نویں چین۔ جنوبی ایشیا ایکسپو باضابطہ طور پر اختتام پذیر ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
نویں چین۔ جنوبی ایشیا ایکسپو باضابطہ طور پر اختتام پذیر ہو گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 25 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :نویں چین۔ جنوبی ایشیا ایکسپو یوئنان کے شہر کھون مینگ میں باضابطہ طور پر اختتام پذیر ہو گئی۔بد ھ کے روز چینی میڈیا نے بتا یا کہ رواں سال یہ ایکسپو 6 دن تک جاری رہی۔ اس دوران 153 تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے گئے، بیرونی تجارت کے معاہدوں کی مالیت 8.
اعداد و شمار کے مطابق، رواں سال ایکسپو میں 73 ممالک، خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں سے 2500 سے زائد کمپنیوں نے شرکت کی، جن میں غیر ملکی کمپنیوں کی تعداد 942 تھی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 20.9 فیصد اضافہ ہے۔ اس کے علاوہ 121 عالمی سطح کی ٹاپ 500 اور صنعت کی سربراہ کمپنیاں بھی شریک ہوئیں ، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 36 فیصد اضافہ ہے۔
وزارت تجارت کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق، 2024 میں چین اور جنوبی ایشیا کے ممالک کے درمیان تجارتی حجم تقریباً 00 2 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، جو پچھلے دس سالوں میں دوگنا ہوا ہے اور اس دوران اوسطاً سالانہ شرح نمو 6.3 فیصد رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین نے سی آئی اے کی جانب سے “چینی جاسوسوں” کی بھرتی کی کوشش کو مضحکہ خیز قرار دے دیا اگلی خبرچائنا میڈیا گروپ کی پروڈیوس کردہ فیچر فلم کی اطالوی مین اسٹریم میڈیا میں وسیع پزیرائی چین اور موزمبیق کے درمیان دوستی چٹان کی طرح مضبوط ہے، چینی صدر ڈاکٹر محمد امجد’’پاکستان چائنہ بزنس ڈویلپمنٹ کمیٹی ‘‘کے کنوینر مقرر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس میں 4300 پوائنٹس سے زائد اضافہ خطرہ ختم: قطر اور متحدہ عرب امارات کا فلائٹ آپریشن بحال چین-جنوبی ایشیا ایکسپو میں مہندی کے خوبصورت نقوش نے شرکا ٔ کے دل جیت لیے عالمی منڈی میں ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت میں 10سے 12فیصد اضافہ ہو گیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جنوبی ایشیا ایکسپو
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت ترقی پذیر ممالک کے لیے کامیابی کی ضمانت بن چکی، بلال بن ثاقب
اقوام متحدہ کے 80ویں سالانہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے کرپٹو کرنسی اور بلاک چین، بلال بن ثاقب نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت (AI) ترقی پذیر ممالک کے لیے کامیابی کی ضمانت بن چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ممالک جو اس ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہو رہے ہیں، وہی آنے والے وقت میں معاشی طاقت بھی بنیں گے۔
بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان کی 250 ملین کی نوجوان آبادی اور دنیا کی چوتھی بڑی فری لانس مارکیٹ ہونے کی حیثیت سے، پاکستان کے پاس ٹیکنالوجی کے ذریعے ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو عالمی سطح کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کرپٹو کرنسی اور بلاک چین جیسے جدید مالیاتی نظام پاکستان میں معاشی ترقی کا نیا باب کھول رہے ہیں، اور ملک کی اقتصادی سمت میں ایک انقلابی کردار ادا کر رہے ہیں، عالمی سطح پر پاکستان اب ان شعبوں میں نمایاں مقام حاصل کر رہا ہے۔
بلال بن ثاقب نے اقوام متحدہ کے فورم پر اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کو مصنوعی ذہانت کے دور میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے جدید انفراسٹرکچر، پالیسی اصلاحات، اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔