گلبر گ ٹائون میں بارش کاپانی محفوظ کرنے کیلیے جامع منصوبے کاآغاز
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی( اسٹاف رپورٹر) گلبرگ ٹاؤن انتظامیہ نے مون سون سے قبل بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے اور اس کے مؤثر استعمال کے لیے ایک جامع منصوبے پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا ہے۔ اس حوالے سے گلبرگ ٹاؤن کے چیئرمین نصرت اللہ نے NED یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں قائم Panjwani?Hisaar Water Institute (PHWI) کا دورہ کیا، جہاں ادارے کے ماہرین کے ساتھ مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا۔اس اجلاس میں PHWI کی جانب سے ڈاکٹر عریبہ سید اور انجینئر حارث بھٹی بھی موجود تھے۔ گلبرگ ٹاؤن کی جانب سے Special Initiatives کے ایڈوائزر عمیر احمد اور Rainwater Harvesting کے پروجیکٹ ایڈوائزر سعید موسیٰ شریک تھے۔ ڈاکٹر عمران احمد پاکستان کے نمایاں آبی ماہر اور پالیسی تجزیہ کار ہیں۔ وہ Panjwani?Hisaar Water Institute (PHWI), NED یونیورسٹی کے بانی ڈائریکٹر ہیں۔ ڈاکٹر عمران نے امریکہ اور کینیڈا میں تحقیق، پالیسی ڈویلپمنٹ، اور شہری پانی کی منصوبہ بندی کے میدان میں کئی سال خدمات انجام دیں، جن میں واٹر ریسائیکلنگ، گریہ واٹر مینجمنٹ، اور کلائمیٹ چینج ایڈاپٹیشن کے منصوبے شامل ہیں۔ ان کی قیادت میں PHWI پاکستان میں پائیدار آبی پالیسی، تربیت، اور تحقیق کے ایک اہم مرکز کے طور پر ابھرا ہے۔اجلاس میں چیئرمین گلبرگ ٹاؤن نصرت اللہ نے گلبرگ ٹاؤن میں جاری رین واٹر ہارویسٹنگ اور وضو کے پانی کو محفوظ کرنے، فلٹر کرنے اور دوبارہ استعمال میں لانے کے مختلف منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ڈاکٹر عمران احمد نے تجویز دی کہ ایسی اسکیمیں نہ صرف ماحولیاتی پائیداری کے لیے اہم ہیں بلکہ شہری سطح پر خود کفالت کی جانب بھی ایک قدم ہیں۔یہ اقدام نکاسی آب کے مسائل کے حل، پانی کی بچت، اور ماحولیاتی توازن کی بحالی کی سمت ایک عملی قدم ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گلبرگ ٹاو ن
پڑھیں:
بھارتی وزیر داخلہ کا پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکار
بھارتی وزیر داخلہ کا پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکار WhatsAppFacebookTwitter 0 21 June, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز )بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا، ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے، پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے مل رہا تھا۔امت شاہ نے کہا ہے کہ نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا اور پاکستان جانے والے پانی کا رخ اندرون ملک استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔
ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو امت شاہ نے دعوی کیا کہ پاکستان کو وہ پانی کبھی نہیں ملے گا جو اسے ناجائز طور پر مل رہا تھا۔یاد رہے کہ بین الاقوامی سطح پر متفقہ طور پر تسلیم شدہ قوانین کے تحت پانی پر زیریں علاقوں کا حق ہوتا ہے یعنی ان دریاں کے پانی پر پاکستان کا حق ہے اور یہ پاکستان کے دریا ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان متعدد بار کہہ چکا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں یک طرفہ طور پر دستبرداری کی کوئی گنجائش نہیں اور پاکستان جانے والے دریائی پانی کو روکنا جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔حکومت پنجاب بھارت کی جانب سے معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے کے خلاف بین الاقوامی قانون کے تحت قانونی چارہ جوئی کے امکانات بھی تلاش کر رہی ہے۔
پہلگام میں 26 شہریوں کی اموات کا الزام اسلام آباد پر عائد کرکے انڈیا نے سندھ طاس معاہدے میں اپنی شرکت کو معطل کر دیا تھا، 1960 میں ہونے والا یہ معاہدہ دریائے سندھ کے پانی کے نظام کے استعمال کو کنٹرول کرتا ہے۔نئی دہلی نے پہلگام واقعے کو دہشت گردی قرار دیا تھا جبکہ پاکستان نے اس واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی اور شفاف تحقیقات کی پیشکش بھی کی جس سے بھارت فرار ہو گیا۔بعدازاں بھارت نے اسی واقعہ کو بنیاد بنا کر پاکستان پر جارحانہ حملے کیے جس کا پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا تو بھارت نے امریکہ سے درخواست کر کے جنگ بندی کرائی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسینیٹ نے قائمہ کمیٹی خزانہ کی بجٹ سفارشات کثرت رائے سے منظور کرلیں سینیٹ نے قائمہ کمیٹی خزانہ کی بجٹ سفارشات کثرت رائے سے منظور کرلیں مودی سرکار کی ایک اور ناکامی، خودساختہ جنگی کارنامے عالمی سطح پر مسترد اسرائیل کے پاس ایران کی جوہری طاقت مٹانے کی صلاحیت نہیں،ٹرمپ کا انکشاف مسلم ممالک اسرائیل پر موثر پابندیوں کے نفاذ کیلئے اپنی کوششیں تیز کریں، رجب طیب اردوان جلاو گھیراو کیس، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، علی بخاری اور شعیب شاہین بری قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی کفایت شعاری، 3ارب روپے قومی خزانے میں واپسCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم