اسد قیصر پی ٹی آئی میں مشاورت اور پالیسی سازی سے لاتعلق، بڑی بات کہہ دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے براہِ راست رابطے میں رکاوٹوں کے باعث وہ اور دیگر رہنما پارٹی کی مشاورت اور پالیسی سازی سے تقریباً لاتعلق ہو چکے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے واضح کیاکہ اڈیالا جیل میں ملاقاتوں پر پابندیاں اور پیغام رسانی میں حائل رکاوٹیں اہم فیصلوں میں ان کی عدم شمولیت کی بڑی وجہ ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ عمران خان ہمارے قائد ہیں، ہم نے ان کے ساتھ زندگی کا طویل وقت گزارا ہے، لیکن موجودہ حالات میں ان سے رابطے کا عمل شدید متاثر ہوا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کے مطابق پارٹی کے اندر پالیسیوں کا تعین اب جیل سے ہی ہوتا ہے، لیکن پیٹرن ان چیف عمران خان سے رابطے محدود اور غیر یقینی ہو چکے ہیں۔ ’عمران خان سے ملاقات کرنے والے وکلا یا دیگر افراد کے ذریعے موصول پیغامات کی تصدیق بھی ضروری ہوتی ہے۔‘
اسد قیصر نے بتایا کہ وہ اپنی فہم و فراست کے مطابق پارٹی کے بانی کی رہائی کے لیے سرگرم ہیں، مگر جو مرکزی کردار وہ ماضی میں پارٹی کی پالیسی سازی میں ادا کرتے تھے، وہ اب قریباً ختم ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں: نیویارک میئر کے لیے نامزد امیدوار ظہران ممدانی نے ’روٹی، کپڑا اور مکان‘ کا نعرہ لگادیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سعودی وزیر خارجہ کی غزہ کی صورتحال پر عالمی ہم منصبوں سے رابطے، اسرائیلی منصوبے کی مذمت
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جمعہ کو فرانس، مصر اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے کیے، جن میں غزہ میں بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت پر گفتگو کی گئی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس سے بات چیت میں شہزادہ فیصل نے غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں اور بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی پالیسی کے فوری خاتمے پر زور دیا۔
مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی سے گفتگو میں انہوں نے اسرائیلی حملے روکنے اور انسانی بحران ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر امن ممکن نہیں، سعودی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں دوٹوک مؤقف
سعودی عرب نے اسرائیل کے اس منصوبے کی شدید مذمت کی ہے جس کے تحت وہ غزہ شہر پر مکمل فوجی قبضہ جمانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے خلاف “وحشیانہ اقدامات اور نسلی صفائی” کا تسلسل ہے۔
بیان میں متنبہ کیا گیا کہ اسرائیلی اقدامات خطے میں مزید عدم استحکام پیدا کریں گے اور پائیدار امن کی عالمی کوششوں کو نقصان پہنچائیں گے۔
یہ مذمت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے غزہ شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے، جو 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد جاری 22 ماہ طویل فوجی مہم کا نیا مرحلہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل سعودی پریس ایجنسی سعودی عرب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان