پاکستان اور یو اے ای کے درمیان ویزا فری انٹری سمیت مختلف معاہدوں پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ وزارتی کمیشن کے اجلاس میں ویزا فری انٹری، مشترکہ سرمایہ کاری ٹاسک فورس اور مصنوعی ذہانت سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
وزارت خارجہ کے مطابق یہ 12 واں اجلاس ابوظہبی میں منعقد ہوا، جس کی مشترکہ صدارت پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور یو اے ای کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے کی۔
اجلاس میں دونوں ممالک نے تجارت، توانائی، صحت، تعلیم، دفاع اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، جب کہ بین الوزارتی روابط کو فروغ دینے پر بھی زور دیا گیا۔
پاکستان اور یو اے ای نے ڈپلومیٹک ویزا میں استثنیٰ اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے، ساتھ ہی ایک مشترکہ سرمایہ کاری ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں خوراک، موسمیاتی تبدیلی، ریلوے، صحت اور افرادی قوت جیسے شعبوں میں شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کا عزم ظاہر کیا گیا، اور یہ بھی طے پایا کہ کمیشن کا اگلا یعنی 13واں اجلاس پاکستان میں ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس اختتام پزیر، 76 ارب روپے کے مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط
پائمک میں بزنس ٹو بزنس اور بزنس ٹو گورنمنٹ کے ذریعے اہم معاہدے ہوئے اور پاکستان کی بلو اکنامی کو بڑھانے میں عالمی مندوبین نے اعتماد کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایکسپو سینٹر کراچی میں چار روزہ بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس (پائیمک) کی اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں وفاقی وزیر بحری امور جیند انوار چوہدری بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق تقریب میں وائس چیف آف نیول اسٹاف اور کمانڈر کراچی کے علاوہ دیگر نیول افسران بھی شریک ہوئے۔ اختتامی تقریب میں پائیمک میں شریک ملکی وبین الاقوامی اسٹالز ہولڈر کو شیلڈز دی گئیں۔ اس موقع پر کمانڈر کراچی محمد فیصل عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا سیکینڈ ایڈیشن بھی بلو اکنامی کی ترقی کیلئے معاون ثابت ہوا ہے، پائمک میں آف شور، فشریز، میری ٹائم سکیورٹی سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پائمک میں 37 مفاہمتی یاداشت کے معاہدے ہوئے، جن کی مالیت 26 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہے۔ پائمک میں بزنس ٹو بزنس اور بزنس ٹو گورنمنٹ کے ذریعے اہم معاہدے ہوئے اور پاکستان کی بلو اکنامی کو بڑھانے میں عالمی مندوبین نے اعتماد کا اظہار کیا۔
وزیر بحری امور جنید انوار چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل سمندر سے جڑا ہے، پائیدار "بلیو گروتھ" معیشت کی نئی سمت ہے، سمندر پاکستان کی تجارت اور موسمیاتی لچک کا محور بن رہا ہے، جبکہ پائمیک 2025 پاکستان کے میری ٹائم وژن کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی این ایس سی کے بیڑے میں دو نئے جہاز شامل کیے گئے اور تین مزید جلد شامل ہوں گے، پہلی نجی فیری سروس کا لائسنس جاری کر دیا گیا ہے اور پائیدار سمندری سفر کی سمت اہم قدم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی بلو اکنامی کے ذریعے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کیا جا سکتا ہے، پاکستان کی بحری تجارت کو 100 ارب ڈالر تک پہنچانے کا عزم ہے، پاکستان کی بحری تجارت کی شرح 5 ماہ میں 60 فیصد بڑھی ہے، پاکستان میری ٹائم اکیڈمی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔