کیا بلک (زیادہ مقدار) میں خریداری واقعی فائدہ مند ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
اگرآپ بھی آٹے کا بڑا سا پیک یا برتن دھونے کے دس صابنوں کا پیک دیکھ کر یہ سوچتے ہیں کہ ْ ْ کیا واقعی اس سے پیسے کی بچت ہوتی ہے تو ایسا سوچنے والے آپ اکیلے نہیں ہیں۔ بہت سے پاکستانی گھروں کے لیے بلک میں خریداری صرف پیسے بچانے کی سمجھداری نہیں ، بلکہ زندگی کو آسان بنانے، جلد بازی میں چیزیں خریدنے کی پریشانی سے بچنے اور ہر روپیہ سوچ سمجھ کر خرچ کرنے اور بچانے کا ایک طریقہ ہے۔
اب زیادہ تر لوگ اس بات کو سمجھ رہے ہیں ہر ہفتے قریبی گروسری اسٹور جانے کے بجائے بلک میں خریداری کیسے ان کا کام آسان کر سکتی ہے، ان کےبجٹ کے مقاصد میں مدد دیتی ہے اور ان کےکچن کو ضروری اشیاء سے بھرا رکھتی ہے۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ بلک میں خریداری کیوں فائدہ مند ہے، کیسے اعتماد کے ساتھ خریداری کریں اور بھاری تھیلے اٹھاکر ٹریفک میں پھنسنے کی پریشانی کے بغیر بلک ڈِیلز کا بہترین فائدہ کیسے اٹھائیں۔
بلک میں خریداری کیوں کریں؟
فیملیز کے بڑے پیمانے پر بلک گروسری کی جانب مائل ہونے کی یقیناًکچھ وجوہات ہیں ۔ اس کے کچھ واضح فائدے ہیں جو وقت کے ساتھ بڑی تبدیلی لا سکتے ہیں:
فی آئٹم کم قیمت : جب آپ کل قیمت کو مقدار پر تقسیم کرتے ہیں، تو عموماً فی کلو یا فی لیٹر قیمت چھوٹے پیک کے مقابلے میں کافی کم ہوتی ہے۔ بار بارگروسری اسٹور کے چکر لگانے سے بچنا: چیزیں اسٹاک کر کے رکھنے کا مطلب ہے کہ آپ کو کھانے کا تیل یا چائے کی پتی ختم ہونے پرعین وقت پر بھاگ دوڑ نہیں کرنی پڑتی۔ قیمتیں بڑھنے پر بیک اپ اسٹاک: مہنگائی اور سپلائی کے مسائل عام اشیاء کی قیمتوں میں غیر متوقع اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔ایسے میں گھر میں ضرورت کی چیزیں موجود ہونا ایک بڑی سہولت بن جاتا ہے۔ ذہنی سکون: مہمانوں کی اچانک آمد یا یا لمبے ویک اینڈ پر دکانیں بند ہونے پرکبھی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ ذہنی تھکاوٹ میں کمی: ہر ہفتے ایک کام (گروسری) کم ہونے کا مطلب ہے کہ باقی چیزوں کے لیے زیادہ وقت اورتوانائی بچتی ہے۔اگر آپ ایک بڑا گھر سنبھال رہے ہیں، ہوم۔بیسڈ کچن چلا رہے ہیں یا ہفتے کے درمیانی دنوں میں گروسری کے چکر لگانا پسند نہیں کرتے تو بلک میں خریداری واقعی آپ کی زندگی کو آسان بنا سکتی ہے،اور Bazaar کی آن لائن گروسری ڈیلیوری کے ذریعے آپ یہ فائدے اپنے فون پر چند Taps کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں۔
بلک میں خریداری کب فائدہ مند ہوتی ہے؟
بلک میں کی گئی ہر خریداری ایک جیسی نہیں ہوتی۔ بہتر یہی ہے کہ ان چیزوں پر توجہ دی جائے جو آپ لازمی طور پر استعمال کریں گے اورجو آسانی سے اسٹور کی جا سکتی ہیں ۔ بلک میں خریداری عموماً ان صورتوں میں فائدہ مند ہوتی ہے:
روزمرہ کی ضروری اشیاء کے لئے
جیسے آٹا، چاول، دالیں، تیل، چائے کی پتی، چینی، دودھ، ٹشو پیپر اور دوسری ضروری چیزیں جو آپ ہر ہفتے استعمال کرتے ہیں۔ یہ وہ اشیاء ہیں جو آپ کے گھر میں باقاعدگی سے آتی ہیں اور ختم ہو جاتی ہیں ۔ بڑی مقدار میں یہ اشیاء خریدنے سے پیسوں کی بچت ہوتی ہے، چیزیں جلدی ختم نہیں ہوتیں اور ہر ہفتے کی خریداری کی فہرست بھی چھوٹی ہو جاتی ہے۔ آپ کو چیزوں کو بچا بچا کر استعمال کرنے یا شیلف خالی ہونےکی فکر نہیں رہتی۔
دیرپا (جلد خراب نہ ہونے والی )اشیاءکے لئے
ڈٹرجنٹس، ڈش سوپ، ڈبہ بند کھانے اور گھریلو صفائی کے سامان جیسی چیزیں جلد خراب نہیں ہوتیں۔ یہ لمبے عرصے تک ذخیرہ کرنے کے لیے بہترین ہوتی ہیں، خاص طور پر اگر آپ کے پاس انہیں صحیح طریقے سے رکھنے کی جگہ ہو۔ کچھ اضافی سامان خرید کر رکھنے کا مطلب ہے کہ جب آپ مصروف ہوں تو آپ کو اچانک یہ اشیاء خریدنےکے لئے نہیں جاناپڑے گا ۔
جب آپ کے پاس اسٹوریج کی مناسب جگہ ہو
بلک خریداری اسی صورت میں فائدہ مند ہے جب آپ کے پاس چیزیں رکھنے کے لئے صاف ستھری جگہ ہو اور آپ آسانی سے وہاں سے چیزیں اٹھااور رکھ سکیں۔ اگر آپ کسی چھوٹے فلیٹ میں رہتے ہیں تو ایئر ٹائٹ بِنز یا ٹوکریوں کا استعمال کریں تاکہ آپ سامان کو ترتیب سے رکھ سکیں۔ تھوڑی سی منصوبہ بندی سے چیزیں ضائع ہونے سے بچائی جا سکتی ہیں۔
جب آپ آن لائن خریداری کرتے ہوں
Bazaar جیسی گروسری ایپس کی موجودگی میں آپ کو سامان کے بھاری تھیلے اٹھانے یا گاڑی میں کارٹن لوڈ کرنے کی ضرورت نہیں۔ آپ اپنے فون سے چیزیں منتخب کر کےقیمتوں اور پیک سائزز کا موازنہ کر سکتے ہیں اور ڈیلیوری اپنے گھر پر منگوا سکتے ہیں۔ اکثر بلک پیک پر خصوصی رعایت بھی ملتی ہے جو اسٹور جا کر خریداری میں نہیں ملتی۔ اور اگلے دن کی ڈیلیوری کے ساتھ آپ بغیر زیادہ انتظار کیے اپنا اسٹاک مکمل کر سکتے ہیں۔
بلک میں خریداری کریں سمجھداری سے!
آپ کی بلک خریداری واقعی آپ کےپیسے بچا رہی ہے (صرف جگہ نہیں بھر رہی)، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے یہ نکات ذہن میں رکھیں: اس بات کا جائزہ لیں کہ آپ کے گھر میں کون سی اشیاء سب سے زیادہ استعمال ہوتی ہیں۔ یہ معلوم ہونا کہ کون سی چیزیں جلدی ختم ہوتی ہیں، خریداری میں مدد دے گا۔ بڑے پیک خریدنے سے پہلے ہمیشہ ان کی انتہائی تاریخ استعمال (ایکسپائری) ضرور دیکھیں۔ کسی بھی آن لائن گروسری پلیٹ فارم پر فی یونٹ قیمت کا موازنہ ضرور کریں۔ کبھی کبھی کوئی چھوٹا پیک پروموشن میں مجموعی طور پر سستا پڑتا ہے۔ بلک میں خریدی گئی اشیاء کو منظم انداز میں رکھنے کے لیے ایک علیحدہ شیلف یا الماری استعمال کریں تاکہ آپ کو یاد رہے کہ آپ کے پاس کون سی اشیاء پہلے سے موجود ہیں۔ خصوصی مواقع اور مدت کے لئے پیش کردہ پروموشنز، خاص طور پر تہواروں، رمضان یا سال کے آخر کی کلیئرنس سیلز سے فائدہ اٹھائیں۔Bazaar پر بہترین بلک خریداری
بازار بلک خریداری کو آسان، قابلِ اعتماد اور شفاف بناتا ہے۔ اس کی چند مشہور ترین بلک اشیاء میں شامل ہیں:
Sunridge آٹا (10 کلو یا اس سے زیادہ) ۔ ان گھروں کے لیے بہترین انتخاب ہے جہاں روزانہ روٹی پکائی جاتی ہے۔ ڈالڈا اور میزان جیسے معتبر برانڈز کے کوکنگ آئل کے کومبوز۔ دال اور چاول کے پیکٹ جو ایک مہینے یا اس سے زیادہ عرصہ چل سکتے ہیں۔ روزمرہ کی گھریلو صفائی کی پروڈکٹس جیسے Surf Excel اور Dettol وغیرہ۔ چائے اور دودھ کے پیک (ٹپال، ملک پیک) تاکہ چائے کا ضروری سامان کبھی ختم نہ ہو۔اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ا بBazaar کی تیز ترین ڈلیوری سروس سے وہ چیزیں بھی آسانی سے مل جاتی ہیں جو عام طور پرمارکیٹ سے مشکل سے دستیاب ہوتی ہیں۔ اب لمبی قطاروںمیں لگنے، بھیڑ بھاڑ والے اسٹورز میں جانے یا بھاری تھیلے اٹھاکر گاڑی میں رکھنے کی ضرورت ہی نہیں ۔
آخری اور سب سے اہم بات: کیا یہ واقعی فائدہ مند ہے؟
بالکل ، اگر اس کا استعمال درست طریقے سے کیا جائے۔ آن لائن گروسری پلیٹ فارم کے ذریعے بلک خریداری آپ کو پیسے بچانے، ذہنی دباؤ کم کرنے اور اپنے کچن کو منظم رکھنے میں مدد دے سکتی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ پہلے سے منصوبہ بندی کریں، صرف وہ چیزیں خریدیں جو آپ واقعی استعمال کریں گے، اور خراب ہونے والی اشیاء کی زیادہ مقدار میں خریداری سے بچیں۔
اگلی بار جب آپ اپنے پسندیدہ آن لائن گروسری اسٹور سے آرڈر دے رہے ہوں تو ایک لمحہ نکالیں اور سوچیں کہ کون سی ضروری اشیاء آپ بڑی مقدار میں خرید سکتے ہیں۔ چھوٹے چھوٹے یہ فیصلے آپ کے ماہانہ خرچ اور ذہنی سکون پر بڑا اثر ڈال سکتے ہیں۔
Bazaar پر اسمارٹ بلک خریداری کا تجربہ کریں ،جو آپ کے لئے گروسری اسٹور کا بہترین اورقابلِ اعتماد متبادل ہے اور اگلے دن کی ڈیلیوری، بجٹ دوست ڈِیلز اور آسان خریداری کا لطف اٹھائیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلک میں خریداری آن لائن گروسری گروسری اسٹور استعمال کریں فائدہ مند ہے بلک خریداری خریداری کی آپ کے پاس سکتے ہیں ہوتی ہیں ہوتی ہے ہر ہفتے کے لیے کے لئے کون سی
پڑھیں:
کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے ،ہمیں سیاست میں ملوث نہ کریں،فوجی ترجمان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ سیاستدان آپس میں بات کریں فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ ترجمان پاک فوج نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ اس معاملے پر بالکل واضح رہے ہیں، فوج کو برائے مہربانی سیاست میں ملوث نہ کیا جائے، ہم پاکستان کی ریاست سے بات کرتے ہیں جو کہ آئین پاکستان کے تحت سیاسی جماعتوں سے مل کر بنی ہے، جو بھی حکومت ہوتی ہے وہی اس وقت کی ریاست ہوتی ہے اور افواجِ پاکستان اس ریاست کے تحت کام کرتی ہیں۔ واضح رہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ انٹرویو 18 مئی کو آئی ایس پی آر میں ریکارڈ کیا گیا تھا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد بعض بین الاقوامی میڈیا ٹیموں کو انٹرویوز دیے تھے جن میں بی بی سی بھی شامل تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال کیا گیا کہ کیا وجہ ہے کہ ملک میں جب کبھی سیاسی عدم استحکام پیدا ہو، فوجی قیادت کا ہی نام آتا ہے؟جس پر ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ یہ سوال ان سیاستدانوں یا سیاسی قوتوں سے پوچھنا چاہیے جو اس کو متنازعہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں یا اس معاملے کو ہی اصل مسئلہ بنا دیتے ہیں اور شاید یہ ان کی اپنی نااہلی یا اپنی کمزوریوں کی وجہ سے ہے جن کی طرف وہ توجہ نہیں دینا چاہتے ہیں، میں ان کے سیاسی مقاصد پر تبصرہ نہیں کروں گا، ہم صرف یہ درخواست کرتے ہیں کہ اپنی سیاست اپنے تک رکھیں اور پاکستان کی مسلح افواج کو اس سے دور رکھیں۔ غیر ملکی نشریاتی ادرے کے صحافی نے سوال کیا کہ حال ہی میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا سامنا کرنا پڑا اور ان پر بھی سیاسی معاملات میں مداخلت اور سیاسی جوڑ توڑ کا الزام لگا، ان تمام واقعات کے دوران یہ تاثر بھی موجود رہا کہ انہی سیاسی مداخلت کے الزامات کی وجہ سے فوج کی صفوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس تاثر کو ردّ کیا ہے اور اسے سیاسی ایجنڈوں کو تقویت دینے کے لیے پھیلائی گئی افواہ قرار کرتے ہوئے جواب دیا کہ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے فوج کے خلاف بہت سی افواہیں اور مفروضے پھیلائے جاتے ہیں، یہاں تک کہ ایک افواہ یہ بھی تھی کہ فوج اپنا کام نہیں کرتی اور سیاست میں ملوث ہے، لیکن جب معرکہِ حق آیا تو کیا فوج نے اپنا کام کیا یا نہیں؟ کیا قوم کو کسی پہلو میں فوج کی کمی محسوس ہوئی؟ نہیں، بالکل نہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ ہم اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر مکمل توجہ دیتے ہیں اور ہماری وابستگی پاکستان کے عوام کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری اور پاکستانیوں کے تحفظ سے ہے، یہی وہ کام ہے جو فوج کرتی ہے،اس لیے بغیر کسی ثبوت کے سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے مفروضوں پر توجہ دینے سے اجتناب کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ایک ایسی فوج، جس کے بارے میں کہا جائے کہ وہ منقسم ہے اور اپنے عوام سے کٹی ہوئی ہے، یہ سب کچھ کر سکتی ہے؟ ہرگز نہیں، ہم صرف اندرونی طور پر ہی چٹان کی طرح متحد نہیں، بلکہ بحیثیت قوم بھی متحد ہیں۔ غیر نشریاتی ادارے کے نمائندے نے سوال کا کہ پاکستان میں یہ بحث بھی جاری ہے کہ فوج اپنی اصل ذمے داری یعنی دفاع تک محدود نہیں ہے بلکہ اب وہ دیگر شعبوں جیسے معیشت، ٹیکنالوجی اور انتظامی امور میں بھی اثر انداز ہو رہی ہے، فوج پر یہ الزام بھی ہے کہ وہ سویلین معاملات میں مداخلت کرتی ہے اور فوج اپنے مینڈیٹ سے ہٹ رہی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب میں کہا کہ پاکستان کی فوج متعدد مواقع پر سیاسی حکومت، چاہے وہ وفاقی ہو یا صوبائی، کے احکامات اور ہدایات پر عمل کرتی ہے، میں ماضی میں زیادہ دور نہیں جانا چاہتا لیکن کورونا کے دوران پاکستان میں ردعمل کی قیادت کس نے کی؟ وزارت صحت نے؟ فوج کا اس سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن این سی او سی کون چلا رہا تھا؟ اس پورے ردعمل کی قیادت کس کے پاس تھی؟ فوج کے پاس۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ اس وقت کسی کو ہم سے کوئی مسئلہ نہیں تھا، اس ملک میں جب پولیو ٹیمیں ویکسین کے لیے نکلتی ہیں، تو فوج ہی ان کے ساتھ ہوتی ہے، جب واپڈا بجلی کے میٹر چیک کرنا چاہتے ہیں، تو فوج کو ساتھ لے جانے کی درخواست کی جاتی ہے کیونکہ مقامی لوگ وہاں مسئلہ کھڑا کرتے ہیں، اس ملک میں اپنی سروس کے دوران میں نے نہریں بھی صاف کی ہیں، ہم عوام کی فوج ہیں اور جب بھی حکومت وقت، چاہے وفاقی ہو یا صوبائی، ہمیں کہتی ہے تو آرمی حتی الامکان پاکستانی حکومت اور عوام کے لیے آتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی درجنوں مثالیں موجود ہیں، اس دوران مختلف سیاسی جماعتوں کی حکومتیں رہی ہیں، ہم اس بات کو بالائے طاق رکھ کر کہ کس سیاسی جماعت یا سیاسی قوت کی حکومت ہے، ہم عوام کے تحفظ اور بھلائی کے لیے آتے ہیں، یہ جو داخلی سلامتی کے لیے فوج خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے علاقوں میں موجود ہے وہ بھی صوبائی حکومت کے احکامات پر ہے، ہم یہ فیصلے خود نہیں کرتے، یہ سیاسی قوتیں طے کرتی ہیں کہ فوج کو کہاں تعینات کیا جائے۔