data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:سفر کے دوران اگر آپ کو متلی محسوس ہوتی ہے، چکر آتے ہیں، ٹھنڈا پسینہ نکلتا ہے یا سانس لینے میں دقت ہوتی ہے تو ممکن ہے کہ آپ موشن سکنس (Motion Sickness) کا شکار ہوں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ماہرین صحت کاکہنا ہےکہ  یہ ایک عام مگر تکلیف دہ کیفیت ہے، جو زمین، سمندر، فضا یا حتیٰ کہ خلائی سفر کے دوران بھی لاحق ہو سکتی ہے۔

موشن سکنس کیا ہے؟

ماہرین کے مطابق موشن سکنس اس وقت پیدا ہوتی ہے جب جسم کے توازن کو کنٹرول کرنے والے اندرونی کان کے حصے، خاص طور پر سیمی سرکولر کینالز، غیر معمولی حرکت کے باعث زیادہ متحرک ہو جائیں، اس کیفیت کی ایک اور اہم وجہ دماغ کو موصول ہونے والی متضاد معلومات ہوتی ہے۔

مثال کے طور پرجب کوئی شخص کشتی میں بیٹھا ہوتا ہے جو مسلسل ہچکولے کھا رہی ہوتی ہے اور وہ کسی غیر متحرک چیز (جیسے دیوار یا کتاب) پر نظریں جمائے رکھتا ہے تو دماغ کو آنکھوں اور اندرونی کان سے متضاد پیغامات موصول ہوتے ہیں، یہی تضاد موشن سکنس کا سبب بنتا ہے۔

ایسا تجربہ ویڈیو گیم کھیلنے یا کیمرے سے بنی ہوئی تیز حرکت والی فلم دیکھنے سے بھی ہو سکتا ہے، جہاں شخص خود ساکن ہوتا ہے مگر دماغ کو تیز حرکت کی جھوٹی اطلاع ملتی ہے۔

موشن سکنس کی عام علامات ہیں ، جن میں متلی اور قے کی کیفیت پیدا ہونا، چکر آنا ،ٹھنڈا پسینہ آنا، سانس لینے میں تیزی یا دقت (Hyperventilation)  وغیرہ جیسی چیزیں ہوتیں ہیں۔

ڈاکٹرز موشن سکنس کی تشخیص عام طور پر علامات اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کرتے ہیں جن میں یہ علامات ظاہر ہوتی ہیں، جیسے گاڑی یا کشتی میں سفر۔

طبی ماہرین کے مطابق اس کیفیت سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں

سر اور آنکھوں کو ممکنہ حد تک ساکت رکھیں،سفر کے دوران کھڑکی کھول کر تازہ ہوا لینے کی کوشش کریں، سفر سے قبل تمباکو نوشی، شراب نوشی یا بھاری کھانا کھانے سے گریز کریں، سفر کے دوران کتاب پڑھنے یا اسکرین پر دیکھنے سے اجتناب کریں،ادویات مثلاً اسکوپولامین پیچ یا ڈائی میہن ہائیڈری نیٹ ٹیبلٹ سفر سے قبل استعمال کی جا سکتی ہیں (طبی مشورے سے)۔

اگر موشن سکنس کی علامات ظاہر ہوں تو ہلکی غذا جیسے سوڈا کریکر یا ادرک والی مشروب جیسے جنجرایلے سے متلی میں کچھ افاقہ ہو سکتا ہے، اگر قے شروع ہو جائے تو اونڈانسیٹرون یا گرینیسیٹرون جیسی ادویات کی ضرورت پڑ سکتی ہے، جو قے کو روکتی ہیں۔

کس کو ہو سکتا ہے؟

موشن سکنس بچوں، خواتین اور ان افراد میں زیادہ عام ہے جو عمومی طور پر حساس مزاج رکھتے ہیں۔ یہ صرف زمینی یا سمندری سفر تک محدود نہیں بلکہ خلائی مسافروں، ویڈیو گیم کھلاڑیوں یا مخصوص فلمیں دیکھنے والے افراد کو بھی لاحق ہو سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: موشن سکنس کی سفر کے دوران ہو سکتا ہے ہوتی ہے

پڑھیں:

27ویں ترمیم، آئینی عدالتوں کے ججز سے مشاورت کے بغیر ترمیم نہیں ہو سکتی،جسٹس منصورکا چیف جسٹس کو خط

چیف جسٹس پاکستان بطور عدلیہ سربراہ فوری ایگزیکٹو سے رابطہ کریں، آپ اس ادارے کے اینڈمنسٹریٹر نہیں گارڈین بھی ہیں،عدلیہ اگر متحد نہ ہوئی تو اس کی آزادی اور فیصلے متاثرہوں گے
یہ لمحہ آپ سے لیڈرشپ دکھانے کا تقاضا کرتا ہے، ججز پر مشتمل ایک کنونشن بھی بلایا جاسکتا ہے،میری گزارش اختلاف نہیں، ادارہ جاتی یکجہتی کی اپیل ہے یہ خط کسی فرد کے خلاف نہیں، متن

سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے27ویں آئینی ترمیم پر چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو ایک اور لکھتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ اگر متحد نہ ہوئی تو اس کی آزادی اور فیصلے دونوں متاثرہوں
گے۔جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس کو لکھے گئے اپنے خط میں مجوزہ آئینی ترمیم پرعدلیہ سے باضابطہ مشاورت کا مطالبہ کیا ہے۔خط میں جسٹس منصور کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان بطور عدلیہ سربراہ فوری ایگزیکٹو سے رابطہ کریں، واضح کریں آئینی عدالتوں کے ججز سے مشاورت کے بغیر ترمیم نہیں ہو سکتی، آئینی عدالتوں کے ججز پر مشتمل ایک کنونشن بھی بلایا جاسکتا ہے۔خط میں جسٹس منصور علی شاہ نے مزید کہا ہے کہ آپ اس ادارے کے اینڈمنسٹریٹر نہیں گارڈین بھی ہیں، یہ لمحہ آپ سے لیڈرشپ دکھانے کا تقاضہ کرتا ہے۔ عدلیہ اگر متحد نہ ہوئی تو اس کی آزادی اور فیصلے دونوں متاثرہوں گے۔خط میں چیف جسٹس پاکستان سے تمام آئینی عدالتوں کے جج صاحبان کا اجلاس بلانے کی سفارش کی گئی ہے۔خط میں سپریم کورٹ،ہائی کورٹس اور وفاقی شرعی عدالت سے باضابطہ مشاورت کی تجویز دی گئی ہے۔جسٹس منصور علی شاہ خط نے کہا ہے کہ میری گزارش اختلاف نہیں، ادارہ جاتی یکجہتی کی اپیل ہے یہ خط کسی فرد کیخلاف نہیں،آئین کی سربلندی اور عدلیہ کی خودمختاری کے حق میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئین پرخاموشی اختیارکرنا آئینی حلف کی روح کو مجروح کریگا، آئندہ نسلوں کے لئے خودمختار اور باوقار عدلیہ کی حفاظت سب کی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم، آئینی عدالتوں کے ججز سے مشاورت کے بغیر ترمیم نہیں ہو سکتی،جسٹس منصورکا چیف جسٹس کو خط
  • گوگل نے سیکورٹی ٹول کے نام پر جعلی وی پی این سے خبردار کردیا
  • طالبان سے دوبارہ بات ہو سکتی ہے کیونکہ پاکستان اپنے دوستوں کو انکار نہیں کر سکتا، خواجہ آصف
  • نمبرز پورے ہیں تو ترمیم کررہے ہیں،اعظم نذیر تارڑ
  • کراچی میں خنکی بڑھ گئی، درجہ حرارت گرنے کا امکان
  • کراچی میں موسم سرد ہونے لگا، درجہ حرارت میں کمی کی پیش گوئی
  • کیا چارجرز پلگ میں لگے رہنے سے بجلی ضائع ہوتی ہے؟
  • زبان کسی قوم کے ایمان، تاریخ اور تہذیب کی امین ہوتی ہے، علامہ جواد نقوی
  • جعفر ایکسپریس اور بولان میل تکنیکی وجوہات پر منسوخ
  • انسان کی جسمانی خوشبو کا تعلق اس کی خوراک سے بھی ہوتا ہے: تحقیق