واشنگٹن / نیویارک (نیوز ڈیسک) نیویارک ٹائمز کی تازہ رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر میں قائم امریکی فوجی اڈے پر ایران کے حالیہ حملے کا فوری طور پر کوئی فوجی یا براہِ راست ردعمل دینے سے انکار کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی قومی سلامتی ٹیم اور عسکری حکام نے متعدد آپشنز پر غور کیا، تاہم صدر ٹرمپ نے اس وقت کسی بھی قسم کے جوابی حملے سے گریز کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اس فیصلے کو خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنے قریبی مشیروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک امریکی ہلاکتیں واضح طور پر ثابت نہیں ہوتیں، امریکہ کو بڑے پیمانے پر فوجی ردعمل سے اجتناب کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ صورتحال کو سفارتی و اسٹریٹیجک سطح پر سنبھالنا زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگی ماحول کے دوران ایران نے مبینہ طور پر قطر میں موجود ایک امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا تھا، جس سے متعلق مکمل تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔ پینٹاگون کی جانب سے تاحال اس حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔

سیاسی و دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق صدر ٹرمپ کا یہ فیصلہ ایک بڑی جنگ سے بچنے کی حکمتِ عملی ہو سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی شدید تناؤ کا شکار ہے۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ کمزور ردعمل ایران کو مزید جری بنا سکتا ہے۔

امریکہ کی مستقبل کی حکمت عملی اور ممکنہ ردعمل کا انحصار آئندہ آنے والی انٹیلیجنس رپورٹس، اتحادیوں کی مشاورت اور خطے میں مزید پیش رفت پر ہوگا۔
مزیدپڑھیں:عالمی امن انڈیکس کی وارننگ: بھارت کی کشمیر میں عسکری جارحیت خطے کو ایٹمی تصادم کی طرف دھکیل رہی ہے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

پابندیوں پر ردعمل: ایران کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کا فیصلہ

تہران (نیوز ڈیسک)ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کافیصلہ کرلیا۔

روسی میڈیا کے مطابق ایران نے یہ فیصلہ اقوام متحدہ میں ایران کے خلاف پابندیوں سے متعلق قرارداد کے بعد کیا ہے، ایرانی سکیورٹی کونسل کا کہنا ہےکہ یورپی ممالک کی جانب سے پابندیوں کے سبب آئی اے ای اے سے تعاون ختم کردیا جائے گا۔

ایران کی جانب سے تعاون ختم کرنےکا وقت نہیں بتایا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی تھی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد میں 4 ممالک نے ایران پر نئی پابندیاں روکنے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 9 ممالک نے پابندیوں میں نرمی کی مخالفت کی۔

ایران دوبارہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے: صدر پزشکیان

ادھر ایرانی صدر پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران حد سے بڑھے مطالبات کے سامنے نہیں جھکے گا، ایران دوبارہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ایرانی صدر پزشکیان نے کہا کہ ہمارے خیالات راستے بناتے اور کامیابی لاتے ہیں، پابندیاں راستہ روک سکتی ہیں لیکن ہماری سوچ رکاوٹ توڑ سکتی ہے۔

صدر پزشکیان نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد کی ناکامی پر مایوسی ہے، نطنز یا فردو جوہری تنصیبات پر حملے ہمیں روک نہیں سکتے، جوہری تنصیبات انسانوں نے بنائیں، دوبارہ بھی بنا سکتے ہیں، حملے ہمیں روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔

مسعود پزشکیان نے کہا کہ سلامتی کونسل میں پابندیوں کے خاتمے کی قرارداد مسترد کر دی گئی، ایران کے پاس حالات بدلنے کی مکمل طاقت موجود ہے، ایران کبھی زبردستی کے مطالبات تسلیم نہیں کرے گا۔

ایرانی صدر نے اعلان کیا کہ ایران کی جوہری خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ نے ٹائلینول اور ویکسینز کو بچوں میں آٹزم کا ذمہ دار قرار دیدیا، ماہرین کا سخت ردعمل
  • نیویارک،اسحق ڈار کی دولت مشترکہ وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت
  • ایران یورپ مذاکرات نیویارک میں ہوں گے
  • حماس ناقابل شکست ہی نہیں گوریلا جنگ میں کامیاب بھی ہے، نیویارک ٹائمز
  • کشمیر کو 1400 سال پرانا ایشو قرار دینے والے ٹرمپ بگرام ائیربیس کے حوالے سے توہمات کا شکار
  • کشمیر کو 1400 سال پرانا ایشو قرار دینے ٹرمپ بگرام ائیربیس کے حوالے سے توہمات کا شکار
  • ٹرمپ نے ایک اور ملک پر حملے کی تیاری کرلی، اب تک کی سب سے بڑی بحری افواج کی تعیناتی
  • پابندیوں پر ردعمل: ایران کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کا فیصلہ
  • 7 جنگیں رکوا چکا، اسرائیل ایران جنگ بھی رکوائی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • دوحہ حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل کا مشترکہ فوجی مشقوں اور میزائل وارننگ سسٹم پر اتفاق