وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سوات میں سیاحوں کی نہیں پی ٹی آئی کے نظام حکومت کی موت ہوئی، یہ لوگ 12 سال میں ریسکیو کا ایک ادارہ نہ بنا سکے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سانحہ سوات پر صوبائی حکومت نے ڈپٹی کمشنر کو معطل کیا ہے، حالانکہ معطل تو وزیراعلیٰ کو ہونا چاہیے تھا۔

یہ بھی پڑھیں سانحہ سوات پر اجلاس، سیلاب کے دوران لائف جیکٹس اور رسیوں کی ترسیل کے لیے ڈرونز خریدنے کا فیصلہ

عطااللہ تارڑ نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اڈیالہ میں بیس کیمپ بنا رکھا ہے، اور وہ اپنے صوبے میں جانے کے بجائے ورک فراہم اڈیالہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سوات مین بچے چیخ و پکار کرتے رہے لیکن کوئی ان کی مدد کو نہ آیا، سیاحوں کے ڈوبنے کے اس واقعے پر پوری قوم دُکھی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ عوام نے وزیراعلیٰ کو خدمت کے لیے ووٹ دیا تھا لیکن ان کو اس سے کوئی غرض ہی نہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ یہ لوگ اسلام آباد پر چڑھائی کرکے اہلکاروں کو شہید کرتے ہیں، علی امین کا کام ایسے لوگوں کو ڈنڈے فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے دور میں صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر استعمال کرتے تھے، سوال یہ ہے کہ سوات میں سیاحوں کو ریسکیو کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر کیوں فراہم نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں فضل الرحمان جلد کے پی حکومت کا جنازہ پڑھائیں گے، جے یو آئی کا سانحہ سوات پر وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ

واضح رہے کہ گزشتہ روز سوات میں 15 سیاح دریا میں ڈوب گئے تھے اور کوئی ان کی مدد کو نہیں آیا، جس کے باعث صوبائی حکومت پر تنقید کی جارہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ڈپٹی کمشنر معطل سانحہ سوات علی امین گنڈاپور نظام حکومت کی موت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈپٹی کمشنر معطل سانحہ سوات علی امین گنڈاپور نظام حکومت کی موت وزیراعلی خیبرپختونخوا وی نیوز سانحہ سوات سوات میں انہوں نے نے کہاکہ کے لیے

پڑھیں:

سانحہ سوات کا ذمہ دار کون؟ سیاح مدد کو پکارتے رہے بچایا کیوں نہیں جا سکا؟

سانحہ سوات کا ذمے دار کون؟ بے رحم موجوں کے بیچ مدد کو پکارتے سیاحوں کو بچایا کیوں نہیں جاسکا؟ امدادی ٹیمیں دیر سے کیوں پہنچیں؟ پہنچنے کے بعد بھی ریسکیو اہلکار ناکام کیوں ہوگئے؟

کیا عملے کے پاس ریسکیو کا سامان موجود تھا؟ عینی شاہدین اور جاں بحق ہونے والوں کے گھر والوں کے سوالوں کے جواب کون دے گا؟ غم سے نڈھال لواحقین کا کہنا ہے ریسکیو ادارے ڈیڑھ گھنٹے بعد آئے ان کے پیارے ٹِیلے پر پھنسے رہے، ان کی آنکھوں کے سامنے بپھرا ریلا لوگوں کو بہا لے گیا۔

دریائے سوات میں پانی کے ریلے میں بہنے والے افراد میں سے 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، 2 کی تلاش جاری ہے، 8 افراد کی نماز جنازہ ڈسکہ میں ادا کردی گئی۔

گزشتہ روز کے واقعے کے خلاف سوات میں وکلاء نے آج عدالتوں کا بائیکاٹ کیا، سوات کی ضلعی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سیاحوں کو روکنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ایک نہ سُنی۔

خیبر پختونخوا حکومت نے ڈپٹی کمشنر سوات سمیت کئی افسران کو معطل کر دیا، واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بنادی۔

متعلقہ مضامین

  • سانحہ دریائے سوات پر شوبز شخصیات بھی افسردہ، حکومتی نااہلی پر تنقید
  • ڈی سی سوات کو معطل کرنے کے بجائے وزیراعلی کو استعفا دینا چاہئے تھا، عطا تارڑ
  • دریائے سوات میں سیاحوں کی موت نہیں بلکہ تحریک انصاف کے نظام کی موت ہوئی ہے، عطا اللہ تارڑ
  • سانحہ سوات کا ذمہ دار کون؟ سیاح مدد کو پکارتے رہے بچایا کیوں نہیں جا سکا؟
  • سانحہ سوات پر ڈپٹی کمشنر کے بجائے وزیراعلیٰ کے پی کو معطل کیا جائے، عطا تارڑ
  • سانحہ سوات میں سیاحوں کی نہیں بلکے پی ٹی آئی کے نظام کی موت ہوئی ہے؛ عطا تارڑ
  • سانحہ سوات:ڈی سی کی معطلی کی بجائے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو استعفیٰ دینا چاہئے ، عطا تارڑ
  • سانحہ سوات پر ڈی سی کے بجائے وزیر اعلی گنڈا پور کو معطل کیا جائے: عطا تارڑ
  • فضل الرحمان جلد کے پی حکومت کا جنازہ پڑھائیں گے، جے یو آئی کا سانحہ سوات پر وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ