ہنزہ کی عطا آباد جھیل میں طغیانی، پانی نجی ہوٹل کے احاطے میں داخل، راستہ کٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
گلگت بلتستان میں موسم گرم ہوتے ہی گلیشیرز کے پگھلنے کا عمل تیز ہو گیا۔
ہنزہ کی عطا آباد جھیل میں طغیانی کے باعث پانی نجی ہوٹل کے احاطے میں داخل ہوگیا، جس کے باعث راستہ کٹ گیا۔
ہوٹل میں مقیم سیاحوں اور ملازمین کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ہنزہ کے مطابق ہوٹل کا زمینی راستہ مکمل تباہ ہوگیا ہے۔ جس کے باعث کشتیوں سے 30 سیاحوں اور 85 ہوٹل ملازمین کو نکالا گیا۔
رات کو جھیل میں پانی کی سطح میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بارشوں کی کمی برقرار رہی تو تہران کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے: ایرانی صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملک میں جلد بارش نہ ہوئی تو دارالحکومت تہران کو شدید آبی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے نتیجے میں شہر کو خالی کرانے کی نوبت بھی آسکتی ہے۔
جمعرات کو مغربی ایران کے شہر سَنندج کے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر پزشکیان نے کہا کہ حکومت ایک ساتھ معاشی، ماحولیاتی اور سماجی بحرانوں سے نمٹنے کی کوشش کررہی ہے۔
ایرانی صدر نے قحط سالی کے باعث پیدا ہونے والے پانی کے بحران کو ملک کے سنگین ترین قدرتی چیلنجز میں سے ایک قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ ’اگر بارش نہ ہوئی تو اگلے ماہ تہران میں پانی کی فراہمی محدود کرنی پڑے گی،اگر خشک سالی جاری رہی تو ہم پانی سے محروم ہو جائیں گے اور شہر کو خالی کرانا پڑے گا‘۔
انہوں نے پانی اور توانائی کے وسائل کے بہتر انتظام اور تحفظ کی فوری ضرورت پر زور دیا اور موجودہ صورتحال کو ’انتہائی تشویشناک‘ قرار دیا۔
خیال رہے کہ تہران کو پانی کی فراہمی 5 بڑے ڈیموں، لار، ماملو، امیرکبیر، طالقان اور لتیان سے ہوتی ہے جن میں سب سے بڑا امیرکبیر ڈیم ہے۔
تہران واٹر اتھارٹی نے 20 جولائی کو خبردار کیا تھا کہ دارالحکومت کو پانی فراہم کرنے والے ذخائر گزشتہ ایک صدی کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے تہران واٹر اتھارٹی کے سربراہ بہزاد پارسا نے کہا تھا کہ اگر خشک موسم برقرار رہا تو ڈیموں میں موجود پانی صرف 2 ہفتوں تک ہی شہر کی ضرورت پوری کر سکے گا۔