کیے گئے ہیں اور ان کی نقول متعلقہ افسران اور دفاتر کو بھی ارسال کر دی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹی پی بی وقف املاک افسران کو
پڑھیں:
کنٹونمنٹ بورڈ پشاور کو متروکہ املاک پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا گیا
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے متروکہ املاک پر کنٹونمنٹ بورڈ کو پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔
عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ پشاور کو نوٹس بھی جاری کر دیا۔
وکیل متروکہ املاک حافظ احسان نے دلائل دیے کہ متروکہ املاک پراپرٹیز وفاقی حکومت کی ملکیت ہیں، وفاقی حکومت پر کنٹونمنٹ بورڈ پراپرٹی ٹیکس نہیں لگا سکتا اور آئین واضع ہے وفاقی حکومت کی پراپرٹی پر ٹیکس کوئی دوسرا ادارہ نہیں لگا سکتا۔
عدالت نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کنٹونمنٹ بورڈ کو متروکہ وقف املاک پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا اور آئندہ سماعت تک کنٹونمنٹ بورڈ کو ٹیکس وصولی سے باز رہنے کا حکم دے دیا۔