ہم سی پیک کو مزید فروغ دیں گے، چینی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان میں تعینات چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ نے دونوں ممالک کو بہترین دوست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو فروغ دیں گے۔
اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چین کے سفیر جیانگ زائیڈونگ نے کہا کہ پاکستان اور چین بہترین دوست ہیں اور ہم سی پیک کو مزید فروغ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس چین نے پاکستان کو 20 ہزار ہیلتھ کٹس دی تھیں، اس مرتبہ ان کی تعداد 50 ہزار کردی گئی ہے، جی ڈی آئی کے فروغ کا مطلب سب کی مشترکہ ترقی ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ چین اور پاکستان نے بے شمار ترقیاتی منصوبے مکمل کیے ہیں اور حالیہ بجٹ کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے اور ترقی کے ثمرات عوام تک منتقل ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال کے سروے کے تحت پہلے دس سال کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان اور چین کے مابین تجارت میں زبردست اضافہ ہوا ہے، چین اور پاکستان ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے دنیا کے دیگر ممالک کو بھی مستفید کرنا چاہتے ہیں۔
جیانگ زائیڈونگ نے کہا کہ چین وسطی ایشیائی ممالک کے لیے تعلیم کے شعبے میں بھی وظائف دے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
چینی صدر وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان کے ساتھ مل کر چین-وسطی ایشیا کے تعاون کے لیے ایک نیا خاکہ تیار کریں گے
چینی صدر وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان کے ساتھ مل کر چین-وسطی ایشیا کے تعاون کے لیے ایک نیا خاکہ تیار کریں گے
بیجنگ ()
قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایوف کی دعوت پر چینی صدر مملکت شی جن پھنگ 16 سے 18 جون تک قازقستان کے شہر آستانہ میں ہونے والے دوسری چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ آستانہ کا شمار دنیا کے نئے دارالحکومتوں میں ہوتا ہے۔ یہ ایک چھوٹے سے قصبہ سے بڑھتے ہوئے اب اثر و رسوخ کے حامل ایک جدید شہر میں تبدیل ہو گیا ہے، جو قازقستان کی تیز رفتار ترقی کا ایک نمائندہ شہر ہے۔ اس بار چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس پہلی بار کسی وسطی ایشیائی ملک میں منعقد ہو رہا ہے ۔چین کے صدر شی جن پھنگ وسطی ایشیا کے پانچ ممالک کے سربراہان کے ساتھ مل کر چین-وسطی ایشیا کے تعاون کے لیے ایک نیا خاکہ تیار کریں گے، علاقائی امن و ترقی کے نئے مواقعوں کے دروازے کھولیں گے، ایک ہنگامہ خیز اور بدلتی ہوئی دنیا میں قابل قدر یقین پیدا کریں گے اور انسانی تہذیب کی ترقی اور اس میں پیشرفت کے لیے ایک روشن مستقبل تخلیق کریں گے ۔