حکومت پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز یعنی پی آئی اے کی نجکاری میں اس بار کامیابی کی بھرپور امید رکھتی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی کے مطابق اس عمل میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف سے اہم چھوٹ، مالیاتی توازن میں بہتری، اور لین دین کے ڈھانچے میں وضاحت اہم عوامل ثابت ہو رہے ہیں۔

ماضی کی رکاوٹیں دور، اب آئی ایم ایف کی منظوری حاصل

محمد علی نے بتایا کہ پہلے نجکاری کی کوششیں اس لیے ناکام ہوئیں کیونکہ آئی ایم ایف سے درکار چھوٹ نہیں مل سکی تھی۔ تاہم، اب حکومت کو خاص طور پر ہوائی جہازوں اور آلات پر جی ایس ٹی سے استثنیٰ کی شکل میں یہ منظوری حاصل ہو چکی ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر نے بتایا کہ پی آئی اے کی ایکویٹی جو پہلے منفی 45 ارب روپے تھی، اب مثبت ہو چکی ہے اور کارکردگی میں بھی بہتری آئی ہے۔

نقصانات ہولڈنگ کمپنی کو منتقل، سرمایہ کاری پی آئی اے پر خرچ ہوگی

پی آئی اے کے منفی 45 ارب روپے، جن میں ایف بی آر کے 17 ارب روپے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے واجبات شامل ہیں، اب ایک علیحدہ ہولڈنگ کمپنی کو منتقل کیے جا رہے ہیں۔

یہ اقدام سرمایہ کاروں کے اس مطالبے کے تحت کیا جا رہا ہے کہ نجکاری کے بعد حاصل ہونے والی زیادہ تر رقم خود پی آئی اے پر خرچ کی جائے، نہ کہ حکومت کو منتقل ہو۔

اس سرمایہ کاری کا مقصد واجبات کی ادائیگی نہیں بلکہ نئی طیاروں کی خریداری، آلات کی بہتری اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا ہے، تاکہ پی آئی اے کو ایک علاقائی اور بعد ازاں عالمی سطح کا مقابلہ کرنے والا ادارہ بنایا جا سکے۔

75 سے 80 فیصد شیئرز کی فروخت، ملازمین کو عارضی تحفظ

حکومت کا ارادہ ہے کہ پی آئی اے کے 75 سے 80 فیصد شیئرز فروخت کیے جائیں، جبکہ پہلے 60 فیصد کی پیشکش تھی۔ بعض سرمایہ کار 100 فیصد شیئرز کی خریداری کے خواہشمند ہیں، جس پر غور جاری ہے۔

 مشیر برائے نجکاری محمدعلی کے مطابق حکومت چاہتی ہے کہ وہ 20 سے 25 فیصد حصص اپنے پاس رکھے تاکہ مستقبل کی کارکردگی سے فائدہ اٹھایا جا سکے، ملازمین کے لیے ایک مخصوص عرصے تک روزگار کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔

’بولی جیتنے والے سرمایہ کار سے باقاعدہ معاہدہ کیا جائے گا۔ ان شرائط کے بغیر فروخت آگے نہیں بڑھے گی۔ پی آئی اے کی نجکاری اس کیلنڈر سال کے اختتام سے قبل مکمل کی جائے گی۔‘

روزویلٹ ہوٹل کی علیحدہ فروخت، قیمت کی خبروں کی تردید

نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل کے بارے میں محمد علی نے وضاحت کی کہ یہ پی آئی اے سے منسلک ہولڈنگ کمپنی کی ملکیت ہے، مگر نجکاری کا الگ منصوبہ ہے، انہوں نے کہا کہ میڈیا میں رپورٹ کیے گئے 100 ملین ڈالر کی بیس پرائس کی کوئی حقیقت نہیں، کیونکہ ہوٹل کی اصل قیمت اس سے کہیں زیادہ ہے۔

محمد علی نے بتایا کہ نجکاری کمیشن بورڈ نے اس لین دین کی منظوری دے دی ہے، اور اب یہ معاملہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے سامنے رکھا جائے گا، متوقع طریقہ کار میں جوائنٹ وینچر یا مکمل فروخت شامل ہیں، جس سے 100 سے 150 ملین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔

معیشت میں بہتری، شرح سود کم، کرنسی مستحکم

معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے محمد علی نے کہا کہ میکرو اکنامک اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ گئی ہے، کرنسی مستحکم ہے، اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ معیشت میں حقیقی توانائی کے لیے نجکاری کے ساتھ ساتھ ڈی ریگولیشن بھی ضروری ہے۔

نجکاری کے دیگر منصوبے اور 1.

25 ٹریلین کا قرضہ منصوبہ

 مشیر برائے نجکاری نے بتایا کہ پی آئی اے، روزویلٹ ہوٹل، اور ممکنہ طور پر کچھ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں مثلاً فیسکو، آئیسکو، گیپکو اور بینک مثلاً ایچ بی ایف سی، زی ٹی بی ایل، فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری مالی سال 2025-26 میں مکمل ہو سکتی ہے، جس سے 86 ارب روپے کا بجٹ ہدف پورا ہونے کی امید ہے۔

محمد علی نے مزید بتایا کہ حکومت نے 18 بینکوں سے 1.25 ٹریلین روپے قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ گردشی قرضہ ختم کیا جا سکے، جس سے معیشت کو فروغ ملے گا اور بینکوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

یہ منصوبہ کابینہ نے گزشتہ ہفتے منظور کیا اور اب حکومت کی طرف سے تمام تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔

سود کی شرح میں کمی سے حکومت کو بڑا فائدہ

وزیر اعظم کے مشیر نے بتایا کہ اس انتظام کے دو بڑے فائدے ہیں، ایک تو جن اداروں کو ادائیگیاں کی جا رہی ہیں، ان پر سود معاف کر دیا گیا ہے، جس سے حکومت کو بڑی بچت ہوگی۔ دوسرا یہ کہ عام طور پر آئی پی پیز کو ادائیگی کائیبور پلس 2.5 فیصد شرح پر کی جاتی ہے، لیکن اس معاہدے میں کائیبور مائنس 0.9  فیصد کی شرح طے کی گئی ہے، جس سے اوسطاً حکومت کو 4 فیصد فائدہ ہوگا۔

انہوں نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق حکومت اب توانائی یا پیٹرولیم کے شعبے میں گردشی قرضہ دوبارہ جمع نہیں ہونے دے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی پی پیز آئیسکو آئی ایم ایف ایچ بی ایف سی ایف بی آر بجلی پی آئی اے پیٹرولیم توانائی روزویلٹ ہوٹل سود کی شرح سول ایوی ایشن اتھارٹی کائیبور گردشی قرضہ محمد علی مشیر ہولڈنگ کمپنی وزیر اعظم

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آئی پی پیز آئیسکو ا ئی ایم ایف ایچ بی ایف سی ایف بی ا ر بجلی پی ا ئی اے پیٹرولیم توانائی روزویلٹ ہوٹل سود کی شرح سول ایوی ایشن اتھارٹی کائیبور محمد علی ہولڈنگ کمپنی مشیر برائے نجکاری روزویلٹ ہوٹل ہولڈنگ کمپنی کہ پی آئی اے پی آئی اے کی محمد علی نے آئی ایم ایف نے بتایا کہ سرمایہ کار کی نجکاری نجکاری کے حکومت کو ارب روپے

پڑھیں:

پی آئی اے کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے: خواجہ آصف نے یومیہ آمدن بھی بتا دی

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی ہے کہ قومی ایئرلائن کسی بحران یا غیر معمولی حالات سے دوچار ہے۔ ان کے مطابق پی آئی اے کے خلاف پھیلایا جانے والا پروپیگنڈا حقیقت کے منافی اور بے بنیاد ہے۔

اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہاکہ پروازوں کی حفاظت اور معیار پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں، تاہم ادارے کے امور میں غیر متعلقہ یا غیر ماہر افراد کی مداخلت بھی ناقابلِ قبول ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ ایک ہفتے میں دوسری بار گراؤنڈ کردیا گیا

انہوں نے زور دیا کہ پی آئی اے کے تمام آپریشنز سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ضوابط اور بین الاقوامی معیار کے عین مطابق انجام دیے جا رہے ہیں۔

وزیر دفاع کے مطابق قومی ایئرلائن کی انتظامیہ نے گزشتہ عرصے میں نمایاں بہتری دکھائی ہے، اور حکومت ان کی کوششوں اور منافع بخش اقدامات کی مکمل پشت پناہی کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ 3 روز میں پی آئی اے کی یومیہ اوسط آمدنی 60 کروڑ روپے رہی، جو معمول کے شیڈول کے تحت چلنے والی پروازوں سے حاصل ہوئی۔

انہوں نے خبردار کیاکہ بے بنیاد اور گمراہ کن خبریں پھیلانے والے دراصل قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کے مطابق گزشتہ 5 برسوں میں حکومت نے قومی ایئرلائن کی بحالی کے لیے مسلسل محنت کی ہے، جس کے نتیجے میں اب ملک کے اندر تمام پروازیں باقاعدگی سے جاری ہیں۔

خواجہ آصف نے مزید بتایا کہ پی آئی اے بین الاقوامی سطح پر بھی فعال ہے اور ٹورنٹو، مانچسٹر، پیرس اور خلیجی ممالک کے روٹس پر تسلسل سے پروازیں چلا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کی برطانیہ کی فضاؤں میں واپسی، برطانوی ہائی کمشنر کا خیر مقدم

انہوں نے کہاکہ چین اور مشرقِ بعید کے لیے پروازیں معمول کے مطابق ہیں، جبکہ مستقبل قریب میں یورپ اور شمالی امریکا کے مزید روٹس شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، اور اس پر کام جاری ہے، اس سے قبل کم بولی ملنے سے کی وجہ سے نجکاری کا عمل تعطل کا شکار ہوگیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پروپیگنڈا پی آئی اے خواجہ آصف قومی ایئر لائن نجکاری وزیر دفاع وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ہمارے بندے کے ساتھ جو ہوا، اس کے بعد حکومت کسی تعاون کی امید نہ رکھے، رہنما جے یو آئی کامران مرتضیٰ
  • سندھ حکومت ای چالان کے نام پر بھتا وصول کرنے لگی،منعم ظفر
  • آج سوگ کا دن، 27ویں ترمیم کے بعد جمہوریت برائے نام رہ جائے گی، بیرسٹر گوہر
  • عرفان صدیقی: پرائمری اسکول ٹیچر سے وزیراعظم کے مشیر اور سینیٹر تک کا سفر
  • سنگا کپ میں تاریخی کامیابی کے بعد لیاری فٹبال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
  • پی آئی اے کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے: خواجہ آصف نے یومیہ آمدن بھی بتا دی
  • سنگا کپ 2025 میں تاریخی کامیابی کے بعد لیاری کی فٹبال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
  • متحدہ عرب امارات غزہ کیلئے عالمی استحکام فورس میں شامل نہیں ہوگا، صدارتی مشیر
  • بھارتی اداکارہ کا فوجی بھائی یو اے ای میں گرفتار
  • حکومتِ سندھ کی جانب سے ای چالان اور مزدور