استنبول میں منعقد ہونے والی او آئی سی وزرائے خارجہ سے خطاب کرتے ہوئے اجلاس کے صدر ترک وزیرخارجہ خاقان فیدان نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کے فیصلوں پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دونوں فریق بات چیت کے ذریعے تنازعے کا حل نکالیں۔

LIVE: Turkish Foreign Minister Hakan Fidan speaks at the 51st session of Organisation of Islamic Cooperation in Istanbulhttps://t.

co/qPNUQom8Sg

— TRT World Now (@TRTWorldNow) June 21, 2025

ترک وزیرخارجہ خاقان فیدان نے کہا کہ 15 جون سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ اسرائیل و ایران جنگ کا حل مذاکرات سے نکلنا چاہیے، اور یہ جنگ جلد ختم ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اتحاد بین المسلمین ناگزیر ہے۔ انہوں نے اجلاس کی غایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی اجلاس غزہ، اسرائیل اور ایران جنگ پر غور کے لیے بلایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مسلمانوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت، ایران پر اسرائیلی حملہ قابل مذمت ہے، ترک صدر کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

انہوں نے کہا کہ ہمیں غزہ اور ایران کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرنا ہے۔ اس صورتحال میں مسلم امہ کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔

خاقان فیدان نے کہا کہ اسرائیل اس وقت ایران پر حملہ آور ہے، اور غزہ میں جاری کشیدگی کو فوری بند ہونا چاہیے۔ اسرائیل خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قرآن کہتا ہے اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رہو اور تفرقے میں نہ پڑو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا خاقان فیدان او ا ئی سی نے کہا کہ

پڑھیں:

امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعاون اس وقت تک ممکن نہیں جب تک واشنگٹن اسرائیل کی حمایت، مشرقِ وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے اور خطے کے معاملات میں مداخلت بند نہیں۔

پیر کے روز اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا ایران سے بظاہر تعاون کی خواہش ظاہر کرتا ہے لیکن عملی طور پر اس کے اقدامات خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہے ہیں۔a

یہ بھی پڑھیں: ’خواب دیکھتے رہو!‘ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا ٹرمپ کے دعوے پر دلچسپ ردعمل

ایرانی سپریم لیڈر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی پر عمل کررہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ امریکا کبھی کبھار ایران کے ساتھ تعاون کی بات کرتا ہے لیکن یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب امریکا خطے میں اپنی مداخلت ختم کرے اور اسرائیل کی حمایت ترک کرے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا معاہدے کے لیے بھی تیار ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ ایران کے ساتھ دوستی اور تعاون کا دروازہ کھلا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے ایک بار پھر ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی

ایران اور امریکا کے درمیان جوہری پروگرام پر 5 مرتبہ مذاکرات ہوچکے ہیں، تاہم جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ اور اس دوران امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ایران میں یورینیم افزودگی کا معاملہ ہے جسے مغربی طاقتیں صفر تک لانا چاہتی ہیں تاکہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا امکان ختم ہوجائے، تاہم ایران اس شرط کو مکمل طور پر مسترد کرچکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل امریکا آیت اللہ خامنہ ای ایران تعاون جوہری معاہدہ سپریم لیڈر

متعلقہ مضامین

  • بغیر حفاظتی اقدامات مزدور کے کام کرتے ویڈیو وائرل، ’کسی مہذب ملک میں کنٹریکٹر پر پابندی لگ جاتی‘
  • اسرائیل کی حمایت بند کرنے تک امریکا سے مذاکرات نہیںہونگے، ایران
  • پشاور، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اسپیشل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں امن و استحکام کا جائزہ
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • غزہ کا سیاسی و انتظامی نظام فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھ میں ہونا چاہیے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ جاری
  • استنبول میں وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے اہم ملاقات
  • امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای
  • غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار،حقان فیدان
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • کس پہ اعتبار کیا؟