Islam Times:
2025-09-20@09:59:21 GMT

یہ صرف دفاع نہیں، عزت کی جنگ ہے

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

ویلاگ اسلام ٹائمز اردو کی پیشکش ہے، جس میں اہم خبروں سے متعلق مفید تبصرے پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے کے روز، مختصر و مفید ویلاگز، دیکھنے و سننے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ سامعین سے گزارش ہے کہ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اور اپنی مفید آراء سے مطلع فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیںIslam Times V Log 22-06-2025 اسلام ٹائمز وی لاگ
Iran vs Israel | Ayatollah Khamenei’s Defiance | the Road to Regional + 3rd World War
 
ایران کی سرخ لکیر عبور، جواب تیار!
یہ صرف دفاع نہیں، عزت کی جنگ ہے
امریکہ حملہ کرے گا تو قیمت ناقابلِ تلافی ہوگی
ہفتہ وار پروگرام : وی لاگ        وی لاگر: سید عدنان زیدی        پیش کش: سید انجم رضا
پروگرام کا خلاصہ:
 رہبرمسلمین سید علی خامنہ ای کا امریکہ اور اسرائیل کو دو ٹوک پیغام:
"ہم پر حملہ صرف جنگ نہیں، بلکہ تمہارے لیے ناقابلِ تلافی زخم بنے گا۔"
اس ویڈیو میں جانیں:
 
* آیا یہ جنگ تیسری عالمی جنگ میں بدل سکتی ہے؟
* اسرائیل کا مستقبل کیا ہے؟
* ایران نے کتنی فوجی تیاری کر رکھی ہے؟
* امریکی دھمکیوں کا اصل مقصد کیا ہے؟
*
 ٹرمپ اور جنرل عاصم منیر کی ملاقات کے ممکنہ اثرات۔
 
ایک جامع تجزیہ جو آپ کو حقیقت کے قریب لے جائے گا۔
 
 
#IranVsIsrael #KhameneiSpeech #MiddleEastWar #WorldWar3 #IsraelUnderAttack #IranMilitary #USIranTensions #AxisOfResistance #Hezbollah #PalestineWar #IranMissiles #BreakingNews
 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سعودی عرب سے دفاعی معاہدے کی خفیہ شرائط نہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے اسٹریٹجک دفاعی معاہدے میں کوئی خفیہ یا ذیلی شق شامل نہیں، یہ ایک شفاف اور دوٹوک معاہدہ ہے جس کے تحت کسی ایک ملک پر بیرونی جارحیت کو دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر دفاع نے کہا کہ خطے کی بدلتی صورتحال کے تناظر میں اس معاہدے کا دائرہ کار دوسرے خلیجی ممالک تک بھی پھیل سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جی سی سی کے رکن ممالک میں سے کوئی ایسا اشارہ دیتا ہے تو پاکستان ان کو بھی معاہدے میں شامل کرنے پر غور کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ قدرتی امر ہے کہ خطے کے ممالک اپنی سیکیورٹی کے لیے میلوں دور کسی دوسرے ملک پر انحصار کرنے کے بجائے اُس خودمختار ملک کی طرف دیکھیں جس کے پاس ان کے تحفظ کی صلاحیت اور اہلیت موجود ہو۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتیں سعودی عرب کے لیے بھی مددگار ہوں گی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس معاہدے کا مقصد جارحیت نہیں بلکہ باہمی دفاع ہے۔ “ہماری تاریخ میں ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال صرف ہیروشیما پر ہوا تھا، دنیا اُس سانحے کے بعد محفوظ رہی ہے اور اُمید ہے آئندہ بھی ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی،” وزیر دفاع نے کہا۔

مزید پڑھیں:

ایک اور انٹرویو میں جیو ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ معاہدہ خطے میں جاری جنگوں اور کشیدگی کے تناظر میں مسلم ممالک کا بنیادی حق ہے تاکہ وہ اپنی حفاظت کے لیے مل کر کھڑے ہوں۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی تعلقات پرانے ہیں، پاکستانی افواج سعودی افواج کی تربیت کرتی رہی ہیں، اور حالیہ معاہدہ ان تعلقات کو باضابطہ شکل دینے کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الجزیرہ خواجہ آصف دفاعی معاہدہ سعودی عرب وزیر دفاع

متعلقہ مضامین

  • الصمود فلوٹیلا روانہ → غزہ کے لیے نئی امید
  • پاک، سعودی مشترکہ دفاع، ذمے داری بڑھ گئی ہے
  • رانا ثناء کا بیان آیا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد بذریعہ بی آئی ایس پی نہیں کرینگے: یوسف رضا گیلانی
  • سعودی عرب سے دفاعی معاہدے کی خفیہ شرائط نہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاک، سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
  • سعودی عرب کیساتھ معاہدے میں کسی اور ملک کی شمولیت کا دروازہ بند نہیں کیا: وزیر دفاع
  • چین کسی بیرونی فوجی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا‘ وزیر دفاع
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین معاہدہ
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • پاکستان جوہری طاقت ہے ،خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہ کوئی بھی ملک ہو،اسحق ڈار