محرم امن و محبت اخوت اور صبر و تحمل کا مہینہ ہے، علامہ حسن ظفر نقوی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
عشرہ محرم کی مجلس سے خطاب کے دوران معروف عالم دین نے علماء و ذاکرین پر زور دیا کہ وہ نفرتوں کے خاتمے اور محبتوں کے جذبوں کو فروغ دینے کی بات کریں کیونکہ اسی مقصد کیلئے نواسہ رسول ﷺ نے عظیم قربانی دی اور اسلام کو رہتی دنیا تک کیلئے سربلند کیا۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عالم دین اور خطیب علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ محرم امن و محبت، اخوت، رواداری اور صبر و تحمل کا مہینہ ہے۔ یہ بات انہوں نے امام بارگاہ سامرہ نیو رضویہ سوسائٹی میں منعقدہ عشرہ محرم کی مجلس سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے علماء و ذاکرین پر زور دیا کہ وہ نفرتوں کے خاتمے اور محبتوں کے جذبوں کو فروغ دینے کی بات کریں کیونکہ اسی مقصد کیلئے نواسہ رسول ﷺ نے عظیم قربانی دی اور اسلام کو رہتی دنیا تک کیلئے سربلند کیا۔ انہوں نے حکومت سے بھی کہا کہ وہ اس ماہ میں سیکیورٹی کے بہتر انتظامات کریں اس کے ساتھ ساتھ صفائی ستھرائی، پانی و بجلی کی بحالی اور سیوریج کے نظام کو درست کریں جبکہ مرکزی مجالس و جلوس کی گزرگاہوں میں لگائی گئی سبیلیں اور فلاحی اداروں کے کیمپ پر بھی کڑی نگاہ رکھی جائے تاکہ شرپسند اپنی ناپاک سازشوں میں ناکام ہوں اور امن کا ماحول برقرار رہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسلام آباد کچہری دھماکہ،سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، محسن نقوی
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ جیسے ہی شناخت ہوگی، آپ کو بتائیں گے کہ حملہ آور دراصل کون تھا، کل وانا میں بھی گاڑی سوار خود حملہ آور انٹری پوائنٹ پر پھٹا، وہاں بھی علاقے کی کلیئرنس جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وانا اٹیک میں افغانستان میں کمیونیکیشن ہوتی رہی، کچہری حملہ میں ملوث کرداروں کو بھی سامنے لایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد جی الیون میں دھماکے کے حوالے سے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہمیں اندازہ ہے کہ افغانستان کیا کر رہا ہے، مگر سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، جس نے کچہری واقعہ کیا اسے بھگتنا پڑے گا، پہلی ترجیح میں خودکش حملہ آور کی شناخت کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ جیسے ہی شناخت ہوگی، آپ کو بتائیں گے کہ حملہ آور دراصل کون تھا، کل وانا میں بھی گاڑی سوار خود حملہ آور انٹری پوائنٹ پر پھٹا، وہاں بھی علاقے کی کلیئرنس جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وانا اٹیک میں افغانستان میں کمیونیکیشن ہوتی رہی، کچہری حملہ میں ملوث کرداروں کو بھی سامنے لایا جائے گا، افغانستان کے شر پسند عناصر کے نہ رُکنے پر کوئی چارہ نہیں کہ ان کا بندوبست کریں۔