Jang News:
2025-08-06@04:12:46 GMT
بیرسٹر گوہر، شعیب شاہین اور عامر مغل دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمے سے بری
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
ڈسٹرکٹ کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، شعیب شاہین اور عامر مغل کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمے سے بری کر دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد شہزاد خان نے ملزمان کی مقدمے سے بریت کی درخواستیں منظور کر لیں۔
ملزمان کے خلاف تھانہ کراچی کمپنی میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گزشتہ سال مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف 26 اپریل 2024ء کو احتجاج پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
شعیب شاہین ایڈووکیٹ کے دفتر سے کراچی کمپنی کی طرف احتجاج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کوئی ڈیل نہیں ہوگی اب ہم عمران خان کی رہائی یقینی بنا کر دم لیں گے، بیرسٹر گوہر
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ کوئی ڈیل نہیں ہوگی اب ہم عمران خان کی رہائی یقینی بنا کر دم لیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان تحریک انصاف کے قائد تھے ہیں اور رہیں گے، پی ٹی آئی کو ختم نہیں کیا جاسکتا، بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر آج ریلیاں نکالی جا رہی ہیں، میں بونیر میں ریلی کی قیادت کروں گا کیوں کہ 5 اگست کو عمران خان کو جیل میں 2 سال مکمل ہوگئے لیکن بانی پی ٹی آئی اب بھی پہلے دن کی طرح ڈٹ کر کھڑے ہیں، اب ہم عمران خان کی رہائی کو یقینی بناکر دم لیں گے لیکن وہ کسی ڈیل سے نہیں بلکہ عدالتی جنگ سے رہا ہوں گے، پی ٹی آئی ریاست کی بقا، جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کی حامی ہے لیکن عوام کا اداروں اور عدلیہ پر اعتماد کمزور ہوتا جا رہا ہے، ترقی کے لیے سیاسی انتقام کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔(جاری ہے)
بیرسٹر گوہر علی خان کہتے ہیں کہ 39 پارلیمنٹرینز نا اہلی اور سزا کے خطرے میں ہیں، اس سے نظام غیر مستحکم ہونے کا اندیشہ ہے، نو مئی کی دھند اب بیٹھنی چاہیے، حساب برابر ہو چکا، ایک دوسرے کو عزت، پہچان اور سیاسی سپیس دینا ضروری ہے، پی ٹی آئی کو سپیس نہ ملی تو جمہوریت خطرے میں پڑ سکتی ہے، 5 اگست کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل سامنے لایا جائے گا، 14 اگست کو بھی ایسی ہی ملک گیر تحریک ہوگی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ سسٹم کو بچانے کی بات کی، دھرنا نہیں دیا اور ایوان میں رہے لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی کو مسلسل دیوار سے لگایا جا رہا ہے، ہم نے چیف جسٹس سے صرف انصاف مانگا کچھ اور نہیں لیکن آج بھی 2023ء سے دائر پٹیشنز پر فیصلے نہیں ہو پا رہے جب کہ عدالتوں میں رات 2 بجے تک ٹرائلز چلائے جا رہے ہیں، الیکشن کمیشن کی مدت پوری ہو چکی ہے لیکن ہمارے منتخب نمائندوں کو مسلسل نااہل کیا جا رہا ہے، اگر پی ٹی آئی کو سسٹم سے نکالا جا رہا ہے تو سوال یہ ہے کہ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں؟۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تحریک انصاف سسٹم اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، انتشار یا تصادم کی سیاست پر نہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ سسٹم چلے جمہوریت مضبوط ہو، عدلیہ کو امید کی نظر سے دیکھا جاتا ہے لیکن وہاں سے عوام مایوس ہوچکی ہے اب حالات یہاں تک آ گئے ہیں کہ ہمیں اپنے قائد عمران خان کے سامنے یہ بات رکھنی پڑے گی کہ آیا ہمیں ایوان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے یا کوئی تحریک چلانی چاہیے۔ اس کا حتمی فیصلہ پارٹی قیادت بہت جلد کرے گی۔