ائرانڈیا کا بین الاقوامی پروازوں میں 15فیصد کمی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) ائرانڈیا کے طیارے بوئنگ 787 کے اندوہناک حادثے کے بعد اب اسے ایک اور دھچکالگ گیا اور ائرلائن نے بین الاقوامی پروازوں میں 15 فیصد تک کمی کا فیصلہ کرلیا۔ احمد آباد میں ہونے والے حادثے کے بعد ٹاٹا کی ملکیت ائرانڈیا کمپنی میں یکے بعد دیگرے بڑے فیصلے سامنے آرہے ہیں۔ اب ائرلائن نے 20 جون سے اپنے وائڈباڈی طیاروں سے چلنے والی بین الاقوامی پروازوں میں 15 فیصد کی کٹوتی کا اعلان کردیا ہے۔ یہ فیصلہ جولائی کے وسط تک نافذ رہے گا ۔ ائرانڈیا نے بتایا کہ یہ اقدام طیاروں کی ریزرو دستیابی کو بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں 20 ہزار ناکارہ بم موجود ہیں
بین الاقوامی قوانین کے تحت ان بموں کا برسانا ممنوع ہے، کیونکہ ان میں انتہائی دھماکا خیز مواد ہوتا ہے جو طویل عرصے تک باقی رہ سکتا ہے، جسکی وجہ سے یہ ٹائم بم بن جاتے ہیں جو کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رواں شب غزہ میں خود مختار فلسطینی اتھارٹی کے میڈیا آفس نے اعلان کیا کہ اس علاقے میں اب تک 20 ہزار سے زائد ناکارہ بم موجود ہیں جو کسی بھی خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ بارودی مواد تباہ شدہ بستیوں، گھروں اور زراعتی زمین پر پھیلا ہوا ہے، جو ملبے کے ڈھیر کے درمیان چلنے اور اپنے مکانوں کو پھر سے آباد کرنے والے نہتے شہریوں بالخصوص بچوں، کسانوں و ملازمین کے لئے براہ راست و سنگین خطرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی قوانین کے تحت ان بموں کا برسانا ممنوع ہے، کیونکہ ان میں انتہائی دھماکا خیز مواد ہوتا ہے جو طویل عرصے تک باقی رہ سکتا ہے، جس کی وجہ سے یہ ٹائم بم بن جاتے ہیں جو کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہیں۔ یہ صورت حال، عوامی سلامتی کے لئے خطرہ ہے اور فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو واپس آنے و تعمیر نو کی کوششوں میں رکاوٹ ہے۔ مذکورہ میڈیا آفس نے مزید کہا کہ اب تک جنگی بارودی مواد کی باقیات سے متعدد حادثات اور دھماکے ریکارڈ کئے جا چکے ہیں، جن کے نتیجے میں کئی شہری بالخصوص متعدد بچے شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔