مسائل کے حل کیلئے پنجاب یا سندھ سے کوئی مسیحا نہیں آئے گا،گورنر خیبر پختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
ہری پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2025ء)گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے کے مسائل کے حل کے لیے پنجاب یا سندھ سے کوئی مسیحا نہیں آئے گا۔
(جاری ہے)
فیصل کریم کنڈی نے ہری پور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبے کی مسائل کے حل کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔گورنرنے کہاکہ عوام کو سہولت دینے کیلئے ہر فورم پر لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں قیام امن کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے۔اس حوالے سے فیصل کریم کنڈی نے بتایاکہ کے پی پولیس کی تنخواہیں دیگر صوبوں کی پولیس کے مقابلے میں کم ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
اے این پی کی خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنیکی ترمیم مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش
اسلام آباد(نیوزڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی ترمیم سینیٹ وقومی اسمبلی کی قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کردی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا مشترکہ اجلاس سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی سربراہی میں شروع ہوا۔
اجلاس کے دوران اے این پی نے خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی ترمیم کمیٹی میں پیش کردی، صوبے کے نام سے خیبر ہٹا کر صرف ’پختونخوا‘ رکھنے کی ترمیم پیش ہوئی ہے۔
اے این پی کا موقف ہے کہ خیبر ایک ضلع ہے اس لیے دیگر صوبوں میں نام کے ساتھ ضلع کا نام نہیں لکھا جاتا۔
اے این پی کے سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے خیبر ہٹانے کی تجویز دی ہے، ہم چاہتے ہیں صوبے کا مختصر نام ہو، خیبر ہمارا ضلع ہے صوبے کیساتھ نام نہیں ہونا چاہیے، خیبرپختونخوا نام بڑا ہوجاتا ہے لوگ کے پی لکھ دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر محسن عزیز نے سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس آئینی ترمیم کی کس بات کی اتنی جلدی ہے، کیا آئینی ترمیم پر بحث ضروری نہیں ہے، اب تو اس ترمیم پر ایوان میں بحث کی گنجائش ہی نہیں ، اجازت ہی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے موقع پر اپوزیشن لیڈر نہیں ، یہ کس جمہوریت کی نشاندہی کرتا ہے، 26ویں ائینی ترمیم عجلت میں کی اور اس میں خامیاں رہ گئیں، آج پھر ہم عجلت میں آئین جو تبدیل کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے نام کو دوبارہ تبدیل کرنے کی بات کی جا رہی ہے، عجلت نہ کریں، جو اچھی ترامیم ہوں گی ہم اپ کے ساتھ بیٹھ کر مانیں گے، ہماری تجاویز پر ہمارے ساتھ بیٹھا جائے لیکن ہم بلڈوز کا حصہ نہیں بنیں گے۔