اسرائیلی ماڈل اپنانے کی تیاری؟ پاکستان کیخلاف بھارتی عزائم بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
بھارت کی جانب سے دفاعی اخراجات میں اضافے اور اسلحے کی خریداری سے خطے کا امن داؤ پر لگ گیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ کی طرح کا ماڈل اپنانا چاہتا ہے تاکہ جارحیت کا جواز پیدا کیا جاسکے، اپنے مذموم عزائم کیلئے بھارت مسلسل جدید اسلحہ اور ہتھیار خرید رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق مودی سرکار نے گزشتہ دس برس میں اسرائیل اور مغربی ممالک سے اربوں ڈالر کے جدید اورمہلک ہتھیار حاصل کیے۔ 2018 میں بھارت نے اسرائیل سےبارک-8 میزائل سسٹم حاصل کیے۔
بھارت نے فرانس سے 36 رافیل طیاروں کی خریداری کیلئے 9 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا جبکہ روس سے S-400 دفاعی نظام کی حصول کے لیے 5.
بھارت کی جانب سے اسرائیلی ساختہ ہیرپ اور ہیرن ڈرونز بھی درآمد کیے گئے، اس کے علاوہ بھارت اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ نائٹ وژن، مواصلاتی نظام، اور مختلف میزائل کی تیاری میں براہ راست شراکت دار ہے۔
جون 2025 میں اسرائیل کے ایران پر حملے کو بھارت کی جانب سے سراہا گیا اور اسے ممکنہ ماڈل کے طور پردیکھا گیا، جنگی جنون میں مبتلابھارت کی جانب سے مسلسل جدید اورمہلک ہتھیاروں کی خریداری سے جنوبی ایشیا کےامن کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ہرطرح کے بھارتی عزائم سے مکمل طور پرآگاہ ہے، پاکستان نے معرکہ حق میں بھارتی اجارہ داری کا خواب چکنا چور کیا، پاکستان ہر قیمت پر اپنی سالمیت کا دفاع کرے گا اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑجواب دے گا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارت کی جانب سے
پڑھیں:
مودی سرکار کی سفارتی ناکامی اور گودی میڈیا کا مکروہ چہرہ بے نقاب
معروف بھارتی صحافی روش کمار نے مودی کی سفارتی ناکامیوں اور گودی میڈیا کے پراپیگنڈے کا پول کھول دیا۔
روش کمار نے مودی کی ناقص خارجہ پالیسی پر شدید تنقید کا اظہار کیا۔
مودی کے راج میں بھارت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے روش کمار کا کہنا تھا کہ ’’بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر ظاہری رکھ رکھاؤ اور مہنگے سوٹ پہننے تک محدود ہیں، اصل پالیسی میں کوئی جان نظر نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ جے شنکر کی انگریزی تو شاندار ہے لیکن ایران اسرائیل کشیدگی پر وہ ایک لفظ نہ بول سکے، اسرائیل کے مظالم پر مودی سرکار یا گودی میڈیا کی خاموشی، بھارت کی جارحیت پسند پالیسیوں کی عکاسی کرتی ہے۔ ایران اسرائیل کشیدگی پر بھارت کا بزدلانہ مؤقف، دنیا بھر میں اس کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
مودی کے گودی میڈیا اور سرکاری پراپیگنڈے پر روش کمار کا کہنا تھا کہ ’’گودی میڈیا ایران کو بھی مسلم مخالف نظریے سے دیکھ رہا ہے۔ گودی میڈیا ایران اسرائیل کشیدگی کو اسی نظریے سے دکھا رہا ہے جیسے مودی کے راج میں پچھلے 11 سال سے بھارتی مسلمانوں کو دکھاتا آیا ہے۔‘‘
روش کمار نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران بھی گودی میڈیا کی جانبدار کوریج نے بی جے پی کے حامیوں کو بھی شرمندہ کیا، بھارتی میڈیا کی جانب سے ایران اسرائیل جنگ کے مسئلے کو صرف مذہبی تصادم کے طور پر پیش کیا گیا۔
نام نہاد جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار اور گودی میڈیا، اسرائیلی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموش تماشائی ثابت ہوئی۔ مودی کے بھارت کی خارجہ پالیسی اب نظریاتی نہیں بلکہ صرف موقع پرستی پر مبنی اور مغربی طاقتوں کی غلام ہے۔