وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی طبیعت ناساز، تقریر مکمل نہ کرپائیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
لاہور:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی طبعیت ناساز ہوگئیں اور 'کلینک آن ویلز' کی تقریب کے دوران طبیعت مزید ناساز ہوئی اور انہیں تقریر ادھوری چھوڑ کر جانا پڑا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو طبیعت ناساز ہونے پر تقریر ادھوری چھوڑ کر جانا پڑا، مریم نواز کندھے میں شدید تکلیف پر گزشتہ روز میو ہسپتال آئی تھیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹروں کے آرام کے مشورہ کے باوجود وزیراعلیٰ پنجاب نے معمول کے مطابق سرکاری امور کی انجام دہی جاری رکھی مگر تقریر کے دوران طبعیت شدید ناساز ہونے پر وزیراعلی تقریب سے روانہ ہوگئیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈاکٹروں کے مشورے کو نظر انداز کرکے وزیر اعلیٰ مریم نواز 'کلینک آن ویلز' پروگرام کی گاڑیوں کے فیلڈ میں جانے کی تقریب میں شریک ہوئیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
پنجاب کو زہریلے صنعتی مادوں سے پاک کرنے کیلئے میگا آپریشن کا حکم
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب کو زہریلے صنعتی مادوں اور زہریلی دھاتوں سے پاک کرنے کیلئے میگا آپریشن کا حکم دے دیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر اس حوالے سے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں انڈسٹریل یونٹس اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف فوری کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ماحول کے تحفظ (ای پی اے) کے ادارے کی قیادت میں ضلعی انتظامیہ، آبپاشی، واسا، انڈسٹری، صحت، ایل ڈی اے سمیت دیگر متعلقہ محکمے مل کر میگا آپریشن کریں گے، پنجاب بھر میں نہروں اور نالوں کا معائنہ ہوگا، ماحول کا عالمی معیار قائم کیا جائے گا۔صوبے بھر میں اس حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر سروے کا آغاز کر دیا گیا، صنعتوں سے نکلنے والے زہریلے کچرے اور مواد کو نہروں اور نالوں میں پھینکنے پر مکمل پابندی ہوگی، زہریلا کچرا عوام میں مہلک بیماریاں پھیلانے کی بنیادی وجہ ہے۔اجلاس میں ویسٹ ٹریٹمنٹ کے بغیر ہاؤسنگ سوسائٹیاں بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، 28 ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور صنعتوں کو نوٹس جاری کر دیئے گئے۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ہڈیارہ ڈرین میں زہریلا اور انسانی صحت کے لئے خطرناک کچرا ڈالنے کا سخت نوٹس لے کر کارروائی کا حکم دیا تھا، وزیر اعلیٰ نے اداروں کو 10 اگست تک ہڈیارہ ڈرین کی صفائی کی ڈیڈلائن دے دی۔اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ زہریلے صنعتی کچرے سے ہیضہ، ٹائیفائیڈ، پھیپھڑوں کے کینسر سمیت دیگر مہلک بیماریاں بڑھ رہی ہیں، فیصل آباد، شیخوپورہ، سیالکوٹ، قصور کے صنعتی نالوں کی سٹڈی مکمل کر لی گئی، آلودگی پھیلانے پر جرمانوں کی قانون سازی مکمل کر لی گئی، جس پر فوری عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔حکومت نے ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کے لئے صنعتوں کو بلا سود قرضے دینے کا فیصلہ کیا ہے، سیکرٹری انڈسٹری کو قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ میں فوری ویسٹ واٹر پلانٹ لگانے کی ہدایت کی گئی ہے۔سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ہدایت کی ہے کہ 31 اگست تک مکمل ہیلتھ سروے پیش کیا جائے، رپورٹ پر عمل یقینی بنایا جائے، 10 اگست سے فیصلہ کن کارروائی کا آغاز کیا جائے۔