کراچی میں لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک کی زیادتیوں سے عوام پریشان ہیں، وزیر توانائی سندھ
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
کراچی:
صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک کی زیادتیوں سے عوام پریشان ہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے سولر پینلز پر ٹیکس کے خلاف ہیں اور گزارش کرتے ہیں کہ وہ سولر پینلز پر عائد ٹیکس واپس لیں۔ سولر پینلز پر عائد ٹیکس بالکل ختم کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 450 کے قریب ترقیاتی اسکیموں کو مکمل کیا گیا ہے۔ سندھ سب سے زیادہ ترقیاتی اسکیمیں مکمل کرنے والا واحد صوبہ ہے۔ آئندہ مالی سال میں کراچی کے لیے میگا ترقیاتی اسکیمیں رکھی گئی ہیں۔
صوبای وزیر نے اپنے بیان میں کہا کہ کارکردگی کی بنیاد پر ہر الیکشن میں پیپلز پارٹی کا ووٹنگ گراف بلند ہورہا ہے۔ 2029 کے الیکشن میں عوام ووٹ صرف پیپلز پارٹی کو ہی دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق پیپلز پارٹی کی حکومت عوام کی خدمت جاری رکھے گی۔
ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ہر روز بڑی تعداد میں لوگ آکر بستے ہیں۔ کراچی پورے ملک کے لیے معاشی کنٹری بیوشن کرتا ہے۔ کراچی پر توجہ دینے کے بجائے لوگ مگرمچھ کے آنسو روتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 2013 کے بعد وفاق نے کراچی کے لیے کوئی بڑی اسکیم نہیں رکھی۔ مصطفیٰ کمال نے تسلیم کیا کہ کراچی کے لیے سب سے زیادہ رقم آصف علی زرداری نے دی۔
صوبائی وزیر نے اعتراف کیا کہ کے الیکٹرک کی زیادتی سے لوگ بہت پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے علاوہ حیسکو اور سیپکو کی جانب سے بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام تنگ ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک انہوں نے نے کہا کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نااہلی اور کرپشن کا امتزاج، احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا۔ منعم ظفر خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔جماعت اسلامی کراچی نے یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل میں مسلسل تاخیر اور شہریوں کو پریشانی کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا اس سلسلے میں ہفتہ کو یونیورسٹی روڈ پر ریلی نکالی گئی جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کی۔
منعم ظفر خان نے بیت المکرم مسجد تا حسن اسکوائر احتجاجی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ریڈ لائن بی آر ٹی کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف مہم کا آغاز کردیا ہے۔ چھ سال ہوگئے لیکن یہ منصوبہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ گلشن اقبال گلستان جوہر اور اسکیم 33کے لاکھوں شہری متاثر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں انفرااسٹرکچر تباہ حال، سڑکیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ گلشن اقبال کاروباری مرکز ہے، یہاں تعلیمی ادارے اور جامعاات ہیں پیپلز پارٹی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ شہریوں کا روزگار تباہ ہو یا تعلیم میں حرج ہو۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے اربوں روپے کے فنڈز دیے 2019ءمیں منصوبے پر کام شروع کیا گیا ہر بار نئی تاریخ دی جاتی ہے۔ پیپلز پارٹی بد ترین نااہلی اور کرپشن کا امتزاج ہے۔
منعم ظفر خان نے کہاکہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک ودیگر اداروں کو فنڈز کے لیے مدعو کیا لیکن کام مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں منصوبے کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔ ریڈ لائن منصوبے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ یونیورسٹی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔ نیپا تا حسن اسکوائر 2.7کلو میٹر شاہراہِ پانی کی لائن ڈالنے کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو دے دی گئی ہے لیکن شہریوں کو متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کا کاروبار تباہ ہورہا ہے انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا، بلکہ ٹھیکے والوں پر مشتمل جعلی لسٹیں بنائی جارہی ہے۔ آج کا احتجاج علامتی ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو اس سے بڑا احتجاج کریں گے۔شہری کراچی کو قابض گروپ پیپلز پارٹی کی فسطائیت سے نجات دلانے کے لیے جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں ہمارا مطالبہ ہے کہ بی آر ٹی ریڈ لائن کو فوری مکمل کیا جائے اور منصوبے کی تکمیل کی حتمی تاریخ دی جائے۔ یونیورسٹی روڈ سے گزرنے والوں کے لیے متبادل راستے فراہم کیے جائیں۔منعم ظفر نے اعلان کیا کہ جدوجہد اور مزاحمت کو آگے بڑھائیں گے اور شہر کراچی کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔