غزہ، دشمنوں کیے لیے سخت ترین سرزمین ہے، صیہونی تجزیہ کار
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج کے غرور کو خاک میں ملا کر غزہ دنیا کو یہ پیغام دے رہی ہے کہ یہاں نہ طاقت کام آئی، نہ ٹیکنالوجی، نہ پروپیگنڈا، صرف عزم، صبر اور ایمان نے دشمن کی طاقت کو بے نقاب کردیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی اخبار "معاریف" کے عسکری نامہ نگار آوی اشکنزی نے موجودہ صورتحال کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگرچہ ہم ایران کے خلاف کامیابی کے نشے میں ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں ہم ایک سنگین مصیبت میں پھنس چکے ہیں۔ نہ صرف عسکری میدان میں بلکہ سیاسی سطح پر بھی مسلسل ناکامیوں کا سامنا ہے۔ اشکنزی کا کہنا ہے کہ 629 دنوں کی طویل جنگ کے بعد اب وقت آ چکا ہے کہ ہم سچ کا سامنا کریں اور تسلیم کریں کہ اس جنگ میں ہماری فوج کی حالت نہایت مشکل بلکہ نہایت ہی سنگین ہے۔ غزہ آج بھی اسرائیلی فوج کے غرور کو خاک میں ملا رہی ہے، اور دنیا کو یہ پیغام دے رہی ہے کہ یہاں نہ طاقت کام آئی، نہ ٹیکنالوجی، نہ پروپیگنڈا، صرف عزم، صبر اور ایمان نے دشمن کی طاقت کو بے نقاب کردیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جب تک ہماری سرزمین پر قابض دشمن کا منحوس سایہ باقی ہے، ہتھیار نہیں رکھیں گے، حماس
بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ مزاحمت ایک قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، جس کا حق فلسطینی عوام نے دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مزاحمت اسلامی فلسطین، حماس نے اپنے بیان میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے بیانات کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کے بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ مزاحمت ایک قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، جس کا حق فلسطینی عوام نے دیا ہے۔ حماس نے مزید کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کا یہ اصرار کہ حماس کا حکومت میں کوئی کردار نہیں ہوگا، فلسطینی عوام کے اپنی منزل خود طے کرنے کے ناقابل تنسیخ اور تاریخی حق سے متصادم ہے۔ حماس کے بیان میں یہ بھی واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جب تک ہماری سرزمین پر قابض دشمن کا منحوس سایہ موجود ہے، ہتھیار نہیں رکھیں گے۔ یاد رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں حماس اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔