اداکارہ عائشہ خان کی تنہائی میں موت، بشریٰ انصاری نے بچوں سے متعلق حقیقت بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
معروف اداکارہ عائشہ خان کی کراچی میں تنہائی میں موت اور کئی روز بعد لاش ملنے پر سوشل میڈیا پر ان کے بچوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایسے میں سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے ایک ویڈیو پیغام میں بچوں سے متعلق اہم وضاحت دی ہے۔
بشریٰ انصاری نے بتایا کہ انہوں نے چند سال قبل عائشہ خان سے ایک پروجیکٹ کے دوران بات کی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ ان کے بچے بیرونِ ملک مقیم ہیں اور ان سے رابطے میں رہتے ہیں۔
اداکار کے مطابق عائشہ خان نے کہا تھا کہ بچے ان کا خیال رکھتے ہیں، یہاں تک کہ جاتے ہوئے درازوں میں پیسے بھی رکھ دیتے ہیں، لیکن انہیں بچوں کے گھروں میں رہنا پسند نہیں تھا کیونکہ وہ اپنی تنہائی میں مطمئن تھیں۔
بشریٰ انصاری نے کہا کہ عائشہ خان اپنی مرضی کی زندگی گزار رہی تھیں، کتابیں پڑھتی تھیں، عبادت کرتی تھیں اور پڑوسیوں سے میل جول رکھتی تھیں اور اسی میں خوشی محسوس کرتی تھیں کیونکہ ان کا بچوں کے گھر میں دل نہیں لگتا تھا۔
https://www.facebook.com/reel/733844639139074?rdid=Bq1aeZAz4EvA20dM&share_url=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Fshare%2Fr%2F1RrW59SuzK%2F
اداکارہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ بغیر تحقیق کے بچوں پر الزامات نہ لگائیں نہ جانے وہ کتنی تکلیف سے گزر رہے ہوں گے اور مرحومہ کے لیے دعائے مغفرت کریں۔
یاد رہے کہ عائشہ خان کی لاش گلشن اقبال میں ان کے فلیٹ سے ملی تھی جوکہ ایک ہفتہ قبل انتقال کر گئیں تھیں تاہم پڑوسیوں کی اطلاع پر پولیس ان کے فلیٹ پہنچی اور ان کی لاش برآمد ہوئی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فرانس کے سائنسدانوں نے نیا بلڈ گروپ دریافت کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس: طبی تحقیق کے میدان میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں فرانس کے ماہرینِ خون نے کیریبین کے جزیرے گواڈیلوپ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے خون میں ایک بالکل نیا بلڈ گروپ دریافت کیا ہے، جسے گواڈا نیگیٹو کا نام دیا گیا ہے۔
فرانسیسی بلڈ اسٹیبلشمنٹ (EFS) نے اس حیران کن دریافت کا باضابطہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ لنکڈاِن پر کیا۔ ادارے کے مطابق یہ دنیا کا 48واں باقاعدہ طور پر تسلیم شدہ بلڈ گروپ سسٹم ہے، جسے رواں ماہ کے آغاز میں اٹلی کے شہر میلان میں ہونے والی بین الاقوامی سوسائٹی آف بلڈ ٹرانسفیوژن کی میٹنگ میں باقاعدہ طور پر منظور کیا گیا۔ اس انقلابی تحقیق سے وابستہ حیاتیات دان تھیری پیرارڈ کے مطابق، اس مریضہ کے خون میں پہلی بار 2011 میں ایک نہایت غیرمعمولی اینٹی باڈی کی موجودگی نوٹ کی گئی تھی، تاہم اس وقت ٹیکنالوجی کی محدودات کے باعث اس دریافت پر مزید کام ممکن نہ تھا۔
تھیری پیرارڈ نے بتایا کہ کئی برسوں بعد، 2019 میں جدید ترین ہائی تھروپٹ ڈی این اے سیکوینسنگ ٹیکنالوجی کی مدد سے وہ اس معمے کو حل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اس طریقے سے خاتون کے جینیاتی نظام میں ایک منفرد تغیر دریافت ہوا، جو اس نئے بلڈ گروپ کی بنیاد ثابت ہوا۔
ماہرین کے مطابق مذکورہ خاتون، جو اُس وقت 54 برس کی تھیں اور پیرس میں رہائش پذیر تھیں، ایک معمولی سرجری سے قبل میڈیکل چیک اپ کروا رہی تھیں، جب ان کے خون میں یہ نایاب اینٹی باڈی دریافت ہوئی۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ نیا بلڈ گروپ وراثتی ہے اور مریضہ کو یہ جینیاتی تبدیلیاں ان کے والدین سے منتقل ہوئیں، جن دونوں میں یہ جینیاتی تغیر موجود تھا۔
پیرارڈ کے مطابق اس منفرد بلڈ گروپ کو “گواڈا نیگیٹو” کا نام نہ صرف مریضہ کی جائے پیدائش کے حوالے سے دیا گیا بلکہ یہ اصطلاح عالمی سطح پر سادہ، جامع اور تمام زبانوں میں آسان فہم ہونے کی وجہ سے جلد ہی طبی ماہرین میں مقبول ہو گئی۔ یہ دریافت نہ صرف خون کی بیماریوں کے علاج بلکہ مستقبل میں خون کی منتقلی سے متعلق تحقیق میں بھی اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔