ترجمان برائے وزیر اعلی گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے سابق وزیر اعلی کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کی وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کے خلاف پریس کانفرنس جھوٹ کا پلندہ ہے۔ جی بی کی گورننس میں ٹھیکیداری نظام متعارف کرانے کا کریڈیٹ حفیظ الرحمن کو جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان برائے وزیر اعلی گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے سابق وزیر اعلی کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کی وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کے خلاف پریس کانفرنس جھوٹ کا پلندہ ہے۔ جی بی کی گورننس میں ٹھیکیداری نظام متعارف کرانے کا کریڈیٹ حفیظ الرحمن کو جاتا ہے، 2015ء سے 2020ء تک سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے گلگت بلتستان پر کئے گئے احسانات کو حفیظ الرحمن صاحب نے پسندیدہ ٹھیکیداروں کی نذر کرتے ہوئے مختلف ٹھیکوں میں اڑا دیا ہے، تعمیراتی منصوبوں کو سائنٹفک کرپشن کی بنیاد پر من پسند افراد میں بانٹے گئے جس سے تعمیراتی کاموں کے معیار پر فرق پڑا اور جس وجہ سے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی پر منفی اثرات پڑ گئے۔ ترجمان نے کہا سابق وزیر اعلیٰ کے دور حکومت میں جی بی کونسل وہ دیگر سکیموں کو لوکل گورنمنٹ کے ذریعے بغیر ٹینڈر کے تقسیم کئے گئے اور ان سکیموں میں بدترین کرپشن کی گئی، ہم سابق وزیر اعلی سے معصومانہ سوال کرتے ہیں کہ آج ان کے اثاثے ان کی 5 سال تنخواہ و مراعات سے زیادہ کیوں ہیں؟

ترجمان نے کہا کہ مسلم لیگ نون کے کارکن صوبے کے 24 حلقوں میں پائے جاتے تھے لیکن مراعات یافتہ غیر منتخب سیٹوں پر گلگت کے 2 حلقوں کے علاؤہ کہاں سے کوئی نمائندگی نہیں تھی؟ میری اٹیچمنٹ بھی اعزازی تھی غیر منتخب نہیں تھا، میں 4 سال تک گزشتہ حکومت میں رضاکارانہ فرائض انجام دیتا رہا، گزشتہ حکومت میں صرف گلگت سے ایک درجن سے زائد افراد مراعات لیتے رہے، کیا ان کی تنخواہیں قومی خزانے سے نہیں جاتی تھی؟ ترجمان نے واضح کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ نے وفاقی کمیٹی کو صرف شکایتیں لگائی ہیں جس سے صوبائی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑتا البتہ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی پر ضرور فرق پڑے گا، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور گلگت بلتستان اسمبلی کے کلی اختیارات وزیر اعلی گلگت بلتستان گلبر خان کے پاس ہیں، سابق وزیر اعلی کی شکایتوں سے گلگت بلتستان میں بجلی کے اہم نوعیت کے منصوبوں کی تعمیر پر منفی اثر پڑا ہے، سابق وزیر اعلی نے بلتستان و دیامر کی عوام دشمنی میں حد عبور کیا ہے جو کہ افسوس ناک ہے، بلتستان کا اہم ہائیڈرو منصوبہ غواڑی اور چلاس تھک 4 میگاواٹ کو سابق وزیر اعلی نے وفاقی وزیر احسن اقبال کے ساتھ ملکر ذاتی عناد کی بھینٹ چڑھایا ہے جو کہ بدیانتی کی بدترین مثال ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہیلتھ ایڈومنٹ فنڈ سکیم کو موجودہ وزیر اعلیٰ نے استحکام دیا ہے اور اس سال اسی سکیم میں 50 کروڑ سے زائد کی اضافی رقم بجٹ میں مختص کیا ہے۔ موجودہ حکومت نے 12 میگاواٹ نئی بجلی سسٹم میں شامل کی ہے، لوڈشیڈنگ آج کا مسئلہ نہیں ہے یہ مسئلہ سابق وزیر اعلی کے دور میں بھی حل طلب تھا، موجودہ وزیر اعلیٰ نے گندم سبسڈی کے مسئلے کو حل کیا، معاملے کو ڈیجیٹلائز کیا اور گندم کے کوٹے کو موجودہ آبادی کے حساب سے یکساں تقسیم کیا جبکہ معیاری و صاف گندم کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا۔ جن اضلاع کا سابق وزیر اعلیٰ صرف ایک کاغذی نوٹیفکیشن کر کے چلے گئے تھے وہ 4 اضلاع کو فعال کر کے وہاں افسران کی تعیناتی اور فنڈز کے اجرا کی توفیق بھی حاجی گلبر خان کو ملی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں نئی سکیمیں نہ رکھنے کی بصیرت پر مبنی تجویز حاجی گلبر خان اور وزیر مالیات کی تھی کیونکہ موجودہ حکومت اولین حکومت ہے جس نے نئے منصوبوں کے لالچ کے بجائے دستیاب وسائل کو زیر تعمیر منصوبوں پر خرچ کر کے کم وقت میں تعمیر و ترقی کا سفر مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے حالانکہ ماضی کی کسی حکومت کو یہ توفیق نصیب نہ ہوئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیر اعلی گلگت بلتستان سابق وزیر اعلی ترجمان نے کہا حاجی گلبر خان پریس کانفرنس

پڑھیں:

ایف آئی اے میں جامع اصلاحات اور تنظیمِ نو کا کام تیزی سے جاری ہے: ترجمان ایف آئی اے

---فائل فوٹو 

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایجنسی میں جامع اصلاحات اور تنظیمِ نو کا کام تیزی سے جاری ہے جس کے تحت اس کے آپریشنل ڈھانچے کو 3 ریجن میں تقسیم کر دیا گیا۔

ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں نارتھ، سینٹرل اور ساؤتھ ریجن بنا دیے گئے ہیں، اس سے قبل ایف آئی اے میں نارتھ اور ساؤتھ ریجن قائم تھے۔

اب نئے نارتھ ریجن میں اسلام آباد، گلگت بلتستان، پشاور اور کوہاٹ زون شامل ہوں گے، سینٹرل ریجن میں لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان زون شامل ہوں گے جبکہ ساؤتھ ریجن میں کراچی، حیدرآباد، سکھر اور بلوچستان زون شامل ہوں گے۔

اسی طرح ایف آئی اے میں 2 نئے زونز بھی قائم کیے گئے ہیں جو گلگت بلتستان زون اور سکھر زون کے نام سے قائم کیے گئے ہیں۔ گلگت بلتستان زون کا زونل آفس گلگت میں قائم کیا جائے گا، اس سے قبل گلگت اور اسکردو سرکلز اسلام آباد زون میں شامل تھے، سکھر زون کا زونل آفس سکھر میں قائم کیا جائے گا۔

ایف آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آپریشنل ڈھانچے میں اصلاحات کا مقصد کارکردگی اور پبلک سروس مزید مؤثر بنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عظمیٰ بخاری کا شرجیل میمن کی پریس کانفرنس پر ردعمل
  • گلگت بلتستان کے تاجروں کا سوست ڈرائی پورٹ پر دھرنا جاری، حکومت سے معاملات پھر طے نہ ہوسکے
  • ایف آئی اے میں جامع اصلاحات اور تنظیمِ نو کا کام تیزی سے جاری ہے: ترجمان ایف آئی اے
  • حسن رحیم کا اپنی شادی کی وائرل ویڈیوز پر ردعمل سامنے آگیا
  • گلگت بلتستان میں درآمدی اشیاء پر سیلز اور ایڈوانس انکم ٹیکس نہیں لگے گا، معاہدہ: اویس لغاری
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری پریس کانفرنس کررہے ہیں
  • حکومت اور گلگت بلتستان کے درمیان ٹیکس معاملات طے پاگئے، تاجروں کا ہڑتال ختم کرنے کا اعلان
  • شہباز شریف نے گلگت بلتستان کی سیاسی قیادت کی سفارشات منظور کر لیں، اویس لغاری
  • وزیراعظم نے گلگت بلتستان کی سیاسی قیادت کی سفارشات منظور کر لیں، اویس لغاری
  • وزیراعظم نے گلگت بلتستان کی سیاسی قیادت کی سفارشات منظور کر لیں: اویس لغاری