پاسدارانِ انقلاب نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے خلاف تازہ حملوں میں فوجی مراکز کو کامیابی سے تباہ کیا گیا، اسرائیلی جدید دفاعی نظام ایرانی ڈرونز کو روکنے میں ناکام رہا جس کے بعد اسرائیلی عوام پناہ گاہوں میں جانے پر مجبور ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع میں جوابی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پاسداران انقلاب نے تل ابیب کے بین گورین ایئر پورٹ اور صیہونی فوج کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سمیت کئی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایرانی پاسدارانِ انقلاب گارڈز نے سرکاری بیان میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے اسرائیل کی جانب میزائل داغے جن کا ہدف بین گورین ایئرپورٹ اور فوجی ہیڈکوارٹرز تھے۔ پاسدارانِ انقلاب کے مطابق وعدہ صادق 3 آپریشن کے 18ویں مرحلے میں اسرائیل کے خلاف شہید 136 نامی ڈرونز اور جدید میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔

پاسدارانِ انقلاب نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے خلاف تازہ حملوں میں فوجی مراکز کو کامیابی سے تباہ کیا گیا، اسرائیلی جدید دفاعی نظام ایرانی ڈرونز کو روکنے میں ناکام رہا جس کے بعد اسرائیلی عوام پناہ گاہوں میں جانے پر مجبور ہوئی۔ ایران کے پاسدارانِ انقلاب کی جانب سے اسرائیل کے شہر دیمونا میں ایٹمی ری ایکٹر کو بھی کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

پاسدارانِ انقلاب کا کہنا ہے اسرائیلی دفاعی اور صنعتی تنصیبات پر حملوں کا سلسلہ مزید بڑھایا جائے گا اور صیہونی حکومت کے خلاف یہ کارروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گی۔ یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے وقفے وقفے سے ایران پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیل نے آج صبح بھی اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ کو نشانہ بنایا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیل کے کامیابی سے کی جانب کیا گیا کے خلاف

پڑھیں:

قطر کا اسرائیلی حملے پر آئی سی سی میں قانونی چارہ جوئی کا عندیہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دوحہ: قطر کاکہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں قانونی چارہ جوئی پر غور کر رہا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ   وزیر مملکت برائے خارجہ امور محمد بن عبدالعزیز الخلیفی نے دی ہیگ میں آئی سی سی کی صدر ٹوموکو آکانے اور ڈپٹی پراسیکیوٹر نظہت شمیم خان سے ملاقات کی، جس میں اسرائیلی جارحیت کو بین الاقوامی جرم کے طور پر دیکھنے اور روم اسٹیچیوٹ کے تحت احتساب کے طریقہ کار پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

الخلیفی نے اس موقع پر قطر کے بین الاقوامی قوانین پر پختہ یقین کو دہراتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اپنی خودمختاری کا دفاع تمام قانونی اور جائز ذرائع سے کرے گا۔

قطر نے زور دیا کہ اسرائیلی فضائی حملہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

واضح رہے کہ 9 ستمبر کو دوحہ میں ایک نجی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا تھا جہاں حماس کے رہنما موجود تھے۔ اس حملے میں پانچ حماس رہنماؤں اور ایک قطری سکیورٹی اہلکار کی ہلاکت ہوئی تھی۔ واقعے کے بعد قطر نے اسرائیل کے اقدام کو اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ردِعمل کا حق محفوظ رکھا اور معاملہ عالمی عدالتوں میں لے جانے کے لیے قانونی ٹیم تشکیل دی۔

اسرائیل کے اس حملے پر عرب دنیا سمیت عالمی سطح پر بھی شدید مذمت کی گئی اور اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں آئی سی سی نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • چاہ بہار پورٹ پابندی: بھارت کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا؟
  • پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر بات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے وقت ہوئی، احمد حسن العربی
  • قطر کا اسرائیلی حملے پر آئی سی سی میں قانونی چارہ جوئی کا عندیہ
  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار؛ اعلامیہ جی سی سی اجلاس
  • اسرائیلی فوجی و چینی پروفیسر کے درمیان غیر معمولی تلخ مکالمہ
  • متحدہ عرب امارات اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ
  • اسرائیلی طیاروں نے دوحہ پر بیلسٹک میزائل بحیرہ احمر سے فائر کیے، امریکی اہلکار
  • جعلی دستاویزات پر بیلجیئم جانیوالے 2 افراد لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار
  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی، وولکر ترک
  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد