بیجنگ : چائنا میڈیا گروپ کے سربراہ اور 2026 میلانو کوٹینا فاؤنڈیشن کے چیئرمین نےسوئٹزرلینڈ کے لوزان میں تعاون کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ، جس کے مطابق چائنا میڈیا گروپ باضابطہ طور پر 2026 میلانو کوٹینا سرمائی اولمپک گیمز کے حقوق رکھنے والا براڈکاسٹر بن گیا ہے۔ یادداشت کے مطابق فریقین نے 2026 میلانو سرمائی اولمپک گیمز کے فروغ، ایونٹ کی نشریات اور رپورٹنگ اور اہلکاروں کے تبادلوں میں تعاون کو گہرا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے سربراہ شین ہائی شونگ نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی میں چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں اطالوی وزیر اعظم میلونی سے ملاقات کی تھی اور اس بات پر زور دیا تھا کہ چین اٹلی میں 2026 سرمائی اولمپک گیمز کی میزبانی کی حمایت کرتا ہے۔ چائنا میڈیا گروپ اور 2026 میلانو کوٹینا فاؤنڈیشن کے درمیان تعاون چین اور اٹلی کے درمیان عوامی تبادلوں اور تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لئے دونوں رہنماؤں کی تجویز پر عمل درآمد کا ایک اہم موقع ہے۔چائنا میڈیا گروپ جدید میڈیا ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دنیا کے سامنے ایک حیرت انگیز اور ناقابل فراموش اولمپک گیمز پیش کرے گا۔شین ہائی شونگ نے توقع کا اظہار کیا کہ دونوں فریق سرمائی اولمپک گیمز اور چین – اٹلی سفارتی تعلقات کے قیام کی 55 ویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھا کر کھیلوں، ثقافت اور فلم و ٹیلی ویژن جیسے مختلف شعبوں میں تبادلے اور تعاون کو گہرا کریں گے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی اعتمادکو فروغ دیا جائے ، چینی اور اطالوی تہذیبوں کے درمیان تبادلوں اور باہمی سیکھنے کے عمل کو فروغ دیا جائے اور چین اٹلی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی مسلسل ترقی کو فروغ دیا جائے ۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سرمائی اولمپک گیمز چائنا میڈیا گروپ کے درمیان

پڑھیں:

چیٹ جی پی ٹی جیسے تمام اے آئی پلیٹ فارمز سے متعلق پریشان کن انکشاف!

ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے مصنوعی ذہانت کے آلات کو صحیح اور غلط معلومات کے درمیان فرق کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی ایک ٹیم نے ایک تحقیق میں تمام بڑے اے آئی چیٹ بوٹس کو مسلسل غلط خبر کی نشاندہی میں ناکام پایا۔

تحقیق لارج لینگوئج ماڈلز (ایل ایل ایمسز) کے استعمال سے متعلق قابلِ تشویش نتائج پیش کرتی ہے، جہاں صحیح اور غلط معلومات کا تعین کرنا اہم ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ چونکہ لینگوئج ماڈلز (ایل ایمز) کا قانون، طب، صحافت اور سائنس میں استعمال بڑھتا جا رہا ہے، اس لیے ان کی حقیقت اور افسانے کے درمیان فرق کرنے کی صلاحیت اہم ہو جاتی ہے اور ایسا کرنے میں ناکامی ان کے بیماری کی تشخیص میں کوتاہی، قانونی فیصلوں میں مسائل اور گمراہ کن معلومات پھیلانے کا سبب بن سکتی ہے۔

تحقیق میں 24 ایل ایل ایمز کا جائزہ لیا گیا جس میں سب کے سب صحیح اور غلط معلومات کے درمیان فرق کرنے میں ناکام رہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیٹ GPT ودیگر اے آئی پلیٹ فارمز سے متعلق پریشان کن انکشاف!
  • چیٹ جی پی ٹی جیسے تمام اے آئی پلیٹ فارمز سے متعلق پریشان کن انکشاف!
  • پنجاب اسمبلی میں شناختی کارڈ پر خون کے گروپ درج کرنے کے متعلق قرارداد منظور
  • پنجاب اسمبلی: شناختی کارڈ پر خون کے گروپ درج کرنے کے متعلق قرارداد منظور
  • پاکستان، ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط 
  • ایران اور پاکستان کا ریڈیو نشریات اور تکنیکی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ایران اور پاکستان کا ریڈیو اور تکنیکی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان اور ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ، اب تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، عطااللہ تارڑ
  • سائنس آن ویلز” چائنا میڈیا گروپ کا اسلام آباد میں شاندار تعلیمی اقدام
  • چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو سے باہمی تعاون سے جامع عالمی ترقی کا فروغ