53 کروڑ کابینک فراڈ کیس: اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر کی درخواست ضمانت پر سماعت
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے 53 کروڑ کابینک فراڈ کیس میں اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر ملزم عاطف خان کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی کردی۔رپورٹ کے مطابق ہائیکورٹ میں 53 کروڑ کے بینک فراڈ کیس میں اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر ملزم عاطف خان کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔نجی کمپنی کے وکیل بیرسٹر اسد اشفاق نے موقف دیا کہ ہمیں تیاری کیلئے وقت دیا جائے۔ عدالت نے سماعت 30جون تک ملتوی کردی۔ استغاثہ کے مطابق ملزم پر الزام ہے کہ اس نے امتیاز اور فیصل کے ساتھ ملکر فراڈ کیا۔ ملزمان نے نجی کمپنی کو 53 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔اداکارہ نادیہ حسین مقدمے میں ضمانت پر ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اداکارہ نادیہ حسین
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ، مشی پر پابندی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور شہریوں کو آئین کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کررکھی ہے کہ پابندی کے اس نوٹیفیکیشن کے جواز پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے مشی واک پر پابندی کیخلاف دائر درخواست 25 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ جسٹس احمد ندیم ارشد، المصطفی لائرز فورم کی جانب سے دائر پٹیشن پر سماعت کریں گے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کررکھا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اپنے عقائد کے مطابق مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے مشی واک پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا، جو غیرقانونی اور بنیادی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مشی واک ایک مذہبی روایت ہے اور اس پر پابندی آئین میں دی گئی مذہبی آزادی کے اصولوں کی نفی ہے۔ اس نوٹیفیکیشن کے ذریعے شہریوں کو اپنے مذہبی عقائد پر عمل کرنے سے روکا جا رہا ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور شہریوں کو آئین کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کررکھی ہے کہ پابندی کے اس نوٹیفیکیشن کے جواز پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔