کوئٹہ میں جنگل پیر علیزئی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 5 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: کوئٹہ کے قریب جنگل پیرعلیزئی میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کی، فائرنگ کے تبادلے میں پانچ دہشتگرد مارے گئے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ ، گولہ بارود اورحساس مقامات کے نقشے برآمد ہوئے۔
ترجمان کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان (سی ٹی ڈی) کے مطابق کوئٹہ کے قریب جنگل پیرعلیزئی میں سی ٹی ڈی نے کامیاب کارروائی کے دوران پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور حساس مقامات کے نقشے بھی برآمد کیے گئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ کارروائی کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گرد پشین اور قلعہ عبداللہ میں دہشت گردی کرتے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی
پڑھیں:
کوئٹہ، این ڈی ایم بلوچستان کا مائنز اینڈ منرلز بل کیخلاف قانونی جدوجہد میں شامل ہونیکا فیصلہ
کوئٹہ میں نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی سے ملاقات کے موقع پر نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ نے اعلان کیا کہ سیاسی و آئینی جدوجہد کی حمایت کرتے ہوئے ساتھ دینگے۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ بلوچستان نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کے خلاف نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کی سیاسی و آئینی جدوجہد کی حمایت کرتے ہوئے اس میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ کوئٹہ میں نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی سے نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے نمائندہ وفد نے صوبائی صدر احمد جان خان کی سربراہی میں ملاقات کی۔ وفد نے بلوچستان مائینز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کو پشتون، بلوچ اقوام کے قومی وسائل اور قیمتی معدنیات پر قبضہ گیری کا غیر آئینی قانون قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کرنے پر حاجی لشکری رئیسانی کو داد و تحسین پیش کیا اور سیاسی و آئینی جدوجہد کی حمایت کرتے ہوئے ساتھ دینے کا اعلان کیا۔
ملاقات میں صوبے کے اجتماعی قومی مفادات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ صوبے کو درپیش بحرانوں میں حقیقی سیاسی قیادت، پارٹیوں اور باشعور حلقوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ روایتی سیاست، مصلحتوں و سمجھوتوں اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر حقیقی جمہوری مزاحمت اور جدوجہد کی سیاست کریں۔ اس موقع پر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں بدترین سیاسی، معاشی، معاشرتی لوٹ مار ہو رہی ہے۔ بلوچستان میں غیر بلوچستانیوں کو مسلط کیا گیا ہے۔ یہ لوگ صوبے کے نمائندے نہیں، نہ ہی ان کو حق نمائندگی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی سیاسی کارکنوں، قیادت کو یکجا ہوکر صوبے میں جاری بدترین لوٹ مار کا راستہ روکنا ہوگا۔