نامعلوم افرادکی فائرنگ ،سابق وزیراعلیٰکابیٹا قتل
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
خضدار(نیوز ڈیسک)خضدار میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نصیرمینگل کا بیٹا جاں بحق جبکہ پوتا زخمی ہوگیا۔
پولیس کے مطابق خضدار کے پہاڑی علاقے اڑینجی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے سابق وزیراعلیٰ نصیرمینگل کے بیٹے عطاء الرحمن مینگل کو قتل جبکہ پوتے کو زخمی کردیا۔
ڈی سی خضدار کے مطابق مقتول قبائلی رہنماء عطاء الرحمن مینگل بیٹے مطیع الرحمان کے ہمراہ شکار پر گئے تھے، جہاں 30 سے زائد مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کی۔
مقتول عطاالرحمان سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر محمد نصیر مینگل کے بیٹے اور جھالاوان عوامی پینل کے رہنماء میر شفیق الرحمن مینگل کے بھائی تھے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ میرعطاء الرحمن مینگل پر دہشتگردوں کا حملہ بزدلانہ اور قابل مذمت ہے، حکومت بلوچستان واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی، بلوچستان کے عوام اور حکومت دہشتگردی کیخلاف یکجہتی سے کھڑے ہیں۔
مزیدپڑھیں:امریکہ کی ایران کو سخت وارننگ،امریکی وزیر دفاع نے بڑے حملے کی دھمکی دیدی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سابق وزیراعلی الرحمن مینگل
پڑھیں:
لاہور: سابق جج لاہور ہائیکورٹ حسن رضا پاشا کے دفتر پر فائرنگ
لاہور:لاہور: تھانہ چکلالہ کے علاقے میں سابق جج لاہور ہائی کورٹ اور سینئر وکیل حسن رضا پاشا کے دفتر پر نامعلوم ملزمان فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حسن رضا پاشا کا دفتر لاہور ہائی کورٹ بینچ کے قریب بوستان روڈ پر واقع ہے، حسن رضا پاشا لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج اور پاکستان بار کونسل کے موجودہ رکن بھی ہیں ان کے دفتر پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے تاہم وہ فائرنگ کے بعد دفتر میں موجود نہیں تھے۔
فائرنگ کے بعد ڈی ایس پی سول لائن اصغر گورائیہ پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔
حسن رضا پاشا اور دفتر وکلاء کے دفاتر ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے قریب گلریز ہاؤسنگ سوسائٹی و ہائیکورٹ روڈ پر پلازا میں واقع ہیں، حسن رضا پاشا آفس میں موجود نہیں تھے بیرون ملک گئے ہوئے ہیں اور انہیں آج واپس آنا ہے، حسن رضا پاشا کا دفتر بند تھا جہاں شیشوں پر مختلف زاویوں سے گولیاں لگیں، پولیس اور فرانزک ماہرین نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
دریں اثنا ممبر پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا نے ایکسپریس نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ میں دفتر میں موجود نہیں تھا، مجھے ٹارگٹ کیا گیا لیکن اللہ نے میری حفاظت کی، فائرنگ کرنے والے موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔