UrduPoint:
2025-06-26@18:43:59 GMT

مجھے صرف عمران خان کو مطمئن کرنا ہے، گنڈاپور کا جواب

اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT

مجھے صرف عمران خان کو مطمئن کرنا ہے، گنڈاپور کا جواب

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون ۔2025 )وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ میں نے عمران خان کو مطمئن کرنا ہے کیونکہ مجھے عہدہ انہوں نے دیا ہے اگر وہ مطمئن ہیں مگر کوئی اور نہیں تو میں ذمہ دار نہیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران صحافی نے وزیراعلی کے پی سے سوال کیا کہ علیمہ خان سے آمنا سامنا ہوا،کیا گلے شکوے دور ہوئے؟.

(جاری ہے)

اس پر علی امین نے کہا کہ کون سے گلے شکوے؟ میں عمران خان کو جواب دہ ہوں، وہ میرے لیڈر ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے سابق وزیراعظم کو مطمئن کرنا ہے، مجھے عہدہ انہوں نے دیا ہے، اگر وہ مطمئن ہیں مگر کوئی اور نہیں ہے تو میں ذمہ دار نہیں، میں نے اور پارلیمانی پارٹی نے درست طریقے سے پارٹی کے بانی چیئرمین کی سوچ کی عکاسی کی ہے. علی امین کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مینڈیٹ اور حکومت میرے پاس ان کی امانت ہے، یہ عمران خان سے ملاقات نہیں کرا رہے تھے، حکومت ختم کرنے کے لیے ایک چال چلی گئی تھی، بجٹ پاس نہ ہوتا تو میں نااہل ہوجاتا، فنانشل ایمرجنسی لگانے کا آئین میں حق ہے وزیراعلی کے پی نے کہا کہ سابق وزیراعظم کی ہدایت نہیں تھی اس حد تک جانا ہے کہ حکومت چلی جائے، عمران خان کا اختیار ہے جب کہیں گے ہم حکومت اڑا دیں گے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا

پڑھیں:

عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر جسٹس منصور علی شاہ کا علی امین کو جواب: ’غلط دروازہ کھٹکھٹایا ہے‘

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر سپریم کورٹ کے کورٹ روم نمبر ون کا دروازہ کھٹکھٹا دیا، تاہم جسٹس منصور علی شاہ نے واضح ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے غلط دروازہ کھٹکھٹایا ہے، جوڈیشل سائیڈ پر ہم کچھ نہیں کر سکتے، آپ چیف جسٹس یا رجسٹرار سے رجوع کریں۔‘

علی امین گنڈا پور کے ہمراہ سینئر وکیل لطیف کھوسہ اور ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شاہ فیصل عدالت میں پیش ہوئے۔ لطیف کھوسہ نے روسٹرم پر آکر مؤقف اپنایا کہ ’خیبرپختونخوا اسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری ہے، اور وزیراعلیٰ کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، اس معاملے کو فوری سنا جائے۔‘

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ ’جوڈیشل سائیڈ پر ہم کچھ نہیں کر سکتے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی یا رجسٹرار سپریم کورٹ سے رجوع کریں، یہی بہتر طریقہ ہے، آپ کا وقت بچے گا۔‘

علی امین گنڈا پور نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ’اسمبلی میں بجٹ کی منظوری کا عمل جاری ہے، مگر بارہا کی درخواست کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔ خود بانی نے سپریم کورٹ کو ایک خط لکھا تھا، جس پر چیف جسٹس نے بڑے مثبت ریمارکس دیے تھے، مگر اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔‘

وزیراعلیٰ نے مؤقف اپنایا کہ پارٹی سربراہ کا ایک وژن ہوتا ہے، بجٹ کی منظوری ایک سنجیدہ عمل ہے اور قیادت سے رہنمائی ناگزیر ہے۔

لطیف کھوسہ نے جسٹس منصور علی شاہ سے کہا، ’ہم آپ کا آشیرباد چاہتے ہیں، آپ اس معاملے کو چیف جسٹس کو بھجوا سکتے ہیں۔‘

جسٹس منصور علی شاہ نے ایک بار پھر دوٹوک الفاظ میں جواب دیا، ’بہتر یہی ہے کہ آپ چیف جسٹس یا رجسٹرار سے رجوع کریں، ہم جوڈیشل سائیڈ پر کچھ نہیں کر سکتے۔‘

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • بجٹ منظوری مجبوری تھی، عمران خان جب کہیں گے اسمبلی تحلیل کردیں گے، گنڈاپور
  • آئینی بحران سےبچنے کیلئے بجٹ منظور کیا، عمران خان جب کہیں گے اسمبلی تحلیل کردیں گے، گنڈاپور
  • ہم نے اپنے طور پر بجٹ پیش کرکے پاس کرالیا ہے، علی امین گنڈاپور
  • مائنس عمران خان کی باتیں کرنیوالوں کو عقل نہیں، میرے متعلق ایسی باتیں بیوقوفی ہے، علی امین گنڈاپور
  • عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر جسٹس منصور علی شاہ کا علی امین کو جواب: ’غلط دروازہ کھٹکھٹایا ہے‘
  • کچھ سازشی صوبے میں فنانشل ایمرجنسی، گورنر راج چاہتے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • اگر عمران خان نہ ہوتا، تو میرے خاندان والے بھی مجھے ووٹ نہ دیتے
  • بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خانم کے بیان پر وزیراعلی کے پی علی امین گنڈاپور کا ردعمل آگیا
  • وزیراعلیٰ جواب دیں آپ کیخلاف ایف آئی آر کیسے ختم ہوئی؟، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی