اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 جون2025ء) تحریک انصاف کے وفد کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، کہا اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، پی ٹی آئی ایران کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ایرانی سفارت خانے جا کر ایرانی قوم سے اظہار یکجہتی کیا۔ اپنے ایک میں انہوں نے کہا کہ دفاع کرنا ایران کا حق ہے، اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، ایران کا وفد جنیوا گیا ہے، امید ہے جلد امن بحال ہوگا۔
(جاری ہے)
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستانی قوم ایران کے شانہ بشانہ ہے، یکجہتی اور آگے بڑھنے کی سوچ ہو تو ملک ترقی کرتے ہیں، یکجہتی کیلیے حکومت کو پہل کرنی چاہیے۔ ہم نے ایرانی سفیر کو بتایا کہ پاکستانی حکومت، اپوزیشن اور عوام سب آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم نے اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے یکجہتی کے لیے سنجیدہ کوششیں کی گئیں، بدقسمتی سے حکومت اور ہماری جانب سے کچھ ایسے افراد تھے جو اتفاق رائے نہیں چاہتے تھے، اتفاق رائے ہونا چاہیے تاکہ ہم مل کر آگے بڑھ سکیں۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرتے ہیں کی مذمت نے کہا
پڑھیں:
سعودی عرب کا اسرائیلی وزیر کی مسجد الاقصیٰ میں اشتعال انگیزی پر شدید ردعمل
سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیل کے شدت پسند وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کے مسجد اقصیٰ کے اشتعال انگیز دورے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے خطے میں کشیدگی کو ہوا دینے والی کارروائی قرار دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اسرائیلی قابض حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے خلاف مسلسل اشتعال انگیز اقدامات کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے، یہ اقدامات خطے میں تنازع کو بڑھاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی اشتعال انگیزیاں اور اسکول تباہ کرنے پر پاکستان کی شدید مذمت
اتوار کو اسرائیلی وزیر اتمار بن گویر نے مشرقی یروشلم میں واقع مسجد اقصیٰ کے احاطے کا دورہ کیا اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے وہاں عبادت کی، حالانکہ طویل عرصے سے قائم حساس ’اسٹیٹس کو‘ کے تحت غیر مسلموں کو صرف دورے کی اجازت ہے، عبادت کی نہیں۔ اس انتظام کے تحت مسجد اقصیٰ کا انتظام اردن کے ایک مذہبی ادارے کے پاس ہے۔
سعودی عرب نے عالمی برادری سے مطالبہ دہرایا ہے کہ وہ اسرائیلی حکام کی ان سرگرمیوں کو روکے جو بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی کرتی ہیں اور مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
اسی دوران اردن نے بھی بن گویر کے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور انسانیت کے ضوابط کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیر سفیان القضاہ نے ایک بیان میں کہاکہ اسرائیل کو مسجد اقصیٰ پر کوئی خودمختاری حاصل نہیں ہے۔ بن گویر کی مسلسل اشتعال انگیز دراندازی اور اسرائیلی پولیس کی جانب سے شدت پسند آبادکاروں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دینا قابل مذمت ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ان اقدامات کا مقصد مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور قانونی حیثیت کو مجروح کرنا، اسے وقتی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کرنا اور اس کی حرمت پامال کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی وزیر کی دراندازی کی شدید مذمت
اردنی ترجمان نے خبردار کیا کہ اسلامی اور مسیحی مقدس مقامات پر اس قسم کی خلاف ورزیاں یروشلم اور مغربی کنارے میں مزید خطرناک حالات کو جنم دے سکتی ہیں اور یکطرفہ اسرائیلی اقدامات کو بڑھاوا دے سکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی وزیر دورہ سعودی عرب سعودی وزارت خارجہ شدید مذمت مسجد اقصی وی نیوز