محرم امن و محبت اخوت اور صبر و تحمل کا مہینہ ہے، علامہ حسن ظفر نقوی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
عشرہ محرم کی مجلس سے خطاب کے دوران معروف عالم دین نے علماء و ذاکرین پر زور دیا کہ وہ نفرتوں کے خاتمے اور محبتوں کے جذبوں کو فروغ دینے کی بات کریں کیونکہ اسی مقصد کیلئے نواسہ رسول ﷺ نے عظیم قربانی دی اور اسلام کو رہتی دنیا تک کیلئے سربلند کیا۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عالم دین اور خطیب علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ محرم امن و محبت، اخوت، رواداری اور صبر و تحمل کا مہینہ ہے۔ یہ بات انہوں نے امام بارگاہ سامرہ نیو رضویہ سوسائٹی میں منعقدہ عشرہ محرم کی مجلس سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے علماء و ذاکرین پر زور دیا کہ وہ نفرتوں کے خاتمے اور محبتوں کے جذبوں کو فروغ دینے کی بات کریں کیونکہ اسی مقصد کیلئے نواسہ رسول ﷺ نے عظیم قربانی دی اور اسلام کو رہتی دنیا تک کیلئے سربلند کیا۔ انہوں نے حکومت سے بھی کہا کہ وہ اس ماہ میں سیکیورٹی کے بہتر انتظامات کریں اس کے ساتھ ساتھ صفائی ستھرائی، پانی و بجلی کی بحالی اور سیوریج کے نظام کو درست کریں جبکہ مرکزی مجالس و جلوس کی گزرگاہوں میں لگائی گئی سبیلیں اور فلاحی اداروں کے کیمپ پر بھی کڑی نگاہ رکھی جائے تاکہ شرپسند اپنی ناپاک سازشوں میں ناکام ہوں اور امن کا ماحول برقرار رہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
میں نے امریکی صدر سے درخواست کی کہ وہ غزہ جنگ روکنے کیلئے اقدامات کریں، رجب طیب اردگان
صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ تل ابیب کے معاندانہ اقدامات کی وجہ سے غزہ میں ہلال احمر کی کارروائیاں تعطل کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے صدر "رجب طیب اردگان" نے کہا کہ میں نے "ڈونلڈ ٹرامپ" سے کہا کہ جیسے انہوں نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ روکنے کی کوشش کی ویسے ہی غزہ کی جنگ ختم کرانے کے لیے بھی اقدام کریں۔ انہوں نے کچھ ہی دیر قبل غزہ پر صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل، خطے کو غیر مستحکم کر کے اپنی سلامتی کو یقینی نہیں بنا سکتا۔ نیٹو کے اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جب تک غزہ میں صیہونی جارحیت جاری ہے اس وقت تک تل ابیب اور انقرہ کے درمیان پُرامن تعلقات بحال نہیں ہو سکتے۔ رجب طیب اردگان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد روکنے کے عمل کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ تل ابیب کے معاندانہ اقدامات کی وجہ سے غزہ میں ہلال احمر کی کارروائیاں تعطل کا شکار ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، انقرہ و تل ابیب کبھی ایک دوسرے کے اتحادی رہے ہیں تاہم رجب طیب اردگان کی دو دہائی پر محیط حکمرانی کے دوران، خصوصاً غزہ پر صہیونی ریژیم کے حملوں کے بعد ان تعلقات میں کشیدگی آئی ہے۔