کیا پاکستانی چاہتے ہیں کہ ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام ملے، اسد الدین اویسی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ کے اس حملے سے نیتن یاہو کی مدد ہوئی ہے جو فلسطینیوں کو ذبح کر رہے ہیں، غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے اور امریکہ کو اسکی کوئی فکر نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے خبردار کیا کہ مغربی ایشیا میں ایک مکمل جنگ بھارت کے ساتھ ساتھ پورے خطے میں رہنے والے 16 ملین سے زیادہ ہندوستانیوں کے اقتصادی مفادات کو بھی بری طرح متاثر کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستانیوں سے پوچھنا چاہیئے کہ کیا وہ چاہتے ہیں کہ ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام ملے۔ اسد الدین اویسی نے بتایا کہ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیئے کہ خلیج اور مشرق وسطی میں 16 ملین سے زیادہ بھارتی شہری رہتے ہیں اور اگر اس خطے میں مکمل جنگ چھڑ جاتی ہے، جس کا بدقسمتی سے بہت امکان ہے، تو اس کا وہاں رہنے والے بھارتیوں پر سنگین اثر پڑے گا۔ مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے ان مالی خطرات پر بھی روشنی ڈالی جن کا بھارت کو سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بھارتی کمپنیوں نے ان تمام عرب ممالک یا خلیجی ممالک میں جو سرمایہ کاری کی ہے اور بیرونی سرمایہ کاری کا ایک بڑا حصہ جو اسی خطے سے آتا ہے، سب خطرے میں پڑ جائے گا۔
ایران کے جوہری ہتھیاروں کے خطرے کو "بوگی" قرار دیتے ہوئے انہوں نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا موازنہ عراق پر امریکی قیادت میں کئے جانے والے حملے سے کیا، جب مغربی ممالک نے عراق سے متعلق بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے بارے میں جھوٹے دعوے کئے تھے۔ ایران میں تین نیوکلیئر پلانٹس پر امریکی حملے پر مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہمیں پاکستانیوں سے پوچھنا چاہیئے کہ کیا وہ چاہتے ہیں کہ ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام ملے۔ اسد الدین اویسی نے مزید کہا "کیا پاکستان کے جنرل (آرمی چیف عاصم منیر) نے اسی کے لئے امریکی صدر کے ساتھ ڈنر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ سب بے نقاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اس حملے سے نیتن یاہو کی مدد ہوئی ہے جو فلسطینیوں کو ذبح کر رہے ہیں، غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے اور امریکہ کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مجلس اتحاد المسلمین کے اسد الدین اویسی نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
ٹرمپ پاک بھارت جنگ رکوانے پر نوبل انعام کے خواہاں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ رکوانے پر نوبل انعام ملنے کی خواہش کردی۔انہوں نے کہا ہے کہ ایران سے بات کریں گے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
امریکا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی فریق جیت رہا ہو اور دوسرا ہار رہا ہو، تو معاملہ کچھ زیادہ ہی پیچیدہ ہو جاتا ہے، لیکن ہم تیار اور رضامند ہیں اور ایران سے بات چیت کر رہے ہیں، دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ٹھیک جا رہا ہے لیکن ایران کم اچھا جا رہا ہے، یہ بہت مشکل ہے کہ کسی کو روکا جائے۔امریکی صدر نے کہا کہ اایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں یورپ زیادہ مدد نہیں کر سکے گا،۔
صحافی نے ان سے سوال پوچھا کہ ایک تجویز ہے کہ اگر آپ ایران اور اسرائیل کے درمیان ڈیل کرواتے ہیں تو جوہری انسپکٹرز دونوں ممالک میں جاتے ہیں تو آپ امن کا نوبل انعام جیتے سکتے ہیں، جس پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجھے روانڈا، کانگو، سربیا، کوسو، اور سب سے بڑھ کر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرانے پر نوبل انعام ملنا چاہیے،مگر یہ مجھے نوبل انعام نہیں دینگے کیونکہ یہ انعام لبرلز کو دیتے ہیں