مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صادق جعفری، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی اور علامہ علی سجاد عابدی سمیت دیگر علمائے کرام نے کہا کہ ایران پر اسرائیل کا حملہ دراصل پوری امت مسلمہ پر حملہ ہے، ایران نے جس حکمت و بہادری سے دشمن کو جواب دیا وہ قابلِ ستائش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور ایران کے دفاعی جوابی حملوں کی حمایت میں عاشقانِ شہداء اسلام کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر خواتین کے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ مظاہرے میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام، سماجی کارکنان، طلبہ، خواتین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی کھلی جارحیت کا نوٹس لے اور مشرقِ وسطیٰ کے امن کو تباہی سے بچانے کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صادق جعفری، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی اور علامہ علی سجاد عابدی سمیت دیگر علمائے کرام نے کہا کہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای ہماری ریڈ لائن ہیں، ایران پر اسرائیل کا حملہ دراصل پوری امت مسلمہ پر حملہ ہے، ایران نے جس حکمت و بہادری سے دشمن کو جواب دیا وہ قابلِ ستائش ہے۔

علماء نے مزید کہا کہ اسرائیلی اقدامات نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ انسانی اقدار کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں، ایران نے جوابی حملے کرکے اپنا دفاع کیا ہے جو ہر قانونی طور پر بھی جائز ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین، لبنان، شام اور اب ایران پر حملے اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کا حصہ ہیں، جنہیں روکنا مسلم امہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ مقررین نے اقوامِ متحدہ اور او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ خاموش تماشائی بننے کے بجائے عملی اقدامات کریں۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مظلومینِ عالم کی حمایت جاری رکھیں گے اور ہر پلیٹ فارم پر ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ مظاہرے کا اختتام اجتماعی دعا اور فلسطینی و ایرانی شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے ساتھ کیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران پر اسرائیل کہا کہ

پڑھیں:

مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں پر چاقو بردار شخص کا حملہ؛ ایک ہلاک اور 3 زخمی

مقبوضہ مغربی کنارے میں کار سے ٹکرانے اور چاقو حملے میں ایک شخص ہلاک اور تین افراد شدید زخمی ہو گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بیت لحم اور ہیبرون کے درمیان اسرائیلی بستیوں کے ایک جھرمٹ کے داخلی راستے پر ٹریفک جنکشن پر ایٹزیون پر حملہ کیا گیا ہے۔

حملہ آوروں نے پہلے اپنی کار سے بیریئر کو توڑا اور لوگوں کو کچلنے کی کوشش کی اور ناکامی پر باہر آکر راہگیروں پر چاقو کے وار کیے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملے دہشت گردی کی واردات ہے جسے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انجام دیا گیا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دو حملہ آوروں کو موقع پر ہی گولیاں مار کر بھی ہلاک کر دیا تاہم مکمل تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں کے زیر استعمال گاڑی سے دھماکا خیز مواد بھی ملا جسے بم ڈسپوزل ماہرین نے ناکارہ بنایا۔

اسرائیلی فوج کے بقول تاحال ان حملوں کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم ایسے واقعات میں اسلامی جہادی تنظیمیں ملوث رہی ہیں۔

اسرائیلی ایمبولینس سروس کے ترجمان نے بتایا کہ ایک 71 سالہ شخص چاقو کے وار سے ہلاک ہوا جب کہ ایک خاتون، ایک لڑکا اور ایک شخص شدید زخمی ہوا ہے۔

یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے درمیان 10 اکتوبر سے جنگ بندی جاری ہے۔

تاہم اس دوران مغربی کنارے میں اسرائیل کے یہودی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر حملے، ان کے گھروں کو نذر آتش کرنے اور بیدخل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

بین الاقوامی دباؤ پر وزیر اعظم نیتن یاہو نے وزراء اور سکیورٹی حکام کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے تاکہ مغربی کانرے میں فلسطینیوں پر حملہ کرنے والے اسرائیلیوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

خبر رساں ایجنسی WAFA نے بتایا کہ گزشتہ روز یہودی آبادکاروں نے بیت لحم کے قریب ایک فلسطینی گاؤں جبعہ میں فلسطینیوں کے گھروں اور گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔

جس کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے محض تسلی دی تھی کہ حکومت اس تشدد کو روکنے کے لیے وسائل اور فنڈز مختص کرنے کے لیے بے مثال اور مؤثر اقدامات اُٹھائے گی۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے اکتوبر میں فلسطینیوں پر کم از کم 264 حملے کیے جو کہ 2006 میں اقوام متحدہ کی جانب سے ایسے واقعات کا سراغ لگانے کے بعد سے سب سے زیادہ ماہانہ تعداد ہے۔

خیال رہے کہ مغربی کنارے میں 27 لاکھ فلسطینی آباد ہیں لیکن قابض اسرائیلی حکومت یکے بعد دیگرے زمین کو ٹکڑے ٹکڑے کرتے ہوئے تیزی سے نئی یہودی بستیاں آباد کر رہی ہے۔

حماس نے اس حملے کو مغربی کنارے میں اسرائیلی بدمعاشیوں کا ' فطری ردعمل' قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی کاز کو ختم کرنے کے لیے اسرائیل کی کوششیں ناکام اور نامراد ثابت ہوں گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں پر چاقو بردار شخص کا حملہ؛ ایک ہلاک اور 3 زخمی
  • کراچی: کے ایم سی کا اورنگی ٹاؤن شپ میں چائنہ کٹنگ کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ
  • کراچی: ای-چالان سے بچنے کے لیے نمبر پلیٹ چھپانے والوں کیخلاف پولیس نے سخت اعلان کردیا
  • خوارج نوجوانوں کو ورغلاکر فوج کیخلاف اکساتے ہیں، دہشتگرد احسان اللہ
  • آئینی ترمیم کیخلاف آزاد عدلیہ کے حامیوں سے مل کر احتجاج کرینگے، تحریک تحفظ آئین پاکستان
  • اسرائیلی دھمکیوں کے مقابلے میں لبنانی حکومت، عوام اور مزاحمت کیساتھ کھڑے ہیں، ایران
  • لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
  • سفاک اسرائیلی رژیم کی اندھی حمایت پر "جرمن چانسلر" کا اظہار فخر
  • تہران میں "جارحیت، حملے اور دفاع سے متاثر حقوق بین الملل كانفرنس" كا آغاز
  • یہودیوں کا مغربی کنارے میں مسجد پر حملہ، توڑ پھوڑ، آگ لگا دی