پاکستان اور ایشیائی بینک کے درمیان پانچ سال کے لیے ایک ارب ڈالر فنانسنگ معاہدہ طے
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
وزارت خزانہ اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان ایک ارب ڈالر کا فنانسنگ معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اسلام آباد سے وزارت خزانہ نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے 5 سالہ مدت کی مالیاتی سہولت پر دستخط کر دیے۔
اعلامیہ کے مطابق اے ڈی بی کی پالیسی بیسڈ گارنٹی سے فنانسنگ کو جزوی تحفظ حاصل ہے، یہ اسلامی اور روایتی فنانسنگ پر مشتمل فائیو ایئر ملٹی ٹرانچ معاہدہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق اسلامی فنانسنگ کا حصہ 89 فیصد اور روایتی فنانسنگ 11 فیصد ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق یہ معاہدہ پاکستان کی مالی اصلاحات پر عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔
اعلامیہ کے مطابق پونے 3 سال بعد پاکستان کی مشرق وسطیٰ کے مالیاتی بازاروں میں واپسی ہوئی ہے، حکومت پاکستان اور مشرق وسطیٰ کے بینکوں کے درمیان نئے مالی تعلقات کا آغاز ہوا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق اے ڈی بی کی گارنٹی سے پاکستان کی عالمی منڈیوں میں دوبارہ شمولیت ممکن ہوئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں انشورنس سیکٹر میں اصلاحات کی تجویز
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں انشورنس سیکٹر میں اصلاحات کی تجویز دے دی۔
اس حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انشورنس قدرتی حادثات میں مالی تحفظ میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے، نجی شعبے میں انشورنس کا کردار نہایت محدود ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں نجی منصوبوں میں انشورنس رسک فنانسنگ اہم کردار ادا کرسکتی ہے، حکومتِ پاکستان انشورنس سیکٹر کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کرے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ غریبوں کیلئے سماجی انشورنس کیلئے اقدامات کیے جائیں، ملک میں انشورنس سیکٹر کیلئے ریگولیٹری ماحول بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق آبادی کی اکثریت کو انشورنس کی آگاہی ہی نہیں ہے، انفرادی کے بجائے گروپ انشورنس سیکٹر ڈیولپمنٹ میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے، ملک میں انشورنس پریمیئم بڑھانے کی ضرورت ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومت کو نجی شعبے میں لازمی انشورنس کور فراہم کرنے کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے، سرکاری ملازمین کی پنشن اسکیم پُرکشش مگر اسکی فنڈنگ کا کوئی طریقہ کار نہیں رکھا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرکاری پنشن کا سرکاری خزانے پر بوجھ بہت زیادہ ہے، ای او بی آئی پنشن کے دائرہ کار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔