میں ٹوٹ چکا ہوں، جسٹن بیبر نے ذہنی مسائل کا اعتراف کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
کینیڈین گلوکار جسٹن بیبر حالیہ دنوں میں اپنی وائرل ویڈیوز اور سخت رویے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بنے رہے ہیں تاہم اب انہوں نے اپنے بُرے رویے کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
چند روز قبل جسٹن بیبر کیلیفورنیا میں پاپارازی کے ساتھ ایک جھگڑے کی وجہ سے خبروں کا حصہ بنے جہاں انہیں چیختے ہوئے اور اپنی نجی زندگی کے لیے پرائیویسی کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
اس واقعے کے بعد جسٹن بیبر نے ایک نامعلوم دوست کے ساتھ ہونے والی گفتگو سوشل میڈیا پر شیئر کی، جس میں انہوں نے اس دوست سے تعلقات ختم کر دیے کیونکہ اس نے بیبر کے رویے پر اعتراض کیا تھا۔
تاہم اب جسٹن بیبر نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز پر ایک تفصیلی پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ مسلسل اپنے بارے میں سوچتے سوچتے “تھک چکے” ہیں اور تنگ آچکے ہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ انہیں “غصے کے مسائل” کا سامنا ہے۔ بیبر کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ذات پر ضرورت سے زیادہ توجہ دیتے آئے ہیں، جو اب ان کے لیے ذہنی دباؤ کا باعث بن رہی ہے۔
جسٹن بیبر نے اس پیغام کے ذریعے اپنی ذہنی حالت کے بارے میں کھل کر بات کی ہے، جسے مداحوں اور میڈیا دونوں نے سنجیدگی سے لیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ واقعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب گلوکار کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے بارے میں قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
سندھ میں پہلی بار نابینا افراد کیلئے اسکینرز اسٹک تیار
سندھ میں پہلی بار بینائی سے محروم افراد کے لئے اسکینرزاسٹک تیار کرلی گئی۔ سندھ میں 60 لاکھ سے زائد خصوصی بچے اور دیگر ذہنی معذور افراد ہیں۔ ذہنی و جسمانی معذور افراد اور آٹزم سمیت خصوصی بچوں کو بااختیار بنانے کے لیے جدید طبی ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈوائسسز بھی تیار کی جارہی ہیں۔
سندھ میں پہلی بار بینائی سے محروم افراد کی رہنمائی کے لیے سینسر والی اسکینر اسٹک تیار کرلی گئی جبکہ دیگر ذہنی و جسمانی معذوری اور مفلوج سمیت آٹزم اسپیشل بچوں کی زندگی کو کارآمد بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف ڈیوائسسز بھی تیار کی جارہی ہیں۔ یہ اسکینر اسٹک اور مختلف ڈیوائسسز این ای ڈی یونیورسٹی کے بائیو میڈیکل ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ تیار کررہا ہے۔
اس سلسلے میں ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ اور این ای ڈی یونیورسٹی کے درمیان معائدہ بھی طے پایا گیا ہے جس کے تحت سندھ میں پہلی بار اس منصوبے کو پائلٹ پروچیکٹ کے طور پر رواں ماہ میں متعارف کرایا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ بینائی سے محروم افراد کو اسکینر اسٹک بلامعاوضہ فراہم کرے گی۔
سیکریٹری ایمپاورمنٹ طحہٰ احمدفاروقی نے ایکسپریس ٹریبون کو بتایا کہ بنیائی سے محروم افراد کے لیے سندھ میں پہلی بار اسکینرزاسٹک تیار کرلی گئی ہے جبکہ دیگرذہنی و جسمانی معذور افراد اور آٹزم سمیت خصوصی بچوں کو بااختیار بنانے کے لیے جدید طبی ٹیکنالوجی کے ذریعے خصوصی ڈیوائسسز بھی تیار کی جارہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ کی جانب سے دیگر معذور افراد کو بھی یہ جدید طبی آلات مفت فراہم کی جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں خصوصی بچے اور دیگر ذہنی وجسمانی معذور افراد کی تعداد 60 لاکھ سے زائد ہے۔ ڈیپارٹمنٹ آف ایمپاورمنٹ آف پرسنز ودڈس ایبلٹی حکومت سندھ نے این ای ڈی کے بائیومیڈیکل انجینئرنگ شعبہ کے ساتھ مل کر ذہنی صحت اور نیند کی کمی دور کرنے کے لیے MindFoster، توجہ کی کمی کو دور کرنے کے لیے Binaural Beats، ذہنی اور علمی مہارت کے لیے Neurofeedback، متاثرہ مریض کو بار بار ڈاکٹر کو دیکھنے اور مریض کی پروفائلنگ کے لیے Digital Cognitive Assessment، معذور افراد کے لیے Trunk Orthosis، اسپائنل کوڈ کے مریضوں کے لیے Floor to Chair patient lifter، نابینا افراد کی بہتر آمدورفت کے لیے WalkAid، لڑکیوں کو خصوصی ایام کے دوران میڈیکیٹڈ پیڈ HerCrampseEase اور معذور افراد کے آمدورفت میں اسانی کے لیے EasyMobility سمیت دیگر ڈیوائسسز تیار کی جارہی ہیں۔
طحہ فاروقی نے بتایا کہ رواں ماہ میں بینائی سے محروم افراد کے لیے اسیکنر اسٹک مفت فراہم کردی جائے گی جبکہ دیگر ذہنی و جسمانی مفلوج افراد کے لیے بلاومعاوضہ ڈیوائسسز فراہم کی جائیں گی۔