ناسا کی خلائی دوربین کا ایک پرزہ خراب، مشاہدات وقتی طور پر معطل
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
ناسا کی ایکس رے دوربین نیوٹرون اسٹار انٹیریئر کمپوزیشن ایکسپلورر یعنی نائیسر کی موٹر میں خرابی پیدا ہو گئی ہے۔ اس خرابی کی وجہ سے یہ دوربین خلا میں موجود ستاروں اور دیگر اجرامِ فلکی کو ٹریک نہیں کر پا رہی، جبکہ ناسا کے انجینئرز اسے ٹھیک کرنے میں مصروف ہیں۔
یہ خرابی 17 جون کو سامنے آئی جب دوربین کی چیزوں کو درست طریقے سے دیکھنے کی صلاحیت کم ہو گئی، فی الحال ناسا نے یہ نہیں بتایا کہ یہ دوربین دوبارہ کب کام شروع کرے گی۔
یہ بھی ہم ہی پڑھیں:
یہ دوربین بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر نصب ہے اور 2017 سے کام کر رہی ہے۔ یہ نیوٹرون ستاروں کی پیمائش، بلیک ہولز اور سرگرم کہکشاؤں کا مشاہدہ کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، مستقبل میں مریخ جیسے مشن کے لیے خلا میں راستے کی منصوبہ بندی میں بھی مدد دیتی ہے۔
نائیسر دوربین کو پہلے بھی کئی مسائل کا سامنا رہا ہے، مئی 2023 میں اس کی کچھ حفاظتی پرتیں یعنی تھرمل شیلڈز خراب ہو گئیں، جس سے سورج کی روشنی اندر داخل ہونے لگی اور دن کے وقت دوربین کام نہیں کر پاتی تھی۔
جنوری 2024 میں خلا باز نک ہیگ نے ان خراب حصوں پر پیوند لگا کر حالات بہتر کرنے کی کوشش کی، مگر کچھ روشنی پھر بھی اندر آتی رہی، جس سے کارکردگی متاثر ہوئی۔ بعد میں انجینئرز نے دوربین کے نظام میں تبدیلیاں کر کے مسئلہ کافی حد تک حل کیا، اور مارچ میں دوربین نے دوبارہ کام شروع کر دیا۔
مزید پڑھیں:
لیکن مئی 2025 میں ایک اور حفاظتی پرت کو نقصان پہنچا، جس کے باعث ناسا کو دن کے وقت مشاہدات کم کرنا پڑے، ایکسرے دوربینیں ناسا کے سائنسدانوں کو خلا میں پیش آنے والے طاقتور ریڈیو مظاہر کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔
اسی دوربین اور ایک اور ٹیلی اسکوپ نے 2020 میں ایک خاص قسم کے مردہ ستارے، جسے میگنیٹار کہا جاتا ہے، سے آنے والی زبردست توانائی کی شعاع کا مشاہدہ کیا۔ یہ شعاع چند لمحوں میں اتنی توانائی خارج کر گئی جتنی سورج ایک سال میں پیدا کرتا ہے۔ یہ توانائی کسی دھماکے کی شکل میں نہیں، بلکہ ایک لیزر جیسی تیز شعاع کی صورت میں خارج ہوئی۔
اکتوبر 2022 میں بھی، ان دونوں دوربینوں نے اسی میگنیٹار سے ایک اور طاقتور شعاع کا مشاہدہ کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بین الاقوامی خلائی اسٹیشن خلائی دوربین مشاہدات معطل ناسا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی خلائی اسٹیشن خلائی دوربین مشاہدات
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ: جسٹس طارق جہانگیری کی جامعہ کراچی سے ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل
کراچی(این این آئی+سٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جامعہ کراچی کی جانب سے ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کردیا۔جمعہ کوجسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جامعہ کراچی کی جانب سے ڈگری منسوخی کیخلاف درخواست کی سماعت کی۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ، رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر عمران صدیقی و دیگر اس موقع پر عدالت میں پیش ہوئے، جہاں رجسٹرار جامعہ کراچی نے کہا کہ ہمیں پرسوں نوٹس ملا ہے، لہذا جواب کے لیے مہلت دی جائے۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ جواب کے لیے آپ کو کتنا وقت چاہئے؟ درخواستگزار کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین نے مقف دیا کہ فریقین کو جواب کے لیے مہلت دیدیں لیکن تب تک آرڈر معطل کردیں۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ آپ کو مہلت دیتے ہیں، لیکن اگر اس دوران درخواست گزار کیخلاف کوئی کارروائی ہو گئی تو کیا ہوگا؟ اگر بعد ازاں آرڈر واپس ہوگیا تو درخواستگزار کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کیسے ہوگا؟ درخواستگزار کو پہنچنے والے نقصان کا کون ذمہ دار ہوگا؟عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہاں ایک بندے کی زندگی بھر کی کمائی دا پر لگی ہے۔ عدالت نے سوال کیا کہ ڈگری کے معاملے پر کیا متاثرہ فریق کو نوٹس دیا گیا تھا؟رجسٹرار نے کہا کہ میری پوسٹنگ نئی ہے، مجھے اس کا علم نہیں۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ آپ اگر عدالت آئے ہیں تو جواب تو دینا پڑے گا۔ ہوسکتا ہے ذاتی مفاد کی وجہ سے درخواستگزار کیخلاف کارروائی کی گئی ہو۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ان کی ڈگری پر سوال اٹھائے جارہے ہیں۔ 30، 35 سال بعد اگر کوئی درخواست دیتا ہے تو متاثرہ فرد کو بلانا چاہیے، ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ان کیخلاف ایکشن نہیں لیا جاسکتا کیونکہ یہ قانون میں موجود ہے، ہم کیسے کسی کی عزت دا پر لگاسکتے ہیں۔ فریقین کو سنے بغیر کیے گئے عدالتی فیصلے کی بھی اہمیت نہیں ہوتی۔ ایکس پارٹی ججمنٹ کو اچھا ججمنٹ نہیں سمجھا جاتا۔بعد ازاں عدالت نے جامعہ کراچی کا جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کردیا۔ عدالت نے سنڈیکیٹ اور ان فیئر مینز کمیٹی کی سفارشات پر مزید کسی کارروائی سے بھی روک دیا اور سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کردی۔